Express News:
2025-04-16@22:41:28 GMT

ماضی میں بھی فیصلے دیر سے سنائے گئے ہیں، افنان اللہ خان

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

لاہور:

رہنما مسلم لیگ (ن) افنان اللہ خان کا کہنا ہے کہ ماضی میں بہت ساری مثالیں موجود ہیں جن میں فیصلے محفوظ ہوئے ہیں اور ان کو بہت دیر کے بعد سنایا گیا ہے، مثال کے طور پرلاہور میٹرو کو جو کیس تھا اس کا فیصلہ محفوظ کرنے کے ایک سال بعد سنایا گیا تھا۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جو تاخیر ہے ظاہر ہے اہم کیس ہے اس پر جج نے اپنا ٹائم لینا ہے، آج جج صاحب فیصلہ سنانے کو تیار تھے، عمران خان کمرہ عدالت میں نہیں گئے اور بشریٰ بی بی بھی وہاں پر نہیں آئیں۔

رہنما تحریک انصاف عون عباس بپی نے کہاکہ آج پہلی دفعہ فیصلہ موخر نہیں ہوا تیسری دفعہ ہوا ہے، کیا پچھلی دو دفعہ بھی خان صاحب اور بشریٰ آپا تشریف نہیں لائیں تھیں؟، آج صبح ساڑھے آٹھ بجے جب جج تشریف لائے تو گیارہ بجے فیصلے سنانے کا فیصلہ کیا تھا، ساری دنیا کو پتہ تھا کہ گیارہ بجے وہ ساڑھے دس بجے یہ کہہ کر چلے گئے کہ خان صاحب اور بشریٰ بی بی تشریف نہیں لائے۔

بھئی آپ اڈیالہ جیل میں ہیں خاں صاحب بھی اڈیالہ جیل میں ہیں، گیارہ بجے ملزم نے پیش ہونا تھا تو آپ انتظار کر لیتے۔ 

سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا کہ مجھے یہ تو نہیں پتہ کہ فیصلہ سنانے کے پیچھے کیا پراسراریت ہے یا نہیں ہے، ہمارے ہاں تو عدالتوں میں تاریخیں پڑتی رہتی ہیں، چھبیس چھبیس مرتبہ عدالتیں فیصلے نہیں سناتیں۔ 

یہ ہے کہ یہ اتنا ہائی پروفائل کیس ہے کہ اس میں جج معمول کے مطابق ریلیکسڈ نہیں ہو سکتا، چلو آج بھی میں موخر کر دیتا ہوں آج میں چھٹی پر ہوں،آج وہ کہتے ہیں کہ وکلا نہیں پہنچے، ٹی وی پر چلتا رہا ہے کہ پیر گیارہ بجے فیصلہ سنائیں گے، جج تو سنا ہے کہ آٹھ ، ساڑھے آٹھ بجے پہنچ گئے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گیارہ بجے

پڑھیں:

پاکستان سے کوئی شکایت نہیں، افغان شہری وطن واپسی کی تیاری کریں، افغان قونصل جنرل

پاکستان سے کوئی شکایت نہیں، افغان شہری وطن واپسی کی تیاری کریں، افغان قونصل جنرل WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز

پشاور(سب نیوز) افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے کہا ہے کہ افغان حکومت نے پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی واپسی کے لیے مکمل تیاری کرلی ہے اور اس حوالے سے خصوصی کمیشن بھی قائم کر دیا گیا ہے۔
بدھ کو پشاور کے افغان قونصل خانے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محب اللہ نے بتایا کہ افغان شہریوں کی وطن واپسی کے لیے کیمپ قائم کیے گئے ہیں اور انہیں ٹرانسپورٹ سمیت تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ امیر المومنین ہیبت اللہ اخونزادہ افغان شہریوں کی واپسی سے خوش ہیں۔ پاکستان میں رہنے والے افغانوں نے یہاں چار دہائیوں تک تعلیم، کاروبار اور روزگار کے مواقع سے فائدہ اٹھایا اور یہاں حلال رزق کمایا، جس پر ہم پاکستان کے مشکور ہیں۔ تاہم، اب وقت آ گیا ہے کہ وہ اپنے وطن واپس جا کر اس کی ترقی میں حصہ ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان اب آزاد ہے، وہاں نہ روسی افواج ہیں اور نہ ہی امریکی، اور ملک میں امن و استحکام کی فضا قائم ہے۔ افغانستان میں پانی اور زمین کی کوئی کمی نہیں، پورا ملک آباد کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ مسائل ہر جگہ ہوتے ہیں، جب مہاجرین پاکستان میں آکر آباد ہوئے تو اس وقت بھی بے سروسامانی کی حالت تھی، کسی کی کوئی جائیداد یا کاروبار پاکستانی حکومت ضبط نہیں کر رہی، پاکستانی حکام سے بات چیت چل رہی ہے ہماری کوشش ہے کہ واپسی کا عمل میں افغانوں کے لیے سہولیات دی جائیں۔
اس موقع پر افغان قونصل خانے میں موجود افغان عمائدین نے حافظ محب شاکر اللہ سے پاکستان حکومت کو افغان مہاجرین کو نکالنے میں مزید وقت دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں کے کاروبار اتنی جلدی میں کیسے ختم کرسکتے ہیں اس کے لئے وقت درکار ہے۔ لیکن قصل جنرل نے اس بات کا جواب دینے سے گریز کیا۔خواتین کی تعلیم کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر حافظ محب اللہ نے کہا کہ اسلام تعلیم کا درس دیتا ہے، اور افغانستان میں تعلیم پر کوئی پابندی نہیں ہے، تاہم طرزِ تعلیم پر نظرثانی کی جا رہی ہے۔ خواتین کی تعلیم کے لیے الگ ادارے قائم کیے جائیں گے تاکہ ان کے لیے محفوظ ماحول میسر ہو۔
انہوں نے کہا کہ اب تک 76 ہزار افغان مہاجرین پاکستان سے افغانستان واپس جا چکے ہیں، اور باقی شہریوں سے بھی درخواست ہے کہ وہ وطن واپسی کی تیاری کریں۔آخر میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سے کوئی شکایت نہیں، یہاں مہاجرین کے ساتھ مکمل تعاون کیا گیا، مگر اپنا وطن، اپنا ہی ہوتا ہے۔ افغانستان کے مشران اپنے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، کسی کو تشویش کی ضرورت نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • برطانوی سپریم کورٹ کا ٹرانس جینڈر خواتین سے متعلق تاریخی فیصلہ آگیا
  • پاکستان سے کوئی شکایت نہیں، افغان شہری وطن واپسی کی تیاری کریں، افغان قونصل جنرل
  • ’جسے اللہ نے عزت دی میں بھی دوں گا‘، یاسر حسین نے یہ بات کس کے لیے کہی؟
  • ایک اور میثاق جمہوریت تک موجودہ صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی‘رانا ثنا اللہ
  • پی ٹی آئی والے جہاں سے راستہ تلاش کرنا چاہتے ہیں وہاں سے نہیں ملے گا: رانا ثنا اللہ
  • ایک اور میثاق جمہوریت تک موجودہ صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی. رانا ثنا اللہ
  • اتحادیوں کی مشاورت سے فیصلے!
  • لاکھوں روپے ریویو فیس ادا نہ کرنے پر کراچی کے صارف کی درخواست مسترد، نیپرا ممبر کا فیصلے کیخلاف اختلافی نوٹ
  • فطرت،انسانیت اور رحمتِ الٰہی
  • بروقت اور دلیرانہ فیصلے کامیابی کی کلید ہیں