Express News:
2025-01-18@13:18:51 GMT

القادر ٹرسٹ کیس میں خان صاحب قصور وار ہیں، رانا احسان

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

اسلام آباد:

رہنما مسلم لیگ (ن) رانا احسان افضل کا کہنا ہے کہ حکومت یا مسلم لیگ (ن) کا موقف اس پر بار بار آچکا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ القادر ٹرسٹ کا جو کیس ہے اس میں خان صاحب قصور وار ہیں. 

انھوں نے 190ملین پاؤنڈ جو کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے غیر قانونی قرار دے کر پاکستان کی حکومت کو واپس کیے وہ ایک جرمانے کے ایگینسٹ ایڈجسٹ کرا لیے گئے اور اس کے عوض 458 کنال اورکافی زیادہ ڈویلپمنٹ کرائی گئی.

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ فیصلہ جلدی آنا چاہیے.

رہنما تحریک انصاف ہمایوں مہمند نے کہا کہ کوئی بھی فیصلہ، کسی قسم کا فیصلہ اگر مذاکرات کی وجہ سے ڈیلے ہوتا ہے یا اس کی وجہ سے وقت سے پہلے سنایا جاتا ہے دونوں اصولی طور پرغلط ہیں۔

اس کا مطلب ہے کہ اس جگہ پر انصاف نہیں ہوا، اس جگہ پر آپ نے ان چیزوں کو لے کر غلط استعمال کرنے کی کوشش کی ہے تو اصولی طور پریہ غلط بات ہے۔ 

ماہر قانون حافظ احسان احمد نے کہا پاکستان کے اندر یہ ایک ایسا ٹرائل ہوا ہے جس میں سو سے زیادہ آپ نے پیشیاں کیں، جولائی 2022 سے اس کی انکوائری اسٹارٹ ہوئی اس کے بعد 2023 کے اندر اس کو انوسٹی گیشن کے اندر کیا،

دسمبر 2023 کے اندر آپ نے ریفرنس فائل کیا، فروری 2024 میں آپ نے اس کے اندر چارج شیٹ فریم کی، اس کے بعد سے لیکر اب تک جو ہے کوئی ایسی ڈیٹ یا موقع ایسا نہیں ہے کہ جس پر ڈیفنس نے یہ کہا ہو کہ ہمارا موقف، یا ہمیں کراس ایگزیمنیشن پراپر نہیں کرنے دی گئی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے اندر

پڑھیں:

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس کا تحریری فیصلہ جاری

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔ تحریری فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی القادر ٹرسٹ کیس میں بدعنوانی اور کرپٹ پریکٹس کے مرتکب قرار پائے گئے، انہیں نیب آرڈیننس 1999 کے تحت مجرم قرار دیا جاتا ہے، بانی پی ٹی آئی کو 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کو کرپشن میں سہولت کاری اور معاونت پر مجرم قرار دیا جاتا ہے، انہیں 7 سال قید بامشقت اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے جبکہ القادر ٹرسٹ کی پراپرٹی وفاقی حکومت کے سپرد کی جاتی ہے۔  تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دونوں مجرموں کو 4 مارچ 2021ء میں ڈونیشن قبولیت کی دستاویز پر دستخط کرنے پر نتائج بھگتنا ہوں گے، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کے جوائنٹ اکاؤنٹ کے دستخط کنندہ ہیں، اس مقدمے کا زیادہ تر دارومدار دستاویزی ثبوتوں پر ہے۔تحریری فیصلے کے مطابق شہادتوں کے جواب میں ملزمان کے وکلاء دفاع فراہم نہیں کر سکے، القادر ٹرسٹ کیس میں پراسیکیوشن اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ قانونی تقاضے پورے کرتا ہے؟
  • القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ، ملک ریاض کو سزا کیوں نہ ہوئی؟
  • القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ شفافیت اور انصاف کی فتح ہے،امیر مقام
  • 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس کا تحریری فیصلہ جاری
  • آج القادر کیس کا فیصلہ مزید مؤخر نہیں ہو گا: بیرسٹر سیف
  • 190ملین پاؤنڈریفرنس کا فیصلہ، پی ٹی آئی کا ردعمل بھی آ گیا
  • آج القادر کیس کا فیصلہ مزید مؤخر نہیں ہو گا: بیرسٹر محمد علی سیف
  • رانا صاحب آئیں آپکو کے پی میں لوگوں کے گھروں میں لے کر جاتے ہیں، شیخ وقاص
  • احسان اللّٰہ نے صرف 24 گھنٹوں میں پی ایس ایل سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لے لیا
  • القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ کچھ بھی ہو، مذاکرات جاری رہیں گے.شبلی فراز