برطانیہ میں نسل پرستانہ اور اسلاموفوبیا پر مبنی سیاسی اور میڈیا بیانات تشویشناک ہیں،پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اے پی پی) وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کی دوستی گرم جوشی، خوشگوار تعلقات، مضبوط تعاون اور اعتماد پر مبنی ہے، کئی دہائیوں سے پروان چڑھنے والے یہ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ایک اہم ترجیح ہیں‘ گہرے اور کثیر الجہتی تعلقات میں تجارت اور سرمایہ کاری، تعلیم، سلامتی، انسداد دہشت گردی، پارلیمانی تعاون اور عوامی سطح پر رابطوں سمیت اہم شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے، ہم برطانیہ میں بڑھتی ہوئی نسل پرستانہ اور اسلاموفوبیا پر مبنی سیاسی اور میڈیا تبصروں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں جس کا مقصد چند افراد کے قابل مذمت اقدامات کو پورے1.
نفرت پر مبنی تبصروں کے بارے میں میڈیا کے سوالات کے جواب میں دیا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کی برطانیہ کی گروتھ ، ترقی اور حقیقی آزادی میں کردار ادا کرنے کی شاندار تاریخ ہے۔ موجودہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے مسلمان فوجیوں کی ایک غیر معمولی بڑی تعداد نے برٹش انڈین فوج میں خدمات انجام دیں اور دونوں عالمی جنگوں میں جمہوریت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سانحہ سیستان: پاکستان نے نعشوں کی شناخت کیلئے قونصلر رسائی مانگ لی
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں کہا کہ ایران کے صوبہ سیستان-بلوچستا کا ضلع مہرستان پاک-ایران سرحد سے تقریبا230 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور ہمارے سفارتی مشن نے فوری طور پر ان افراد کی شناخت کے لیے قونصلر رسائی کی درخواست کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت اورعوام اس افسوس ناک واقعے پر گہرے دکھ اور صدمے سے دوچار ہیں۔ وزیر اعظم نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کی ہدایت پر تہران میں پاکستانی سفارت خانہ اور زاہدان میں قونصل خانہ ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کو یقینی بنایا جا سکے تاکہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے اور جاں بحق پاکستانیوں کی میتوں کو فوری طور پر وطن واپس لایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران میں اپنے شہریوں کے اس بزدلانہ اور غیر انسانی قتل کی شدید مذمت کرتا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ایرانی حکام واقعے کی تحقیقات میں مکمل تعاون فراہم کریں گے اور میتوں کی بروقت وطن واپسی یقینی بنائیں گے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ مزید تفصیلات بشمول جاں بحق افراد کی شناخت اور واقعے کی وجوہات کے بارے میں معلومات دستیاب ہوتے ہی فراہم کر دی جائیں گی۔