کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی نے انٹر بورڈکے امتحانات کے معاملے پر تحقیقات کے لئے وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کی سربراہی میںایک پارلیمانی کمیٹی قائم کردی ہے جو پورے معاملے کی مکمل چھان بین کرے گی۔کمیٹی میںمحمد فاروق ،سعدیہ جاوید، طحہ احمد، شبیر احمد قریشی ، یوسف بلوچ وسیم احمدشامل ہیں۔وزیر پارلیمانی امور ضیا الحسن لنجار نے ایوان کو یقین دلایا ہے کہ بچوں کے مستقبل کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں
ہوسکتا ، بہت جلد تعلیمی بورڈز کے قابل چیئرمین مقرر کردیئے جائیں گے۔سندھ اسمبلی میں پیر کو محکمہ امداد باہمی کے وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن ارکان نے محکمے کی پارلیمانی سکریٹری خیر النسامغل سے تابڑ توڑ سوالات کرکے انہیں دبا میں لانے کی کوشش کی تاہم ڈپٹی اسپیکر ان کی مدد کرتے رہے، وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے شور شرابہ بھی کیا گیا۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کو قائم مقام اسپیکر نوید انتھونی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ وقفہ سوالات کے آغاز ہی میں ایم کیو ایم کے رکن صابر قائم خانی نے نشاندہی کی کہ جس محکمے کے سوالات پوچھے جارہے ہیں اس کے افسران ہی موجود نہیں ہیں جس پر آفیسرز گیلری میں موجود ، سیکرٹری کوآپریٹو نے جواب دیا کہ میں موجود ہوں اور نوٹ لے رہا ہوں۔اپوزیشن کے تابڑ توڑ سوالات پر سابق اسپیکرآغا سراج درانی نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر صاحب جب آپ اس کرسی پر بیٹھتے ہیں تو آپ اسپیکر ہیں، آپ طے کریں کہ کون سا سوال ہے اور کونسا جواب ہے۔کون صحیح ہے کون غلط ہے۔ ایم کیو ایم کے مظاہر عامر کے ایک سوال کے جواب میں پارلیمانی سکریٹری نے بتایا کہ اگر کسی سوسائٹی میں کوئی بدعنوانی ہوتی ہے یا کوئی شکایات آتی ہے تو اس کو انکوائری افسر دیکھتا ہے اورانکوائری افسر کی رپورٹ پر فیصلہ ہوتا ہے۔ علاوہ ازیںاگر کوئی بڑی نوعیت کا کیس ہے تو اینٹی کرپشن میں جاتا ہے۔ ایوان کی کارروائی کے دوران میر اللہ بخش تالپور کی تحریک استحقاق جوڈی ای او پرائمری ایجوکیشن عائشہ بھٹی کے خلاف تھی استحقاق کمیٹی کے حوالے کردی گئی۔اجلاس کے دوران محکمہ آبپاشی پبلک ہیلتھ دیہی ترقی ایجوکیشن ورکس اور ترقیاتی اداروں کے بارے میں آڈٹ رپورٹ بھی ایوان میں پیش کی گئی۔سندھ اسمبلی میں پیر کو وزیر قانون و پارلیمانی امور ضیا الحسن لنجار کی جانب سے یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کے قانون میں ترمیمی بل پیش کیا گیا جسے مزید غور کے لئے قائمہ کمیٹی کے کو بھیج دیا گیا۔قانون کے تحت 21 گریڈ کا افسر یونیورسٹی کا وائس چانسلر بن سکے گا۔ جبکہ میڈیکل یونیورسٹیوں کے لئے بھی 21 ویں گریڈ کا پروفیسر وائس چانسلر بن سکے گا۔ 62 سال سے کم عمر شخص وائیس چانسلر کے لیئے اہل ہوگا۔بعدازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس منگل کی دوپہر دوبجے تک ملتوی کردیا گیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سندھ اسمبلی کے دوران

پڑھیں:

قومی اسمبلی کا اجلاس تیسرے روز بھی احتجاج کی نذر،اپوزیشن نے ایجنڈے اور وقفہ سوالات کی کاپیاں پھاڑ کرایوان میں اڑا دیں

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )قومی اسمبلی کا اجلاس مسلسل تیسرے روز بھی اپوزیشن کے احتجاج کی نذر ہوگیا، اپوزیشن نے ایجنڈے اور وقفہ سوالات کی کاپیاں پھاڑ کرایوان میں اڑا دیں اور اپوزیشن کی طرف سے کورم کی نشاندہی کردی جبکہ ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ کو اجلاس کی کارروائی میں کچھ دیر کے لئے وقفہ کرنا پڑا۔
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر سید میرغلام مصطفیٰ شاہ کی صدارت میں ہوا، وزیر اطلاعات کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے احتجاج شروع کردیا۔
اپوزیشن نے اووو اووو کی آوازیں لگانا شروع کردیں، اپوزیشن ارکان نے نعرے بھی لگائے اور ڈیسک بھی بجائے جاتے رہے، لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی نہیں چلے گی جبکہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے بھی نعرے لگائے گئے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما آغا رفیع اللہ نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف ویڈیو بنانی ہوتی ہے، ان کے ورکرز ان کو گالیاں دے رہے ہیں، سڑکوں پر یہ ورکروں کو چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں، اپوزیشن ارکان کی جانب سے کاغذ پھاڑ کر پھینکے گئے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ یہ بھلے اووواووو کرتے رہیں کیونکہ یہ 9 مئی اور 26 نومبر کو اووو اووو نہیں کر سکے۔
انہوں نے 190 ملین پاﺅنڈ کی کرپشن میں غبن کیا، 190 ملین پاﺅنڈ کی کرپشن میں ان کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں، میرا سوال یہ ہے کہ کیا وہ پیسہ پاکستان کو ملا 80 ارب غبن کیا گیا، ان کے لیڈر ان کی اہلیہ اور فرح گوگی نے 190 ملین پاﺅنڈ کی کرپشن کی ہے، اس غبن کے ذریعے انہوں نے اپنی جیبیں بھری ہیں، جو پیسہ جیبوں میں ڈالا وہ پاکستان کو نہیں آیا 80 ارب انہوں نے ایک اور جرمانے کے طور پر سپریم کورٹ میں جمع کرائے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ آپ کو بد دعا ہے آپ لگے رہیں گے، اسی طرح آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ان کو کہیں تھوڑی شرم کریں تھوڑی حیا کریں، یہ شور شرابے کر کے ٹوپی ڈرامہ کر رہے ہیں، یہ لیڈر آف اپوزیشن حکومت کے ساتھ ملا ہوا ہے۔
اسی دوران پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کردی، اپوزیشن ارکان نے ایوان سے واک آو¿ٹ بھی کر دیا جبکہ جے یو آئی ارکان ایوان میں موجود رہے۔
ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ کی جانب سے گنتی کرانے پر کورم پورا نہ نکلا اور اجلاس کی کارروائی میں 15 منٹ کا وقفہ کر دیا گیا۔
بعدازاں کورام پورا ہونے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا، مختلف کارروائی کے بعد کل جمعہ ساڑھے 11 بجے تک اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

جی ایچ کیو حملہ کیس ، مسرت جمشید چیمہ کے وکیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

مزید :

متعلقہ مضامین

  • وی پی اینز پر کوئی پابندی نہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی فعال ہیں،وزیرآئی ٹی
  • ملک میں وی پی اینز پر کوئی پابندی نہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی فعال ہیں، شزہ فاطمہ
  • کراچی میں میڈیا یونیورسٹی قائم ہونی چاہئے، قائد عوام کا وژن اپناتے تو آج پاکستانی ڈرامے اور فلمیں پوری دنیا میں دیکھے جاتے، چیئرمین پیپلز پارٹی
  • کراچی میں میڈیا یونیورسٹی قائم ہونی چاہئے، بلاول بھٹو
  • انٹڑ بورڈ کمیٹی 2 دن میں ختم کرکے نئی کمیٹی نہ بنائی گئی تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کرینگے،منعم ظفر خان
  • انٹر بورڈ کمیٹی 2دن میں ختم کر کے نئی نہ بنائی گئی تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع ہوگا، منعم ظفر
  • قومی اسمبلی کا اجلاس تیسرے روز بھی احتجاج کی نذر،اپوزیشن نے ایجنڈے اور وقفہ سوالات کی کاپیاں پھاڑ کرایوان میں اڑا دیں
  • کسی کو اعتراض ہے تو مذاکراتی کمیٹی کی چیئرمین شپ چھوڑنے کو تیار ہوں، اسپیکر قومی اسمبلی
  • جاپان کا سندھ میں ثقافتی، پارلیمانی تبادلے کے پروگرامز پر غور
  • کسی کے دباؤ میں آکر ایوان کی کارروائی نہیں چلاؤں گا، اسپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق