ہر شہری کو کم لاگت گھروں کی فراہمی کے اقدامات کرینگے،وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف ایف بی آر کے امور سے متعلق اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
اسلام آباد( نمائندہ جسارت) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہر شہری کو کم لاگت رہائش کی فراہمی کے لیے اقدامات کریں گے۔اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیرِ صدارت وزارت ہاؤسنگ کے جاری منصوبوں پر جائزہ اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ نے وزارت کے مختلف اداروں میں جاری اصلاحات پر پیش رفت اور پالیسی اقدامات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ قومی ہاؤسنگ پالیسی 2001ء
میں ترامیم کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشارت مکمل کرلی گئی اور وزیرِ اعظم کی ہدایات کی روشنی میں مارچ 2025 ء تک اس کی حتمی منظوری کا عمل مکمل ہو جائے گا۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سرکاری ملازمین کو گھروں کی الاٹمنٹ اور کرایوں کے حصول کے لیے نظام کو ڈیجیٹل کر لیا گیا ہے جس سے کرپشن کا خاتمہ ممکن ہوگا اور نظام میں شفافیت آئے گی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت کچلاک کوئٹہ میں 630 کم لاگت رہائشی یونٹس جبکہ اسلام آباد میں 4112 رہائشی یونٹس پر کام تیزی سے جاری ہے۔ وزیرِ اعظم نے تمام رہائشی منصوبوں میں اچھی شہرت کی تعمیراتی کمپنیوں کی خدمات لینے کی ہدایت کر دی۔وزیرِ اعظم نے وفاقی حکومت کے ہاؤسنگ کے منصوبوں کی تعمیر کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن یقینی بنانے کی بھی ہدایت کر دی۔ شہباز شریف نے کہا کہ سرکاری ملازمین اور عوام کے لیے تعمیر کیے جانے والے منصوبوں کیلئے بین الاقوامی شہرت یافتہ تعمیراتی کمپنیاں منتخب کی جائیں ، تعمیراتی منصوبوں کے لیے کمپنیوں کا انتخاب شفاف طریقہ کار اور میرٹ پر کیا جائے، تعمیراتی منصوبوں کو معینہ مدت میں مکمل کیا جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد کے لیے
پڑھیں:
گولیوں اور جیلوں سے ڈرنے والے کارکنان گھروں پر بیٹھ جائیں، صدر پی ٹی آئی کے پی
پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ گولیوں اور جیلوں سے ڈرنے والے کارکنان گھر چلے جائیں، پارٹی میں گروپ بندی ہے مگر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کرک میں جنوبی ریجن کنونشن میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے جنید اکبر نے کہا کہ مجھے بانی سے جیل میں ملنے نہیں دیا جارہا، اگر وہ آج باہر ہوتے تو صوبائی صدارت کو قبول نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ گولیوں اور جیلوں سے ڈرنے والے کارکن گھروں میں بیٹھ جائیں اور نہ ڈرنے والے ہی نکلیں، پارٹی میں پارلیمنٹرین اور تنظیمی عہدیدار الگ الگ ہونے چاہییں، آج اگر بانی پی ٹی آئی جیل میں نہ ہوتے تو صوبائی صدارت کسی صورت قبول نہ کرتا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بغیر میں یونین کونسل کا ممبر بھی نہیں بن سکتا، آج جو وزیر، ایم این ایز اور ایم پی ایز بنے ہیں اُن سب کو بانی کے نام پر ووٹ ملے ہیں، پارٹی میں گروپ بندی ضرور ہے مگر ہم سیاسی غلام نہیں، کوئی چاہے کتنے ہی دھڑے کیوں نہ بنائیں پی ٹی آئی کو فرق نہیں پڑے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پارٹی میں جو بھی کرپشن کرے گا، چاہے وہ کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو اس کا راستہ روکوں گا۔