پشاور میں دو بھائیوں کی ایک دوسرے پر فائرنگ، دونوں جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
پولیس کا کہنا ہے کہ لواحقین نے بتایا ہے کہ مظہر نشے کا عادی تھا، جو اکثر اوقات گھر والوں کے ساتھ لڑائی جھگڑے کرتا تھا اور گذشتہ روز بھی جھگڑا ہوا، جسکے بعد نوبت فائرنگ تک پہنچ گئی۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور میں دو بھائیوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں دونوں بھائی جاں بحق ہوگئے۔ تھانہ رحمان بابا پولیس کے مطابق ملزمان میں سے ایک بھائی مظہر نشے کا عادی تھا اور اکثر گھر والوں سے جھگڑتا تھا۔ پشاور کے علاقے موسم خان گڑھی میں لڑائی جھگڑے کے بعد دو بھائیوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ کر دی، جس سے دونوں جاں بحق ہوگئے۔ پولیس نے دونوں لاشیں پوسٹمارٹم کیلئے اسپتال منتقل کر دی ہیں جبکہ مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لواحقین نے بتایا ہے کہ مظہر نشے کا عادی تھا، جو اکثر اوقات گھر والوں کے ساتھ لڑائی جھگڑے کرتا تھا اور گذشتہ روز بھی جھگڑا ہوا، جس کے بعد نوبت فائرنگ تک پہنچ گئی۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے خالی خول سمیت دیگر اہم شواہد جمع کرکے تفتیش کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کراچی؛ میٹرول سے لاپتا بچے کیسے بازیاب ہوئے؟ پولیس کا بیان جاری
کراچی:سائٹ ایریا میٹروول سے لاپتا ہونے والے دو کمسن سگے بھائیوں کو کیماڑی سے بازیاب کرالیا گیا جو مدرسے سے وقفے کے دوران گھر میں مارپیٹ کے خوف سے بھاگ گئےتھے۔
ایس ایچ او سائٹ اے پولیس چوہدری جاوید اختر نے میٹروول سے شہری محمد اسلام کے لاپتہ ہونے والے دو بیٹوں 12 سالہ شیراز اور 9 سالہ ارباز کی بحفاظت واپسی کے حوالے سے بیان میں کہا کہ دونوں بچے مدرسے میں زیر تعلیم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 14 جنوری کو دوپہر 12 بجے لنچ بریک کے دوان دونوں بچے مدرسے سے گھر آئے اور الماری کا تالا توڑ کر وہاں موجود 15 ہزار روپے نکال کر لاپتا ہوگئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہری محمد اسلام کی جانب سے بیٹوں کی گم شدگی کے حوالے سے سائٹ اے تھانے میں درخواست جمع کرائی گئی تھی۔
پولیس کے مطابق اطلاع ملنے پر پولیس نے دونوں بچوں کی سرگرمی سے تلاش شروع کر دی اور اس حوالے سے سوشل میڈیا سمیت دیگر ذرائع کا استعمال کیا گیا تاہم بچوں کے اہل خانہ اور پولیس کی باہمی کوششوں سے دونوں لاپتہ سگے بھائیوں کو پولیس نے 24 گھنٹے کے اندر کیماڑی سے بازیاب کرلیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق بچے مدرسے سے فرار حاصل اور والدہ کی مار پیٹ سے بچنے کے لیے گھر سے فرار ہوئے تھے۔
پولیس نے بیان میں کہا کہ والدین سے گزارش ہے کہ وہ اپنے کم سن بچوں کے ساتھ شائستہ رویہ اپنائیں اور انہیں دوستانہ ماحول فراہم کریں تاکہ وہ اپنے اہل خانہ سے اپنی پریشانیوں کو شیئر کر سکیں تاکہ اس قسم کے واقعات سے بچا جا سکے۔