Al Qamar Online:
2025-01-18@10:57:11 GMT

اے آئی چپ کی برآمد: بائیڈن انتظامیہ کا نئے قوانین کااعلان

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

اے آئی چپ کی برآمد: بائیڈن انتظامیہ کا نئے قوانین کااعلان

‍‍‍‍‍‍

ویب ڈیسک — 

بائیڈن انتظامیه نے جدید ترین مصنوعی ذہانت کے ’مائیکروپراسیسر‘ کی برآمد، اور اس کی ملکیت اور اے آئی سسٹمز کے صارفین کے باہم رابطوں کے قواعد سے متعلق نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ انہیں چپ بھی کہا جاتا ہے۔

قانون کو 120 دنوں کے لیے عوامی تبصروں اور ردعمل کے لیے پیش کیا جائے گا۔

نئے قانون کے بارے میں امریکی انتظامیہ کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے اس کی ضرورت ہے۔

اعلان کردہ قانون میں یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ قابل اعتماد شراکت دار ممالک کی کمپنیاں، جدت و اختراع کو فروغ دینے کے لیے اس ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی تک کیسے رسائی حاصل کر سکتی ہیں۔

کامرس کی وزیر جینا ریمانڈو نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے برسوں میں آرٹیفیشل انٹیلی جینس کا اطلاق حقیقتاً دنیا بھر میں ہر صنعت کے ہر کاروباری عمل میں ہر جگہ ہو رہا ہو گا، کیونکہ اس میں پیداواری استعداد بڑھانے، سماجی شعبوں، صحت کی دیکھ بھال اور اقتصادی فوائد میں اضافے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔




ان کا مزید کہنا تھا کہ جیسا کہ یہ کہا جاتا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جینس کی چپ جیسے جیسے مزید طاقت ور ہو گی، ہماری قومی سلامتی کے لیے خطرات بھی مزید سنگین ہو جائیں گے۔

کن ممالک پر پابندیوں کا اطلاق نہیں ہو گا

انتظامیہ کے ایک سینئر عہدے دار نے کہا ہے کہ نئے قانون کے تحت اے آئی چپ کی فروخت پر پابندیوں کا اطلاق آسٹریلیا، بیلجیئم، کینیڈا، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، اٹلی، جاپان، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ، ناروے، جنوبی کوریا، اسپین، سویڈن، تائیوان، برطانیہ یا امریکہ پر نہیں ہو گا۔

وہ ممالک جن پر امریکی ہتھیاروں کی پابندی ہے، وہ پہلے ہی سے جدید اے آئی چپ کی پابندی کے تابع ہیں، اور اب ان پر طاقتور کلوزڈ ویٹ اے آئی ماڈلز (آزادانہ کام کرنے والا مائیکروپراسیسر) حاصل کرنے کی پابندیوں کا بھی اطلاق ہو گا۔







No media source now available

کلوزڈ ویٹ اےآئی ماڈلز کیا ہیں؟

نیشنل ٹیلی کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ کلوزڈ ویٹ اے آئی ماڈلز میں ویٹ خود یہ تعین کرتا ہے کہ وہ ایک صارف کے بھیجے جانے والے مواد کو کس طرح پراسیس کرے گا اور وہ اسے کیا جواب فراہم کرے گا۔

کلوزڈ ویٹ اے آئی چپ میں، پراسیسنگ کے قواعد اور طریقے خفیہ ہوتے ہیں جب کہ اس کے برعکس اوپن ویٹ سسٹم کی چپ میں اسے استعمال کرنے والا یہ دیکھ سکتا ہے کہ چپ کس طریقہ کار کے تحت دیے گئے مواد سے جواب تیار کرتی ہے۔

انتظامیہ کے ایک سینئر عہدے دار کا کہنا تھا کہ وہ ممالک جو امریکہ کے قریبی شراکت دار ہیں یا جن پر ہتھیاروں کے حصول کی پابندیاں نافذ نہیں ہیں، ان میں سے زیادہ تر کو جدید ترین اے آئی چپ حاصل کرنے کے لیے لائسنس کی پابندیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، بشرطیکہ ان کے ہاں مؤثر سیکیورٹی سسٹم نافذ ہو۔

ان ملکوں کے حوالے سے عہدے دار نے کہا کہ امریکہ کے کچھ قریبی اتحادیوں کی سیکیورٹی کا نظام بہت مؤثر ہے اور اے آئی ٹیکنالوجی کے تحفظ سے متعلق ان کے پاس دستاویزی ریکارڈ موجود ہے، جو ہماری قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے مفادات پر پورا ترتا ہے۔




نئے قانون کی بنیاد 2023 میں نافذ کی جانے والی وہ پابندیاں ہیں جن کے تحت چین کو مخصوص نوعیت کی آرٹیفیشل انٹیلی جینس چپ کی برآمد محددو کر دی گئی تھی۔

چین کا ردعمل

بیجنگ نے امریکہ کے اس نئے حکم نامے کو بین الاقوامی تجارتی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیاہے۔

چین کی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کا اعلان برآمدی کنٹرول کے غلط استعمال کی ایک اور مثال اور بین الاقوامی کثیرالجہتی اقتصادی اور تجارتی قواعد کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

بیجنگ کا مزید کہنا تھا کہ وہ اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔

(وی او اے نیوز)

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل پابندیوں کا کے لیے

پڑھیں:

سجاول: پانی کی قلت کے خلاف شہریوں کا احتجاج

سجاول (نمائندہ جسارت) سندھ کے شہریوں کی جانب سے شہر میں پانی کی قلت کے خلاف جامع مسجد چوک پر احتجاج کیا گیا۔ شہری رہنما اشرف میمن، کونسلر محمد حسن قاسمی، نصیب اللہ حیدری، شہری اتحاد کے صدر ایاز میمن نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے پانی کی قلت کا سلسلہ جاری ہے، واٹر سپلائی کے تالابوں میں پانی کی شدید قلت، پانی نہ ہونے سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں پانی کی سپلائی بحال کر کے پانی پہنچایا جائے، بصورت دیگر احتجاج کیا جائے گا، جبکہ ٹاؤن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ محکمہ آبپاشی نے آگاہ کیا کہ پانی 15 جنوری تک پہنچ جائے گا، پانی نہ آنے کی وجہ سے کچھ مسائل ہیں، تاہم ہم وقفے وقفے سے پانی فراہم کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 300 یونٹ بجلی،500 روپے کاگیس سلنڈرماہانہ راشن مفت دینے کااعلان
  • حیدرآباد ،واسا کارپوریشن کے ملازمین 11 ماہ سے تنخواہوں سے محروم
  • سجاول: پانی کی قلت کے خلاف شہریوں کا احتجاج
  • ترکیہ میں انسداد دہشتگردی قوانین کے بے جا استعمال پر تشویش
  • دعا ہے پاکستان میں آئین اور قانون کو عزت ملے: شیخ رشید احمد
  • واشنگٹن پوسٹ کا وجود بھی خطرے میں پڑگیا
  • اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی بائیڈن اور ٹرمپ سے ٹیلیفونک گفتگو
  • کسی بھی صدر کو قانون سے بالا نہیں ہونا چاہیے :جو بائیڈن کا الوداعی خطاب
  • فیصل آباد ،پریم یونین کا نجکاری کیخلاف تحریک چلانے کااعلان
  • ٹرمپ نے بائیڈن کے 4 سالہ دور کو بدترین قرار دیدیا