وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا، جس میں اہم قومی معاملات زیر غور آئیں گے۔ علاوہ ازیں اہم اجلاس میں 8نکاتی ایجنڈے پر بحث کی جائے گی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے آج صبح 11 بجے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں قومی اہمیت کے متعدد معاملات پر غور کیا جائے گا۔ اجلاس کے اہم ایجنڈے میں رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات کے حوالے سے وفاقی اداروں میں تنظیم نو سے متعلق کمیٹی کی تجاویز کابینہ کے سامنے پیش کی جائیں گی۔
اسی طرح ایوی ایشن ڈویژن کی منتقلی سے متعلق ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع کے ماتحت کرنے کی سمری پر غور اور منظوری متوقع ہے۔
علاوہ ازیں نارکوٹکس ڈویژن کے انضمام کے حوالے سے نارکوٹکس ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کرنے کی منظوری دی جائے گی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کرتے ہوئے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے حالیہ فیصلوں کی منظوری بھی دی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ
پڑھیں:
وفاقی حکومت صوبے کے آئینی و قانونی حقوق دے. علی امین گنڈا پور
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 )وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کی آئینی و قانونی حقوق دیں، یہ ہمارا حق ہے، پن بجلی کے منافع، این ایف سی اور ضم اضلاع کے فنڈز سے متعلق ہمارے سارے مطالبات آئینی اور قانونی ہیں. پشاور میں وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس میں وفاقی حکومت سے آئینی و قانونی مالی حقوق کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا اجلاس میں پن بجلی کے منافع، نئے این ایف سی ایوارڈ اور ضم اضلاع کے فنڈز پر تفصیلی گفتگو ہوئی. اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاق کے ذمے صوبے کے 1900 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ عبوری طریقہ کار کے تحت مزید 77 ارب روپے کی ادائیگی بھی باقی ہے وزیر اعلی نے کہا کہ یہ مطالبات غیر قانونی نہیں، بلکہ آئینی و قانونی حق ہیں۔(جاری ہے)
ضم اضلاع کے ترقیاتی اور جاریہ اخراجات کی مد میں بھی وفاقی فنڈز کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا گیا. علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ضم اضلاع کے حالات خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں اور این ایف سی ایوارڈ پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے وفاقی حکام نے صوبائی موقف سے اصولی اتفاق کیا اور یقین دہانی کرائی کہ واجبات کی ادائیگی اور دیگر معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے اجلاس میں آﺅٹ آف دی باکس کمیٹی کا اجلاس بلانے اور سی سی آئی میں سفارشات پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا.