کراچی میں سرکاری نمبر پلیٹ گاڑی نے شہریوں کو روند دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں سرکاری نمبر پلیٹ لگی کار نے بائیک مکینک سمیت دیگر افراد کو بری روند ڈالا جس کے نتیجے میں مکینک جاں بحق جبکہ دیگر 2 افراد شدید زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حادثے کے باعث گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ عوام نے سرکاری گاڑی چلانے والے شخص کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنا کر نیم بے ہوشی کی حالت میں شارع فیصل پولیس کے حوالے کر دیا۔
ایس ایچ او فیصل گل نے بتایا کہ گلستان جوہر رابعہ سٹی کے قریب سروس روڈ پر قائم موٹر سائیکل مکینک کی شاپ کے باہر تیز رفتار سرکاری گاڑی جی ایس 7795 ڈرائیور سے بے قابو ہو کر وہاں پر موجود افراد کو روند ڈالا جس کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے مکینک کی شناخت 24 سالہ قاسم کے نام سے کی گئی جس کا آبائی تعلق پنجاب سے تھا جبکہ 18 سالہ جہانگیر سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے جنھیں فوری طبی امداد کے لیے پہلے نجی اسپتال بعدازاں سول اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ موقع پر موجود افراد نے سرکاری کار چلانے والے شخص کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد پولیس نے انھیں نیم بے ہوشی کی حالت میں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا جبکہ فوری طور پر مذکورہ بزرگ شخص کی شناخت نہیں ہوسکی جس کی کوششیں کی جا رہی ہے جبکہ حادثے میں ایک موٹر سائیکل تو مکمل طور پر تباہ ہوگئی جبکہ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
دریں اثنا منگھوپیر میانوالی کالونی میں کار اور ٹریلر کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کار میں سوار ماں اور بیٹا زخمی ہوگئے جنھیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال لیجایا گیا جبکہ پولیس نے ٹریلر اور اس کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا اور اس حوالے سے پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: برف کے کارخانے میں گیس لیکیج سے دھماکہ، 2 افراد جاں بحق، 4 زخمی
ویب ڈیسک:برف کے کارخانے میں گیس لیکیج سے دھماکہ ہونے سے 2 افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوگئے۔
واقعہ لانڈھی مرتضٰی چورنگی کے قریب فاروقی قبرستان کے پاس واقع برف کے کارخانے میں پیش آیا، زور دار دھماکے سے کارخانے کی چھت گر گئی، حادثے کے نتیجے میں 6 افراد زخمی ہوئے جن کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والوں میں سے 2 افراد جناح ہسپتال منتقل کرتے ہی دم توڑ گئے جبکہ دیگر چار شدید زخمی افراد کو طبی امداد فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ
پولیس حکام کے مطابق تاحال تمام متاثرین کی شناخت نہیں ہو سکی، تاہم تمام افراد کی عمریں 30 سے 35 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں، ابتدائی تفتیش کے مطابق واقعہ گیس لیکیج کے باعث پیش آیا جس کے باعث برف کارخانے میں موجود مزدور چھت گرنے سے ملبے تلے دب گئے تھے۔
حادثے کی اطلاع پر پولیس کی بھی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات شروع کردی۔