کرم: پولیس ٹیمیں پہنچ گئیں، فریقین کا مورچے مسمار کرنے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
ڈی آئی خان :کرم میں دونوں فریقین کے مورچے مسمار کرنے کا عمل شروع نہ ہوسکا، ایک فریق نے دوسرے فریق کے مورچ مسمار کرنے کی شرط عائد کردی، پولیس کی جانب سے فریقین سے مذاکرات بھی جاری ہیں۔
کرم بلش خیل میں سنگینہ مورچے مسمار کرنے کے لیے انتظامیہ و پولیس کی ٹیمیں پہنچ گئیں تاہم مسماری کا عمل شروع نہ ہوسکا۔
ذرئع کا کہنا ہے کہ ایک فریق سے بات کی گئی ہے کہ جب تک دوسرے فریق کے مورچے مسمار نہیں ہوتے تب تک ہم اپنے مورچے مسمار نہیں ہونے دیں گے۔
اس وقت کرم، بلش خیل اور خارکلے میں سیکیورٹی فورسز تعینات ہیں جب کہ کرم بلشخیل میں چار ہیلی کاپٹروں کے ذریعے مسلسل فضائی نگرانی کی جارہی ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: مورچے مسمار
پڑھیں:
ضلع کرم میں 2 ماہ کے دوران فریقین کے 979 بنکرز گرادیے گئے
خیبر پختونخوا ضلع کرم میں متحارب فریقین کے بنکرز گرانے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، 2 ماہ میں 979 بنکرز گرائے گئے ہیں۔
بنکرز گرانے کا کام مکمل ہونے کے بعد اب تمام فریقین کی جانب سے اسلحہ جمع کروانے کا مرحلہ وار سلسلہ شروع کیا جائے گا۔
دہشتگردوں کے سروں کی قیمت 13 کروڑ 30 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔
سرکاری حکام کے مطابق کرم میں 3 مہینوں میں اشیائے خورد و نوش، ادویات کی ترسیل کیلئے 1984 گاڑیاں بھیجی جا چکی ہیں، بگن بازارمیں دکانوں اور عمارتوں کی مرمت کے لیے خاندانوں کو رقم کی ادائیگی کر دی گئی ہے۔
کرم میں متاثرہ خاندانوں میں امدادی رقوم کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔