سرد موسم میں ٹھنڈے پانی سے نہانا: صحت کا انوکھا راز
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
بظاہر سرد موسم میں ٹھنڈے پانی سے نہانا مشکل مگر بہادری کا کام ہے لیکن کے صحت پر اثرات جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سردیوں میں ٹھنڈا پانی سنتے ہی زیادہ تر لوگ کانپنے لگتے ہیں، لیکن اگر تھوڑی بہادری دکھائی جائے تو ٹھنڈے پانی سے نہانے کے حیرت انگیز فوائد آپ کو چونکا سکتے ہیں۔
ٹھنڈا پانی جسم کو گرم رکھنے کے لیے خون کی روانی کو تیز کرتا ہے، جس سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے اور مجموعی صحت پر مثبت اثر پڑتا ہے۔ اسی طرح ٹھنڈے پانی کے اثر سے مدافعتی نظام مزید مضبوط ہو جاتا ہے، جس کی بدولت عام بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت بڑھتی ہے۔
ٹھنڈا پانی جوڑوں کی سوجن کو کم کرتا ہے اور سوزش سے جڑے مسائل کو ختم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ٹھنڈے پانی کے اثر سے ’’براؤن فیٹ‘‘ متحرک ہو جاتا ہے، جو کیلوریز کو جلا کر میٹابولک ریٹ کو بڑھاتا ہے۔
ٹھنڈے پانی سے نہانے کے بعد ذہنی سکون، توانائی اور خوش مزاجی میں اضافہ محسوس ہوتا ہے جب کہ چربی گھلنے کے عمل میں مدد ملتی ہے اور گلوکوز کی سطح متوازن رہتی ہے۔اسی طرح ٹھنڈا پانی بالوں کی ’’کیوٹیکلز‘‘بند کر دیتا ہے، جس سے بال زیادہ مضبوط اور چمکدار ہو جاتے ہیں۔
اگرچہ ٹھنڈے پانی کے بےشمار فوائد ہیں، لیکن دل کی بیماری یا کسی خاص طبی مسئلے میں مبتلا افراد کو اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔ لہٰذا، سردیوں کی صبح ٹھنڈے پانی سے نہانے کی ہمت کریں اور ان فوائد کا خود تجربہ کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان کبھی باضابطہ اتحادی نہیں رہا لیکن ایک مضبوط شراکت دار ہے؛ وائٹ ہاؤس
امریکی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ پاکستان کبھی بھی امریکا کا کسی معاہدے کا پابند رسمی اتحادی نہیں رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار جان کربی نے معمول کی پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کیا۔
ترجمان جان کربی نے مزید کہا کہ پاکستان نے گزشتہ برسوں کے دوران امریکی انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔
جان کربی نے مزید کہا کہ کسی بھی قسم کے باضابطہ دفاعی معاہدہ نہ ہونے کے باوجود انسداد دہشت گردی میں کردار سے پاک امریکا تعلقات میں سیکیورٹی خدشات سے متعلق ترجیحات کا اندازہ ہوتا ہے۔
ترجمان امریکی سلامتی کونسل نے مزید کہا کہ پاکستان کبھی بھی امریکا کا تکنیکی اتحادی نہیں رہا یعنی پاکستان کے ساتھ اتحاد کا کوئی معاہدہ نہیں تھا۔
جان کربی نے کہا کہ یقینی طور پر گزشتہ دو دہائیوں سے ہم نے پاکستان کے ساتھ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے شراکت داری کی جو اب بھی افغانستان اور پاکستان کے درمیان غیر مستحکم سرحد پر جاری ہے۔