امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے ایلون مسک اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات اور اقدامات پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں اسلاموفوبیا اور نسل پرستی کو فروغ دینے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس" پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایلون مسک مسلسل اسلام کے خلاف نفرت انگیز مہم چلا رہے ہیں، جس میں دیگر ممالک کے افراد بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم اسلام اور پاکستان کو نشانہ بنانے کی منظم کوشش ہے جو نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ایلون مسک نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کھڑے ہیں جو کھلے عام غزہ کو جہنم میں تبدیل کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور اسرائیل کی دہشت گردی کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ یہ منافقت اور تضاد سوشل میڈیا پر اسلام کے خلاف نفرت پھیلانے کی منظم مہم کا حصہ ہے جسے فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ اس نفرت انگیز مہم کے خلاف سخت ایکشن لے اور اس طرح کے اقدامات کو روکنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایلون مسک کے خلاف

پڑھیں:

فلسطینیوں سے یکجہتی: کراچی میں جماعت اسلامی، جے یو آئی کے غزہ مارچ

کراچی (کامرس رپورٹر+ سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے شاہراہ فیصل پر ’’یکجہتی غزہ مارچ‘‘ کے لاکھوں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں نے اہل غزہ و فلسطین کے لیے عملی کردار ادا نہ کیا تو تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ حکومت پاکستان لیڈنگ رول اداکرے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور فوجی قیادت آگے بڑھیں۔ عالم اسلام کے حکمرانوں اور فوجی سپہ سالاروں کا اجلاس بلائیں اور اسرائیل کو مشترکہ طور پر واضح پیغام دیں کہ اگر فلسطینیوں کی نسل کشی بند نہ کی گئی تو ہم پیش قدمی کریں گے۔ حماس کی تحریک کبھی بھی ختم نہیں ہوسکتی۔ حماس محبت، خدمت، مزاحمت، مقاومت اور سامراج کے خلاف جہاد و قتال کا عنوان ہے۔ اہل غزہ و حماس سے اظہار یکجہتی کے لیے 22اپریل کو پورے ملک میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو خطوط ارسال کرچکے ہیں۔ صیہونی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم مزید تیز کریں گے۔ بچوں کا بھی مارچ ہوگا۔ 18 اپریل کو ملتان اور 20 کو اسلام آباد میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہوگا۔ ’’یکجہتی غزہ مارچ‘‘ سے چیئرمین القدس اتحاد المسلمین فضیلۃ الشیخ شیخ مروان ابو العاص، حماس کے ترجمان و غزہ کے رہائشی ڈاکٹر زوہیر ناجی، کاشف سعید شیخ، منعم ظفر خان، سیف الدین ایڈووکیٹ، توفیق الدین صدیقی، علامہ حسن ظفر نقوی،  یونس سوہن ایڈووکیٹ، آبش صدیقی نے بھی خطاب کیا۔ شارع فیصل لبیک یا اقصیٰ‘ لبیک یا غزہ کے نعروں سے گونج اٹھی۔ بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ ترانے اور نظمیں پڑھی گئیں۔ دریں اثنا جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسرائیل مردہ باد ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے، سیاسی یا معاشی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کرنے والوں کی ٹانگیں توڑ دی جائیں گی۔ اسرائیل کے حوالے سے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور قیام پاکستان کا واضح موقف ہے کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے۔ علمائے کرام نے مجلس اتحاد امت کے پلیٹ فارم سے جو جہاد کا فتویٰ دیا ہے، ہم سب اس کی تائید کرتے ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم کو عالمی عدالت انصاف نے جنگی مجرم قرار دیا ہے، اس کو پھانسی دی جائے۔ ملین مارچ سے جمعیت علمائے اسلام سندھ کے امیر سائیں عبدالقیوم ہالیجوی، جنرل سیکرٹری مولانا راشد محمود سومرو، مرکزی رہنما انجینئر ضیاء الرحمن، محمد اسلم غوری، قاری محمد عثمان، مولانا عبدالکریم عابد، عبدالرزاق عابد لاکھو، حاجی عبدالمالک تالپور، مولانا محمد غیاث، مولانا سمیع الحق سواتی، حسین احمد آصفی، سلیم سندھی، مولانا نور الحق، مفتی محمد خالد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مولانا فضل الرحمن کے سٹیج پر آنے پر ان کا فقیدالمثال استقبال کیا گیا۔ شرکاء نے ہاتھوں میں فلسطین کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ شرکاء  نے اسرائیل مردہ باد اور فلسطین کی حمایت میں نعرے لگائے۔  بڑا سٹیج تیار کیا گیا تھا۔ جلسہ گاہ میں مولانا فضل الرحمن کو فلسطینی پرچم پہنایا گیا۔ مولانا فضل الرحمن نے ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اجتماع نے اہل عرب اور غزہ کو حوصلہ دیا ہے۔ فلسطینی عوام تنہا نہیں ہیں۔ ہم خون کے آخری قطرے تک ان کے ساتھ ہیں۔ مسلمان حکمران اپنی غیرت کا مظاہرہ کریں اور فلسطینیوں کی مدد کریں۔ لیکن اسلامی ممالک کے حکمران امریکہ کے پٹھو بن چکے ہیں۔ آج سب کو اٹھ کھڑا ہونا ہو گا اور اسرائیل کی جارحیت کو روکنا ہو گا۔ اسرائیل کوئی ملک نہیں۔ اس نے فلسطین پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ برطانیہ کی عادت ہے کہ وہ دنیا میں تنازعات چھوڑ دیتا ہے۔ برصغیر سے چلا گیا اور کشمیر کا تنازع چھوڑ گیا۔ امریکہ کے ہاتھوں سے انسانی خون ٹپک رہا ہے۔ اسے اب قیادت کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کی معیشت تبدیل ہو رہی ہے۔ ایشیا کی معیشت پر قبضہ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ یہاں کی معدنیات اور قدرتی وسائل پر ان کی نظریں ہیں۔ اب 27 اپریل کو مینار پاکستان لاہور میں ’’مردہ باد اسرائیل ملین مارچ‘‘ ہو گا۔ راشد محمود سومرو نے کہا کہ حکومت کو کینال بنانے کا منصوبہ واپس لینا ہو گا۔ سندھ کے کسانوں کی جنگ لڑیں گے۔ کراچی میں ٹینکر مافیا کے خلاف آواز بھی جے یو آئی بلند کرے گی۔ سندھ میں جاگیرداروں کا راج نہیں چلے گا۔ ہم غزہ کی آواز ہیں۔ یہ انسانوں کا سمندر ہے۔ جے یو آئی کے رہنما مولانا ضیاء الرحمن نے کہاکہ فلسطین کے مسئلے پر امت مسلمہ کے حکمران خاموش ہیں۔ آج کا یہ مجمع انہیں یہ پیغام دیتا ہے کہ وہ خواب غفلت ختم کر دیں اور مظلوم فلسطینیوںکا ساتھ دیں۔ مولانا سمیع سواتی‘ مولانا صالح نے کہا اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ مولانا عبدالکریم عابد نے کہا کہ ہم غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور ان کے لیے ہر ممکن مدد کی کوشش کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں کام کم اور اشتہار بازی زیادہ ہو رہی ہے: لیاقت بلوچ
  • حافظ نعیم کا سفیرہنگری کو خط، نیتن یاہو کو دورہ کی دعوت پر احتجاج 
  • اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ اور کے ایف سی پر حملے، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کا ردعمل آگیا
  • ڈاکٹر خورشید احمد بھی ہم سے جدا ہو گے
  • جماعت اسلامی کا اسرائیل کیخلاف 20اپریل کو ملک گیر مارچ کرنے کا اعلان
  • لاہور‘ کراچی میں پروفیسر خورشید کی غائبانہ نماز جنازہ، عالمی رہنماؤں کی تعزیت 
  •  سابق نائب امیرجماعت اسلامی و سینیٹر پروفیسر خورشید احمد کی غائبانہ نماز جنازہ منصورہ کی جامع مسجد میں ادا 
  • 22 اپریل کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان
  • پنجاب میں کل کاشتکار احتجاج کریں گے: لیاقت بلوچ
  • فلسطینیوں سے یکجہتی: کراچی میں جماعت اسلامی، جے یو آئی کے غزہ مارچ