نئی دہلی: بھارت کا ایک سیاستدان اپنی ہی لائسنس یافتہ گن سے حادثاتی طور پر گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا  ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی گرپریت بسی کے ساتھ پیش آیا۔
پولیس کے مطابق گرپریت بسی کو گولی لگنے کے بعد فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا،جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق گولی سیاستدان کی اپنی بندوق سے چلی، جس کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوئی۔
سیاستدان کے اہلخانہ نے اس واقعہ کو حادثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ گولی کی چلنا ایک حادثہ تھا۔ پولیس نے اس کیس کی مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ واقعے کی مزید تفصیلات سامنے لائی جا سکیں۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ بھارتی سیاست میں ایک بڑا صدمہ بن کر سامنے آیا ہے اور سیاسی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ گرپریت بسی کی ہلاکت پر سیاستدانوں اور عوام نے گہرے دکھ کا اظہار کیا  ۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ایران میں 8 پاکستانی مزدوروں کا بہیمانہ قتل، لاشوں کی واپسی میں 8 سے 10 دن لگنے کا امکان

ایران کے مغربی صوبے سیستان و بلوچستان کے ضلع مہرستان کے نواحی گاؤں ہیزآباد پایین میں پیش آنے والے ایک ہولناک واقعے میں آٹھ پاکستانی مزدوروں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ تمام مقتولین کا تعلق پنجاب کے ضلع بہاولپور سے بتایا جا رہا ہے۔ واقعے نے دونوں ممالک میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ مقتولین کی لاشوں کی واپسی میں آٹھ سے دس دن تک لگ سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، حملہ آور ایک آٹو ورکشاپ میں داخل ہوئے اور مزدوروں کو ہاتھ پاؤں باندھ کر گولیاں مار دیں۔ مقتولین کی شناخت دلشاد، اس کے بیٹے نعیم، جعفر، دانش اور ناصر کے ناموں سے ہوئی ہے۔ یہ تمام افراد عرصہ دراز سے سیستان میں روزگار کی غرض سے مقیم تھے اور بطور مکینک کام کر رہے تھے۔

ایرانی سیکیورٹی فورسز نے لاشیں تحویل میں لے کر تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ ابھی تک حملہ آوروں کی شناخت سامنے نہیں آ سکی تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں ایک پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیم کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ایرانی سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ لاشوں کی واپسی میں 8 سے 10 دن لگ سکتے ہیں، کیونکہ جائے وقوعہ دور دراز علاقے میں واقع ہے اور قانونی و فارنزک تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی سفارتخانہ مسلسل ایرانی حکام سے رابطے میں ہے اور تمام توجہ لاشوں کی جلد واپسی پر مرکوز ہے۔

یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب پاکستان اور ایران کے تعلقات میں بہتری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کو دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی۔

وزیراعظم نے وزارت خارجہ کو مقتولین کے اہل خانہ سے فوری رابطہ کرنے اور ایران میں پاکستانی سفارتخانے کو لاشوں کی بحفاظت وطن واپسی کے لیے ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اس المناک واقعے پر ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور جیسے ہی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی، باقاعدہ بیان جاری کیا جائے گا۔

مقتولین کے لواحقین شدید غم میں مبتلا ہیں۔ احمدپورشرقیہ میں ایک شہید کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’ڈیڑھ سال بعد میرا بیٹا واپس آرہا تھا، مگر ظالموں نے میرے غریب بیٹے کو مار ڈالا۔ اُس کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔‘

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • بھارت کا اسٹار وارز جیسے جدید لیزر ہتھیار کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعوی
  • پیرو کے نوبیل انعام یافتہ ادیب و سیاستدان ماریو یوسا 89 برس کی عمر میں چل بسے
  • بھارتی کھلاڑی نے ٹیم کی شکست پر اپنی شاندار اننگز کو بے کار قرار دیدیا
  • روس کا یوکرینی شہرسومی پرمیزائل حملہ، 34 افراد ہلاک
  • پیٹرول اور ڈیزل پر 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی لگنے کا امکان
  • کنٹرول لائن کے قریب جھڑپ، 3 کشمیری مجاہد شہید، ایک بھارتی فوجی ہلاک
  • ایران میں 8 پاکستانی مزدوروں کا بہیمانہ قتل، لاشوں کی واپسی میں 8 سے 10 دن لگنے کا امکان
  • اسلام آباد میں پولیس مقابلہ، سنگین وارداتوں میں ملوث ڈاکو ہلاک
  • سینئر ترین سیاستدان چودھری شجاعت حسین کا سیاست میں اپنا مقام ہے؛ محسن نقوی
  • نجی کالج کی ملازمہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق