Islam Times:
2025-01-18@13:18:52 GMT

آرمی چیف کا ایک بار پھر دشمن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

آرمی چیف کا ایک بار پھر دشمن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور بھی اس بریفنگ میں شریک تھے۔ شرکاء نے دہشتگردی کی لعنت کے خاتمہ کیلئے ایک سیاسی آواز اور عوامی حمایت کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ اسلام ٹائمز۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ایک بار پھر دشمن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے پشاور کے دورے کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں کے خیبر پختونخوا کے سیاستدانوں سے ملاقات کی۔ اس دوران سیاستدانوں سے بات کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ قوم کا امن خراب کرنے کی کسی بھی کوشش کا فیصلہ کن اور پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن بھاری نقصان اٹھاتے رہیں گے اور نقصان پہنچانے کی ان کی صلاحیت ختم ہو جائے گی۔

دشمن اختلاف اور خوف کے بیج بونے کی کوشش کرسکتا ہے، لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ دشمن عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کو اس دورے میں موجودہ سکیورٹی صورتحال اور فتنہ خوارج کے خلاف جاری انسداد دہشت گردی آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور بھی اس بریفنگ میں شریک تھے۔ شرکاء نے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمہ کیلئے ایک سیاسی آواز اور عوامی حمایت کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آرمی چیف

پڑھیں:

صحت کے عالمی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے 1.5 ارب ڈالر امداد کی اپیل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 17 جنوری 2025ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دنیا بھر میں طبی بحرانوں پر قابو پانے کے لیے 1.5 ارب ڈالر کے امدادی وسائل کی اپیل کی ہے جن سے 30 کروڑ 50 لاکھ لوگوں کو ضروری طبی مدد مہیا کی جائے گی۔

'ڈبلیو ایچ او' کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے یہ اپیل کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دنیا میں 42 مقامات پر صحت کے حوالے سے ہنگامی حالات درپیش ہیں جن میں سے 17 جگہوں پر فوری اور مربوط اقدامات کی ضرورت ہے۔

جنگیں، وبائیں، موسمیاتی حوادث اور دیگر ہنگامی حالات الگ تھلگ یا اکا دکا واقعات نہیں ہوتے بلکہ یہ تواتر سے پیش آتے اور ایک دوسرے سے جڑے ہوتے ہیں جن کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ Tweet URL

ان کا کہنا ہے کہ اس اپیل کا مقصد محض وسائل کا انتظام کرنا نہیں بلکہ 'ڈبلیو ایچ او' کو زندگیاں بچانے کے قابل بنانا، صحت کے حق کا تحفظ کرنا اور لوگوں کو امید دینا بھی ہے۔

(جاری ہے)

بحران زدہ دنیا

یہ اپیل ایسے موقع پر کی گئی ہے جب طبی نظام پر غیرمعمولی تعداد میں حملے ہو رہے ہیں۔ 'ڈبلیو ایچ او' کے مطابق گزشتہ سال ہی 15 ممالک میں مسلح تنازعات کے دوران صحت کی سہولیات پر 1,515 حملے ہوئے جن کے نتیجے میں سیکڑوں ہلاکتیں ہوئی اور ضروری طبی خدمات کا نقصان ہوا۔

'ڈبلیو ایچ او' جمہوریہ کانگو، مقبوضہ فلسطینی علاقے، سوڈان اور یوکرین سمیت دنیا کے متعدد جنگ زدہ علاقوں میں لوگوں کو طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔

ادارہ ان ممالک میں ہنگامی طبی مدد مہیا کرتا، لوگوں کو ذہنی صحت کی خدمات پہنچاتا اور غذائی قلت و زچہ بچہ کی طبی ضروریات پوری کرنے کے اقدامات اٹھاتا ہے۔

ادارے نے یوکرین میں تباہ شدہ ہسپتالوں کی جگہ چھوٹے طبی مراکز قائم کیے ہیں تاکہ نقل مکانی کرنے والے لوگوں کو صحت کی ضروری خدمات میسر رہیں۔

اسی طرح، گزشتہ سال غزہ میں سلامتی اور انتظام و انصرام کے سنگین مسائل کے باوجود بچوں کو پولیو ویکسین کی 10 لاکھ سے زیادہ خوراکیں پلائی گئیں اور اس بیماری کو وبائی صورت اختیار کرنے سے روکا گیا۔

عالمگیر طبی تحفظ

'ڈبلیو ایچ او' فوری مدد فراہم کرنے کے علاوہ لوگوں کو اپنی صحت کا تحفط کرنے کے لیے بااختیار بنانے، طبی مساوات کو فروغ دینے اور بیماریوں کے مقابلے کی تیاری میں بھی مدد مہیا کر رہا ہے۔

انتہائی مشکل حالات میں بھی بیماریوں کی وجوہات سے نمٹنے اور طبی سہولیات تک رسائی یقینی بنانے کے اقدامات سے عالمگیر طبی تحفظ کے لیے مضبوط بنیاد ڈالی جا رہی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ اس ہنگامی اپیل پر وسائل مہیا کرنے سے ناصرف فوری توجہ کے متقاضی مسائل پر قابو پایا جا سکے گا بلکہ عالمگیر طبی مستقبل کا تحفظ بھی ممکن ہو سکے گا۔

مساوات، استحکام اور بنیادی حق

انہوں نے اس اپیل کو عالمگیر یکجہتی کے لیے پکار قرار دیتے ہوئے عطیہ دہندگان سے کہا ہے کہ وہ اس پر فیصلہ کن اقدامات کریں۔

گزشتہ سال 40 فیصد طبی امدادی ضروریات ہی پوری ہو سکی تھیں جس کے باعث یہ فیصلہ کرنے میں مشکل پیش آئی تھی کہ کون سے لوگ ترجیحی طور پر اس مدد کا مستحق ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ فوری مالی مدد کے بغیر آئندہ بھی لاکھوں لوگوں کی صحت و زندگی خطرے میں رہے گی اور دنیا کے کمزور اور غیرمحفوظ لوگوں کے لیے یہ خطرہ کہیں زیادہ ہو گا۔ یہ اپیل دراصل مساوات، استحکام اور اس مشترکہ اصول پر سرمایہ کاری ہے کہ صحت ایک بنیادی انسانی حق ہے۔

'ڈبلیو ایچ او' ان مالی وسائل کے ذریعے جنگ زدہ علاقوں میں لوگوں کو طبی مدد پہنچانے، موسمیاتی بحران کے طبی اثرات پر قابو پانے اور صحت کی سہولیات تک تمام لوگوں کی مساوی رسائی یقینی بنانا چاہتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پارا چنار میں امن وامان کو سبوتاژ  کرنے کی کوشش کرنے والے شرپسندوں سے آہنی ہاتھوں سے  نمٹنا ہوگا،بلاول بھٹو زرداری
  • نسل پرستانہ اور اسلام دشمن رویہ
  • پی ٹی آئی رہنماؤں کی برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو جمہوریت کو درپیش خطرات پر بریفنگ
  • صحت کے عالمی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے 1.5 ارب ڈالر امداد کی اپیل
  • بات چیت کو سیاسی رنگ دینا افسوس ناک ہے، سیکیورٹی ذرائع
  • آرمی چیف سے ملاقات، گورنر اور وزیراعلیٰ پختونخوامیں جھڑپ
  • بات چیت کو سیاسی رنگ دینا افسوس ناک ہے ، سیکیورٹی ذرائع نے بیرسٹر گوہر کے بیان کی تردید کردی
  • آنکھوں کے گرد حلقوں سے نمٹنے کے لیے دو آسان طریقے
  • آرمی چیف  اور  پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات میں سیاسی گفتگو نہیں ہوئی ، نجی نیوز چینل کا دعویٰ
  • بیرسٹر گوہر آرمی چیف کی سیاسی قیادت سے ملاقات میں موجود تھے، گورنر خیبر پختونخوا