پی ٹی آئی مذاکرات سبوتاژکرنے کا ملبہ مجھ پر ڈال رہی ہے، میں مسجد میں قسم دینے کو تیار ہوں، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہا ہے کہ میں مذاکرات کےحق میں ہوں اور چاہتا ہوں کہ مذاکرات کامیاب ہوں پی ٹی آئی مذاکرات کوسبوتاژکررہی ہےملبہ مجھ پر ڈال رہے ہیں میں مسجد میں قسم دینے کو تیارہوں۔
سماء نیوز کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والے مذاکرات کو سبوتاژ کر رہے ہیں، ملبہ میرے اوپر ڈال رہے ہیں، مجھے کسی مسجد میں لے جائیں میں قسم دینے کو تیار ہوں، میں مذاکرات کے حق میں ہوں اور چاہتا ہوں کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔ وفاقی وزیربرائے دفاع و ہوا بازی خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ اسی مسجد میں جا کر کہوں گا پی ٹی آئی والے بالکل مذاکرات کے حق میں نہیں ہیں یہ کچھ اور چکر ہیں وہ بھی آپ کو پتہ چل جائےگا، ہماری قیادت تو مخلص ہے اور چاہتی ہے کہ اس ہاؤس میں کام چلے، اس پارلیمان کی عالی شان بلڈنگ کی عزت اور آبرو برقرار رہے اور یہ چلے۔
نفرتوں کے دروازے بند اور پرچم کوہمیشہ سربلند رکھیں، انتقامی کارروائی میں لگ گئی تو عوام اور طلباء کے کام کون کریگا؟ مریم نواز
وزیردفاع خواجہ محمدآصف کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کی کامیابی سے منسلک ہے ہم کیوں چاہیں گے کہ مزاکرات ناکام ہوِں،پی ٹی آئی قطعی طور پر مخلص نہیں ہے میرا پی ٹی آئی کو واضح پیغام ہے کہ پہلے اپنا گھر درست کریں پھر میرے گلے پڑیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
افغانستان؛ مسجد کے قریب بم دھماکے میں خاتون جاں بحق اور 3 افراد زخمی
افغان صوبے بلخ کے شہر مزار شریف میں ایک مسجد کے قریب زور دار دھماکا ہوا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دھماکا اتنی شدید نوعیت کا تھا آس پاس کی عمارتیں لرز اُٹھیں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
دھاکے کے بعد افراتفری مچ گئی۔ چار افراد کو شدید زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 1 شخص کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی گئی۔
اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ ایک زخمی کی حالت نازک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
طالبان حکام نے دھماکے کے بعد علاقے کا محاصرہ کرلیا۔ ابتدائی تحقیقات کے دوران پتا چلا کہ دھماکا مسجد میں نصب ڈیوائس میں ہوا۔
تاحال کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ایسی واقعات میں داعش خراسان ملوث رہی ہے۔
یاد رہے کہ مزار شریف کی یہ مسجد شیعہ ہزارہ کمیونیٹی ہے اور یہاں 2022 میں ہونے والے دھماکے میں درجنوں افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔