ایف بی آر کے گریڈ 17 تا 18 افسران کو نئی کاریں دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے اپنے افسران کیلئے ایک ہزار سے زائد نئی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کر لیا جس کیلئے نجی کار ساز کمپنی کو خط بھی لکھ دیا گیا ، نئی گاڑیوں کی قیمت کاتخمینہ چھ ارب روپے لگایا گیا ۔
حکام کے مطابق نئی گاڑیوں کی خریداری ایف بی آر کے لیے 32.5 ارب کے پیکیج کا حصہ ہے، ٹرانسفارمیشن پلان کا مقصد ایف بی آر کی کارکردگی بہتر بنانا ہے، ایف بی آر نے نجی کار کمپنی کو 1010 گاڑیاں خریدنے کیلئے خط لکھ دیا ، نئی 1010 گاڑیوں کی قیمت کا تخمینہ 6 ارب روپے سے زائد لگایا گیا ، گاڑیوں کی خریداری 2 مراحل میں کی جائے گی،ایف بی آر مکمل رقم ادا کرے گا ۔
ایف بی آر کے مطابق گاڑیوں کی خریداری کیلئے 3 ارب روپے کی پیشگی ادائیگی کی جائے گی، 3ارب روپے 500 گاڑیوں کی مکمل ادائیگی کے طور پر تصور ہوں گے، 500 گاڑیوں کی پہلی کھیپ کی ترسیل کے بعد باقی ادائیگی کی جائے گی، 1010 گاڑیوں کی ڈلیوری جنوری سے مئی کے دوران کی جائے گی، پہلے مرحلے میں جنوری میں 75، فروری میں 200 گاڑیاں ڈلیور کرنا ہوں گی، پہلے فیز کے تحت مارچ میں 225 کاروں کی ڈلیوری کی جائے گی، دوسرے فیز میں اپریل میں 250،مئی میں 260 گاڑیاں ڈلیور کی جائیں گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی جائے گی ایف بی ا ر گاڑیوں کی ارب روپے
پڑھیں:
وزیراعظم کی ہدایت :الیکٹرک وہیکلز چارجنگ اسٹیشنز کا منصوبہ تیزی سے آگے بڑھایا جائے
اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں الیکٹرک وہیکلز کو فروغ دینے سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی، وزارت توانائی نے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کا ٹیرف 70 روپے سے کم کرکے 40 روپے کر دیا، منصوبہ تیزی سے آگے بڑھایا جائے۔
زرائع کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کے حوالے سے اہم اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوا۔اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاور ڈویڑن کی جانب سے الیکٹرک وہیکلز کی پالیسی انتہائی خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاور ڈویڑن کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کے لیے خصوصی 44 فیصد کم رعائیتی ٹیرف ایک تاریخ ساز پیکج ہے۔
انہوں نے الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کی نئی پالیسی کے حوالے سے وفاقی وزیر پاور اور ان کی ٹیم کی ستائش کی۔وزیراعظم نے کہا کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے پٹرول اور ڈیزل کی درآمد کی مد میں زر مبادلہ کی بچت ہو گی اور ماحول دوست سفری سہولیات دستیاب ہوں گی۔
وزیراعظم نے الیکٹرک گاڑیوں کے حوالیسے نئی حکومتی پالیسی کی بھرپور تشہیر کرنے اور آگہی مہم کی ہدایت کی۔اجلاس کو الیکٹرک وہیکلز کے لئے نئی حکومتی پالیسی پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کو موجودہ فی یونٹ 71روپے اب 39.70روپے فی یونٹ ملے گا۔ اس کمی کی وجہ سے اب پیٹرول اور دوسرے ایندھن کے مقابلے سفری اخراجات میں تین گْناتک بچت ممکن ہوسکے گی۔
اجلاس کو مزید بتایا کہ مْلک میں پیٹرول اور دوسرے ایندھن پر انحصار کم ہونے کی وجہ سے بھاری زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی ،مْضر صحت گیسز کے اخراجات کو روکنے میں بھی مدد ملے گی جس سے فضائی آلودگی سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ رعایتی بجلی نرخ اور الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز سے متعلق ریگولیشنز کے اجراء سے نئے منافع بخش کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع میسر آئیں گے جس سے نہ صرف ملازمت کے نئے مواقع ملیں گے بلکہ پوری مْلکی معیشت کو بھی تقویت ملے گی ؛ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز سے متعلق ضوابط کے نفاذ سے 15دنوں میں رجسٹریشن اور کاروبار کی اجازت ملے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ مْلک کی تاریخ کی پہلی الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام اور بیٹریوں کے متبادل پوائنٹ سے متعلق قواعد و ضوابط کا بھی بنا لئے گئے ہیں، مسابقتی مارکیٹ کو یقینی بنانے اور مْلکی و غیر مْلکی براہ راست سرمایہ کاری کو ممکن بنانے کیلئے ریگولیشنز کو انتہائی آسان بنایا گیا۔ان قواعد و ضوابط کے تحت نییکا کا ادارہ چارجنگ اسٹیشنز پر تحفظاتی اقدامات کو یقینی بنائے گا اور ہر چارجنگ اسٹیشن کی سالانہ انسپکشن ہو گی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر پاور سردار اویس احمد لغاری ، وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ـ