پی ٹی آئی مذاکرات کوسبوتاژکررہی ،ملبہ مجھ پر ڈال رہے ہیں، مسجد میں قسم دینے کو تیارہوں،خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہا ہے کہ میں مذاکرات کےحق میں ہوں اور چاہتا ہوں کہ مذاکرات کامیاب ہوں پی ٹی آئی مذاکرات کوسبوتاژکررہی ہےملبہ مجھ پر ڈال رہے ہیں میں مسجد میں قسم دینے کو تیارہوں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئےخواجہ محمدآصف نے کہا کہ تحریک انصاف والے مذاکرات کو سبوتاژ کر رہے ہیں، ملبہ میرے اوپر ڈال رہے ہیں، مجھے کسی مسجد میں لے جائیں میں قسم دینے کو تیار ہوں، میں مذاکرات کے حق میں ہوں اور چاہتا ہوں کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اسی مسجد میں جا کر کہوں گا پی ٹی آئی والے بالکل مذاکرات کے حق میں نہیں ہیں یہ کچھ اور چکر ہیں وہ بھی آپ کو پتہ چل جائےگا، ہماری قیادت تو مخلص ہے اور چاہتی ہے کہ اس ہاؤس میں کام چلے، اس پارلیمان کی عالی شان بلڈنگ کی عزت اور آبرو برقرار رہے اور یہ چلے۔
وزیردفاع نے کہا کہ مذاکرات کی کامیابی سے منسلک ہے ہم کیوں چاہیں گے کہ مزاکرات ناکام ہوں،پی ٹی آئی قطعی طور پر مخلص نہیں ، میرا پی ٹی آئی کو واضح پیغام ہے کہ پہلے اپنا گھر درست کریں پھر میرے گلے پڑیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی رہے ہیں نے کہا
پڑھیں:
ہمیں کم ‘ سندھ کو زیادہ پانی دینے سے بے چینی بڑھ رہی ِ پنجاب کا ارساکو خط
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پنجاب حکومت نے پانی کی تقسیم پر انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کو خط لکھ دیا۔ محکمہ آبپاشی پنجاب کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط میں پنجاب کے حصے کا پانی سندھ کو دینے پر سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ربیع کی فصلوں کیلئے پانی کی مجموعی طور پر 16فیصد کمی تھی جس پر سندھ کو 19اور پنجاب کو 22 فیصد کم پانی دیا گیا۔ خط کے متن کے مطابق خریف کی فصلوں کے لیے پانی کی 43فیصد کمی ہے اور اس میں بھی پنجاب کے حصے کا پانی زیادہ اور سندھ کا کم روکا جا رہا ہے، سکھر بیراج پر رائس کینال کو غیرقانونی پانی دینے کے معاملہ کو بھی چھپایا گیا، مارچ میں ارسا کی ٹیکنیکل اور ایڈوائزری میٹنگز میں جو فیصلے کیے گئے ان پر عمل نہیں ہو رہا ہے۔ خط کے متن کے مطابق پنجاب کوحصے سے کم اور سندھ کو حصے سے زیادہ پانی دینے سے کسانوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے، ناانصافی پر مبنی اقدامات سے امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔ مطالبہ کیا گیا ہے کہ ارسا یہ ناانصافیاں رکوائے اور فوری طور پر فیصلے کے مطابق پنجاب کو اس کے حصے کا پانی مہیا کیا جائے۔ دوسری جانب ابتدائی جائزے میں ارسا حکام نے سندھ کو زیادہ پانی دینے کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارسا ہمیشہ پانی کی منصفانہ تقسیم کرتا ہے کسی کا حق لیا نہ کسی کو حق دیا۔ ارسا ترجمان کے مطابق حکام نے پنجاب حکومت کی جانب سے بجھوائے گئے خط کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے، خط کے تمام پہلوئوں کا جائزہ لے گا۔ دریں اثناء ادھر وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے پنجاب حکومت کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا۔ وزیر آبپاشی نے کہا سندھ کو 1991 کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے۔ سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے دس دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی، جبکہ 1991 کے پانی معاہدہ کے تحت پنجاب کے کینالوں کو 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔ آبی معاہدہ 1991 کے تحت تمام صوبوں کو پانی کی کمی برابری کی بنیاد پر برداشت کرنی ہے، سندھ میں اس وقت کپاس اور چاول کی کاشت ہونی چاہیے، ہم صرف پینے کا پانی دے پا رہے ہیں، جبکہ اس وقت پنجاب میں گندم کی کٹائی کی جارہی ہے۔