پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف اراکین کا انوکھا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
پیر کو پنجاب اسمبلی اجلاس کے آغاز سے قبل پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی نے انوکھے انداز میں احجتاج کیا جس کو حکومتی اراکین نے نامناسب قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی اجلاس: پی ٹی آئی ارکان کی عمران خان کی رہائی کے بینرز اٹھا کر شرکت، نعرہ بازی
پنجاب اسمبلی کا اجلاس ابھی شروع نہیں ہوا تھا کہ اپوزیشن کے اراکین نے اسمبلی کے باہر سیڑھیوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کرنا شروع کر دیا۔ اپوزیشن اراکین نے عمران خان کی رہائی کے حوالے سے پلے کارڈ تھامے ہوئے تھے اور اپنے مطالبے کے حق میں نعرے بھی لگا رہے تھے۔
اچانک اپوزیشن کے رکن رانا شہباز نے وزیر اعظم شہباز شریف کی نقل اتارتے ہوئے ’اوووو‘ کر کے احتجاج اپنا ریکارڈ کروانا شروع کردیا جس کے بعد دیگر اپوزیشن اراکین بھی ویسی ہی آواز نکالنے لگے۔
مزید پڑھیے: تحریک انصاف پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
کچھ ہی دیر بعد پنجاب اسمبلی کا اجلاس بھی شروع ہوگیا۔ اپوزیشن اراکین نے ایوان کے اندر تو احتجاج نہیں کیا لیکن ’26 نومبر کو گولی کیوں چلائی‘ کے بینرز لے کر ایوان کے اندر پہنچ گئے اور حکومت پر سخت الفاظ میں تنقید کی۔
اپوزیشن کو حکومتی اراکین کا جواباپوزیشن کے انوکھے احتجاج اور وزیر اعظم شہباز شریف کی نقل اتارنے پر حکومتی اراکین نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور میں رانا ثناءاللہ پر ہیروئین جیسے مقدمے بنائے اس پر تو اپوزیشن کے لوگ نہیں بولے نہ کوئی احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج ان کا حق ہے مگر ان کو اس طرح وزیر اعظم شہباز شریف کی نقل نہیں اتارنی چاہیے تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اووووو پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی انوکھا احتجاج پنجاب اسمبلی حکومتی اراکین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی انوکھا احتجاج پنجاب اسمبلی اپوزیشن کے اراکین نے
پڑھیں:
مذاکرات کا تیسرا دور، تحریک انصاف نے اپنے تحریری مطالبات کو حتمی شکل دیدی
اسلا م آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 جنوری 2025)حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے تیسرے دورکیلئے تحریک انصاف نے اپنے تحریری مطالبات کو حتمی شکل دیدی ہے، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مشاورت اور ہدایات کی روشنی میں مطالبات کو تحریری شکل دیدی ہے ۔ آج ہونے والے مذاکرات میں پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی حکومتی کمیٹی کو اپنے مطالبات تحریری شکل میں پیش کریگی۔پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کے مطابق مطالبات کو حتمی شکل دی گئی ہے ۔ہماری کمیٹی ذمہ داران اجلاس میں اپنے مطالبات میں 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کے قیام اور تمام اسیران کی رہائی کا مطالبہ کریگی۔پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کاتیسرا دور آج دن ساڑھے گیارہ بجے پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوگا۔(جاری ہے)
اجلاس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کریں گے۔یاد رہے کہ قبل ازیں دو روزقبل پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق سے مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔ سردار ایاز صادق نے پی ٹی آئی کی درخواست پرجلد ہی حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس بلانے کی یقین دہانی کروا دی تھی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ سپیکر آفس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے سپیکر قومی اسمبلی سے مذاکراتی کمیٹیوں کا تیسرا اجلاس بلانے کیلئے درخواست کی گئی تھی۔ قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق اس معاملے پر آج حکومت اور اپوزیشن سے مشاورت بھی کریں گے اور حکومتی و پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹیوں کے اجلاس بلانے کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کریں گے ۔اس سے قبل سپیکر قومی اسمبلی نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات حکومت نے کروانی تھی یہ میری ذمہ داری نہیں تھی۔مذاکرات کیلئے اجلاس طلب کرنے کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن میں سے کسی نے ابھی تک رابطہ نہیں کیاتھا۔میں تو اجلاس بلانے کیلئے تیار تھا۔اپنے ایک بیان میں سپیکر قومی اسمبلی کا یہ بھی کہنا تھا کہ 4 جنوری کورہنماءپی ٹی آئی اسد قیصر سے ٹیلیفونک گفتگو ہوئی تھی جس میں اسد قیصر کو واضح کردیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کامطالبہ حکومت تک پہنچا دیا گیا تھا۔