زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں آج ڈالر مزید کتنا مہنگا ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی:
بیرونی قرضوں اور سود کی مد میں ادائیگیوں کے دباؤ اور درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے پیر کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ایک بار پھر روپے کی نسبت ڈالر تگڑا رہا۔
فیوچر کاؤنٹر پر برآمدی ترسیلات بھنانے کے عوض پریمئیم میں کمی اور عالمی تحقیقی ادارے ٹریس مارک کی جانب سے آئندہ ایک ماہ میں ڈالر کی قدر تقریبا 1روپے بڑھنے کی پیشگوئی سے ایکسپورٹرز کی جانب سے اپنی ترسیلات بھنانے سے گریزاں نظر آئے جس سے سپلائی بھی متاثر ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران دسمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے کی امید، سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی 3ارب 10کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہونے اور سالانہ بنیادوں پر ترسیلات زر کا حجم 35ارب ڈالر سے متجاوز ہونے کی امید کے باعث ایک موقع پر ڈالر کی قدر 11پیسے کی کمی سے 278روپے 46پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
بعدازاں کاروبار کے وسط میں ڈیمانڈ آنے سے ڈالر کی پیش قدمی شروع ہوئی جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 18پیسے کے اضافے سے 278 روپے 75پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 10پیسے کے اضافے سے 278روپے 67 پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 08پیسے کے اضافے سے 280روپے 48پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل ڈالر کی قدر کی سطح پر
پڑھیں:
مقامی اور عالمی سطح پر سونا مہنگا ہوگیا، چاندی کی قیمت مستحکم
کراچی: سونا مقامی اور عالمی مارکیٹوں میں مہنگا ہوگیا جب کہ چاندی کی قیمت میں استحکام ہے۔
عالمی بلین مارکیٹ میں بدھ کے روز فی اونس سونے کی قیمت میں 29 ڈالر کے اضافے سے نئے نرخ 2690 ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے، جس کے اثرات مقامی صرافہ بازاروں میں بھی دیکھے گئے۔
کراچی کی مقامی صرافہ مارکیٹ میں 24 قیراط فی تولہ سونے کی قیمت میں 2900 روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد یہ 2,80,800 روپے پر پہنچ گئی۔ اسی طرح فی 10 گرام سونے کی قیمت میں 2487 روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا اور یہ 2,40,741 روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔
چاندی کی قیمت مستحکم
سونے کی قیمتوں میں اضافے کے برعکس فی تولہ چاندی کی قیمت 3350 روپے اور فی 10 گرام چاندی کی قیمت 2872.08 روپے پر مستحکم رہی۔ان میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔
سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے نے سرمایہ کاروں اور زیورات کے خریداروں کی توجہ مبذول کر رکھی ہے، جبکہ چاندی کی قیمت میں استحکام خریداروں کے لیے مزید توجہ کا سبب ہے۔