Jang News:
2025-04-15@11:52:30 GMT

کرم میں بنکرز کے خاتمے کا باقاعدہ آغاز ہوچکا، بیرسٹر سیف

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

کرم میں بنکرز کے خاتمے کا باقاعدہ آغاز ہوچکا، بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر کرم میں بنکرز کے خاتمے کا باقاعدہ آغاز ہوچکا ہے۔

پشاور سے جاری بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ امن معاہدے اور اپیکس کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں آج دو بنکرز گرائے گئے ہیں۔

کرم میں احکامات کے باوجود بنکرز مسمار نہ کیے جاسکے

ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کرم کے احکامات کے باوجود علاقے سے بنکرز مسمار نہ کیے جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گرینڈ امن جرگہ اور مقامی امن کمیٹیوں کی نگرانی میں سیکیورٹی فورسز نے بنکرز ختم کیے، علاقے میں امن کی بحالی کےلیے بنکرز کا خاتمہ ناگزیر ہے۔

مشیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ جنت خان مورچہ خار کلے اور جالندھر مورچہ بالیش خیل کو ختم کیا گیا، بنکرز ہٹانے کےلیے کمشنر کوہاٹ نے مقامی آبادی کو اعتماد میں لیا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

لداخ کے شعبہ سیاحت میں بیرونی مداخلت کو روکنے کا مطالبہ

قرارداد سے سیاحت سے چلنے والی معیشت میں غیر مقامی سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے حوالے سے مقامی لوگوں میں پائی جانے والی گہری تشویش کی عکاسی ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے خطہ لداخ میں مقامی رہنمائوں نے ایک مشترکہ قرارداد منظور کی ہے جس میں لداخ کے شعبہ سیاحت میں باہر کے لوگوں کی مداخلت کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قرارداد ”لداخ ٹورسٹ ٹریڈ الائنس” نے پیش کی اور سماجی و مذہبی تنظیموں، سول سوسائٹی گروپس، سیاسی رہنمائوں اور ٹریڈ یونینوں سمیت تمام لوگوں نے اس کی حمایت کی۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ سیاحت کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاروں کی مداخلت اور کنٹرول کو روکا جائے۔ قرارداد سے سیاحت سے چلنے والی معیشت میں غیر مقامی سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے حوالے سے مقامی لوگوں میں پائی جانے والی گہری تشویش کی عکاسی ہوتی ہے۔کمیونٹی رہنمائوں کا کہنا ہے کہ سیاحت مقامی آبادی کے ایک بڑے حصے کا ذریعہ معاش ہے اور بیرونی مداخلت سے مقامی کاروبار کو نقصان پہنچے گا اور خطے کا سماجی و اقتصادی تانہ بانہ متاثر ہو گا۔ لداخ ٹورسٹ ٹریڈ الائنس کے ایک رکن نے بتایا کہ یہ قرارداد تنہائی پسندی نہیں بلکہ ہمارے مستقبل کے تحفظ کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت ہماری ثقافت، روایات اور ماحول سے پوری طرح جڑی ہوئی ہے۔ بیرونی افراد کو اس صنعت پر غلبہ حاصل کرنے کی اجازت دینے سے نہ صرف مقامی معیشت کو خطرہ ہے بلکہ اس اعتماد کو بھی نقصان پہنچے گا جو دنیا ہم پر کرتی ہے۔قرارداد کے مطابق ہوٹلوں، کیمپ سائٹس اور ٹریول ایجنسیوں سمیت سیاحت سے متعلقہ منصوبوں میں بیرونی سرمائے کی آمد غیر منصفانہ مسابقت پیدا کر رہی ہے، زمین کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور اپنے ہی وطن میں اپنا مستقبل بنانے کی مقامی نوجوانوں کی صلاحیت ختم ہو رہی ہے۔ رہنمائوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ سیاحت کے فوائد لداخ کے لوگوں کے پاس رہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سونے کی مسلسل بلند اُڑان ؛ عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں مزید مہنگا ہوگیا
  • موساد کے سابق سربراہان سمیت 250سابق اہلکاروں کا غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ
  • جنگ کے خاتمے کی ضمانت ملے تو یرغمالیوں کو رہا کر دیں گے، حماس
  • پولیو کے خاتمے میں خدانخواستہ ہم اکیلے نہ رہ جائیں: مصطفیٰ کمال
  • سی ایم پنجاب فری سولر پینل اسکیم کا باقاعدہ افتتاح
  • ضلع کرم میں 2 ماہ کے دوران فریقین کے 979 بنکرز گرادیے گئے
  • لکی پولیس کا سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن؛ 3 خوارجی  جہنم واصل
  • لداخ کے شعبہ سیاحت میں بیرونی مداخلت کو روکنے کا مطالبہ
  • ایران نے منجمد رقوم کی واپسی اور پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے، وال اسٹریٹ جرنل
  • سونا عوام کی پہنچ سے مزید دور، قیمت نئی بلندی پر پہنچ گئی