وزارت داخلہ نے 5 سال میں بلاک کیے گئے شناختی کارڈز کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں، 5 سال کے دوران 71 ہزار 849 شناختی کارڈز بلاک کیے گئے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات میں وزارت داخلہ نے تحریری جواب میں بتایا کہ خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ 25 ہزار981 شناختی کارڈز بلاک کیے گئے، پنجاب میں 13 ہزار سے زائد، سندھ میں 9 ہزار 677، بلوچستان میں 20 ہزار 583 شناختی کارڈز بلاک کیے گئے۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں 1370، گلگت بلتستان 228 اور آزاد کشمیر میں446 شناختی کارڈز بلاک کیے گئے۔

تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 5 سال میں پورے پاکستان میں 44 ہزار 460 شناختی کارڈز ضروری تصدیق کے بعد ان بلاک کیے گئے، ابھی تک 13 ہزار 618 بلاک شناختی کارڈز زیر تفتیش ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

کرم میں آگ لگی تھی، صوبے کا وزیراعلیٰ قیدی نمبر آٹھ سو چور کے لیے نکلا ہوا تھا، ایمل ولی

سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے سربراہ اے این پی نے کہا کہ پختونخوا بارود کا ڈھیر بنا ہوا ہے، صوبہ کو جان بوجھ کر دوبارہ بارود کا ڈھیر بنایا جارہا ہے، پختونوں کا مسئلہ پچاس سال پرانا ہے، ریاست نے ہمارے لئے یہ مسئلہ بنایا ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ ایمل ولی خان نے پی ٹی آئی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں آگ لگی ہوئی تھی اور صوبے کا وزیراعلی قیدی نمبر آٹھ سو چور کے لیے نکلا ہوا تھا۔ سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چئیرمین سیدال خان کی زیر صدارت شروع ہوا، اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ پختونخوا بارود کا ڈھیر بنا ہوا ہے، صوبہ کو جان بوجھ کر دوبارہ بارود کا ڈھیر بنایا جارہا ہے، پختونوں کا مسئلہ پچاس سال پرانا ہے، ریاست نے ہمارے لئے یہ مسئلہ بنایا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا ضرورت پڑی تھی ضیاء الحق امریکی پیٹرو ڈالرز کے بدلے پختونخواہ کی سرزمین بیچنے کی، ہم نے قندھار کے طالبان کو سپورٹ کرکے افغانستان کو پانچواں صوبہ بنالیا، پاکستان امریکی ڈالرز کے عوض طالبان کو سپورٹ کرتا رہا، میاں نوازشریف، اور پیپلزپارٹی طالبان کو سپورٹ کررے رہے۔

انہوں نے کہا کہ مشرف صاحب نے امریکہ سے ڈالر لے کر طالبان کو مزید سپورٹ کیا، ملامنصور پاکستانی پاسپورٹ ہولڈر تھا، ملاہیبت اللہ کو کچلاک میں بٹھا کر طالبان کا لیڈر بنادیا، ملا فضل اللہ کو سوات میں ریڈیو چینل ملتا ہے، ڈمہ ڈولہ کے بعد ہماری پالیسی بدلتی ہے، ڈمہ ڈولہ کے بعد طالبان پاکستان پر حملہ آور ہوئے۔ ایمل ولی نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے اس ملک کیلئے ہزاروں جانوں کی قربانیاں دیں، آج بھی ہرادارہ طالبان کے حامیوں سے بھرا پڑا ہے، اے پی ایس جیسا سانحہ کبھی اس ملک میں نہیں ہوا، اے پی ایس سانحہ کے بعد تمام لوگ اکٹھے ہوئے، آنیوالی حکومت نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وزیراعلی اور جرنیل دہشتگردوں کو لاکر دوبارہ پختونخوا میں لاکر بٹھاتا ہے، کرم میں آگ لگتی ہو اور اس صوبے کا وزیراعلی قیدی نمبر آٹھ سو چور کے لیے نکلا ہوا ہے، آپ کی غلطیاں اس قوم کو معذور کرگئی ہیں، ٹرٹھ اینڈ ری کنسلئیشن کمیشن بنایا جائے،پاکستان کے ہربندے کو دہشتگردی کیخلاف ایک بیانیہ بنایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • جیلیں انڈر ٹرائل ملزمان سے بھرگئیں، گنجائش سے 152 فیصد زائد قیدی ہونے کا انکشاف
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارتوں کیلئے گرانٹس، اسٹیل مل ملازمین کی تنخواہوں کیلئے رقم کی منظوری دے دی
  • پی ایس ایکس: 100 انڈیکس میں 1400 پوائنٹس سے زائد کا اضافہ، 54 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے
  • بلوچستان میں ڈاکٹرز کی ہڑتال 5 ویں روز میں داخل
  • پی ٹی آئی احتجاج: 3 اہلکار جاں بحق 106 زخمی جبکہ شہری محفوظ رہے، وزارتِ داخلہ کی سینیٹ میں رپورٹ پیش
  • سعودی عرب،2023 تک کھجور کی مجموعی پیداوار 1.9ملین ٹن سے زیادہ ہوگئی
  • جنگ بندی کے باوجود اسرائیل جارحیت سے باز نہ آیا؛ وحشیانہ بمباری میں 40 فلسطینی شہید
  • وزارت داخلہ کا نئی نادرا موبائل ایپ لانچ کرنے اور 3 نئے ریجنل دفاتر کے قیام کا فیصلہ
  • کرم میں آگ لگی تھی، صوبے کا وزیراعلیٰ قیدی نمبر آٹھ سو چور کے لیے نکلا ہوا تھا، ایمل ولی
  • سعودی عرب میں 10 ہزار سے زیادہ پاکستانی قید پائے گئے