اصلاحی معاشرے کیلئے علماء کا کردار انتہائی اہم ہے، ڈاکٹر راغب نعیمی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ علماء کرام اسلام کی ترویج کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں، جو قومیں تعلیم سے رشتہ مضبوط رکھتی ہیں وہ ہی ترقی کے سفر میں آگے ہوتی ہیں،مدارس سے فارغ ہونے والے طلبہ پر معاشرے کی بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ وہ یہاں سے جا کر معاشرہ کو دین سے آراستہ کرنے کا کام کریں۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا ہے کہ اصلاحی معاشرے کیلئے علماء کا کردار انتہائی اہم ہے۔ علماء کرام معاشرے میں اسلام کی ترویج کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ جو قومیں تعلیم سے رشتہ مضبوط رکھتی ہیں وہ ہی ترقی کے سفر میں آگے ہوتی ہیں۔ مدارس دینیہ میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات کی تعلیم کیساتھ ساتھ کردار سازی بھی کی جاتی ہے۔ مدارس کے فارغ التحصیل طلبہ دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید علوم سے بھی آراستہ ہوتا ہیں۔ قرآن کریم کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی انسان دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔ مدارس میں زیرتعلیم طلبہ خود کو تمام برائیوں سے اپنے آپ کو دور رکھیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ نعیمیہ میں نعیمین ایسوسی ایشن میں شمولیت اختیار کرنے والے علماء کرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب سے مرکزی صدر مفتی ندیم قمر،مفتی عبدالستارسعیدی،مولانا محمدسلیم نعیمی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔انہوں نے مدارس سے فارغ ہونے والے طلبہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب ایک نئی زندگی کی شرعات کرنے جا رہے ہیں۔ آپ لوگ قوم کا سرمایہ ہیں۔معاشرے کیلئے اہم کردار ادا کریں۔ آپ انتہائی خوش قسمت ہیں کہ مالک کائنات نے آپ کو وارثین انبیاءکی صف میں شامل کردیا ہے۔مدارس سے فارغ ہونے والے طلبہ پر معاشرے کی بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ وہ یہاں سے جا کر معاشرہ کو دین سے آراستہ کرنے کا کام کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: معاشرے کی
پڑھیں:
پشاور میں فائرنگ سے زخمی ہونے والی مذہبی شخصیت دوران علاج جاں بحق
پشاور کے علاقے پشتخرہ اچینی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے قاری شاہد بھی جاں بحق ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ ہفتے پشتخرہ اچینی میں مولانا اعجاز عابد کو ساتھی سمیت دو ملزمان نے فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں اعجاز عابد جاں بحق اور قاری شاہد شدید زخمی ہوئے تھے۔
قاری شاہد کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زیر علاج رہے اور دوران علاج چل بسے۔
قاری شاہد کی نماز جنازہ سفید ڈھیری جنازہ گاہ نوی کلی میں ادا کی گئی جس میں پشاور بھر سے اہل سنت والجماعت انٹرنیشنل ختم نبوت اور جے یو ائی کے کارکنوں مدارس کے طلبا سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر اہل سنت والجماعت کے رہنماؤں سمیت دیگر مذہبی شخصیات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر امن لوگ ہیں علماء کے پے درپے جنازے کب تک اٹھاتے رہیں گے، ہم کسی صورت علماء کے خون کو رائیگاں جانے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے علماء کے قاتلوں کو گرفتار کریں اور فوری طور پر ان کو کیفر کردار تک پہنچا کر سزائیں دیں تاکہ علماء کہ حلقوں میں پیدا ہونے والی تشویش کی لہر ختم ہو سکے۔