امریکی ریاست کیلفورنیا کے شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ کو بجھانے کے لیے فائر فائٹرز کی طلب اور معاوضے دونوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاس اینجلس کی آگ بھڑکی کیسے؟

امریکی اخبار سیاٹل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نجی فائر فائٹنگ کمپنی گرے بیک فاریسٹری کے نائب صدر برائن وہیلاک کا کہنا ہے کہ ایک چھوٹی گاڑی کے ساتھ 2 افراد پر مشتمل پرائیوٹ فائر فائٹنگ عملے کا معاوضہ 3 ہزار ڈالر یومیہ جبکہ 4 فائر ٹرکوں میں 20 فائر فائٹرز کےعملے کا معاوضہ 10 ہزار ڈالر یومیہ تک پہنچ چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکا میں آگ بجھانے والے عملے کو زیادہ تر کنٹریکٹ پر رکھا جاتا ہے اور اس کے علاوہ فائر فائٹنگ کے بہت سے نجی ادارے بھی موجود ہیں۔

ان اداروں کے ملازمین کو جنگلات میں لگی آگ بجھانے کی تربیت دی گئی ہے جبکہ موجود آگ رہائشی علاقوں تک پھیل چکی ہے اس کے باوجود ان علاقوں میں آگ بجھانے کے لیے فائر فائٹرز کی مانگ میں بہت زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔

مزید پڑھیے: آگ بھڑکاتی تیز ہواؤں نے پھر لاس اینجلس کا رخ کرلیا، ہلاکتوں کی تعداد 24 ہوگئی

نیشنل وائلڈ فائر سپریشن ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیبورا مائلی 300 سے زیادہ نجی فائر فائٹنگ گروپس کی نمائندگی کرتی ہیں۔ ان کے مطابق  امریکا میں تقریباً 45 فیصد فائر فائٹرز نجی کمپنیوں کے ملازم ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پیسیفک پیلیسیڈز کی مونومنٹ اسٹریٹ میں تعمیر کیے گئے کروڑوں ڈالر مالت کے پرتعیش مکانات اب راکھ اور ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں تاہم آگ سے متاثرہ علاقے میں بڑے اسٹورز کے مالکان نے پرائیویٹ فائر فائٹرز کی خدمات حاصل کر کے اپنے بعض اسٹورز کو بچانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

مزید پڑھیں: لاس اینجلس آتشزدگی: ہلاکتوں میں اضافہ، اگلے ہفتے مزید تباہی کی پیش گوئی

یاد رہے کہ لاس اینجلس میں جنگلات مین لگنے والی آگ کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 24 ہوگئی ہے۔ اب تک 37 ہزار ایکڑ سے زیادہ کا علاقہ جل کر خاکستر ہوگیا ہے جبکہ 12 ہزار رہائشی مکانات، کاروباری اور دفتری عمارتیں بھی اس کی لپیٹ میں آگئی ہیں۔ نقصانات کا تخمینہ 150 ارب ڈالر لگایا گیا ہے اور اس آتشزدگی سے نمٹنے کے لیے 14 ہزار فائر فائٹرز کام کررہے ہیں۔ ایک ہزار کے قریب قیدیوں کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں جو رضاکارانہ طور پر آگ بجھانے میں حصہ لے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا فائر فائٹرز لاس اینجلس آگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا فائر فائٹرز لاس اینجلس ا گ فائر فائٹرز کی فائر فائٹنگ لاس اینجلس کے مطابق گ بجھانے کے لیے

پڑھیں:

غزہ میں فائر بندی کی عالمی سطح پر پذیرائی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 جنوری 2025ء) قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن الثانی کے مطابق یہ ایک عارضی فائر بندی ہے، جس پر ابتدائی طور پر بیالیس دنوں کے لیےعمل کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس معاہدے پر اتوار 19 جنوری سے فریقین عمل درآمد کرنا شروع کر دیں گے۔ غزہ میں جاری لڑائی کو پندرہ ماہ سے زیادہ ہو چکے ہیں اور گزشتہ ایک برس کے دوران یہ اپنی نوعیت کی پہلی جنگ بندی ہے۔

الثانی کے بقول، "ہم جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ہونے تک تحمل کا مظاہرہ کیے جانے کی درخواست کرتے ہیں۔ اس معاہدے سے مشکلات کی شکار فلسطینی عوام کے لیے ایک امید بھی پیدا ہو گئی ہے۔”

امریکہ، مصر اور قطر کئی مہینوں سے اسرائیل کو فائر بندی اور حماس کو یرغمالیوں کو رہا کرنے پر رضامند کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

تاہم یہ مذاکرات گزشتہ کئی مہینوں کے دوران متعدد مرتبہ تعطل کا شکار ہوتے رہے تھے۔

معاہدے تک پہنچنا آسان نہیں تھا، صدر بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اس معاہدے تک پہنچنا آسان نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے پر تین مراحل میں عمل کیا جائے گا۔ ان کے بقول پہلے مرحلے میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کو ممکن بنایا جائے گا۔ ساتھ ہی یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی ممکن ہو گی۔ دوسرے مرحلے میں مستقل جنگ بندی کے لیے مذاکرات ہوں گے۔

تیسرے مرحلے میں زندہ بچ جانے والے یرغمالی رہا کیے جائیں گے اور جنگ سے تباہ حال غزہ پٹی کے علاقے میں تعمیر نو کا کام کیا جائے گا۔ اس معاہدے سے امید پیدا ہوئی ہے، فان ڈئر لاین

یورپی کمیشن کی سربراہ ارزولا فان ڈئر لاین نے اسرائیل اور حماس کے مابین ہونے والی اس جنگ بندی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ بندی سے ایک ایسے خطے کے لیے امید پیدا ہوئی ہے، جس میں رہنے والے ایک طویل عرصے سے مشکلات کا شکار ہیں۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اسرائیل اور حماس سے اس معاہدے کی مکمل پاسداری کرنے کا مطالبہ کیا۔

یورپی پارلیمنٹ کی صدر روبیرٹا میٹسولا کے مطابق یہ پائیدار امن کے قیام میں ایک اہم موڑ ثابت ہو گا۔

اسپین فوری امداد کے لیے تیار ہے، سانچیز

ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے اس جنگ بندی کو خوش آئند قرار دیا۔ ان کے بقول فائر بندی خطے کے استحکام کے لیے ضروی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ دو ریاستی حل اور بین الاقوامی قوانین کو تسلیم کرنے والے امن کے لیے ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتا ہے۔ گزشتہ برس مئی میں اسپین نے آئرلینڈ اور ناروے کے ساتھ مل کر فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کیا تھا اور اس میں غزہ اور مغربی کنارے کے علاقے بھی شامل تھے۔ ہسپانوی وزارت خارجہ کے مطابق اسپین فوری طور پر بڑے پیمانے پر امداد سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے اس معاہدے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فریقین کو جنگ بندی کی پاسداری کرنا ہو گی۔

ابھی تمام معاملات طے نہیں ہوئے، نیتن یاہو

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ اب بھی کچھ معاملات طے نہیں ہو سکے۔ تاہم بیان میں اس امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ مزید تفصیلات جلد طے ہو جائیں گی۔

اسرائیلی صدر آئزک ہیرزوگ کے مطابق یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے یہ درست قدم ہے۔

شدت پسند تنظیم حماس کے نائب سربراہ خلیل الحیہ نے اسے اپنے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ انہوں نے اسے ایک تاریخی موقع بھی قرار دیا۔ ان کے بقول، ''ہمارے لوگوں نے قبضہ کرنے کے اعلانیے اور پوشیدہ مقاصد کو ناکام بنا دیا ہے۔ آج ہم نے ثابت کر دیا ہے کہ قبضہ ہمیں اور ہمارے لوگوں کی جانب سے کی جانے والی مزاحمت کو کبھی شکست نہیں دے سکتا۔

‘‘

سات اکتوبر دو ہزار تیئیس کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے ایک دہشت گردانہ حملے میں بارہ سو سے زائد اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ عسکریت پسند قریب ڈھائی سو اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ لے گئے تھے، جس کے بعد اسرائیل نے غزہ میں حماس کے خلاف بڑی فضائی اور زمینی عسکری کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔ غزہ میں حماس کی نگرانی میں کام کرنے والی وزارت صحت کا دعوی ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں اب تک ساڑھے چھیالیس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ع ا / م م (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی، اے پی)

متعلقہ مضامین

  • امریکی حکومت آتشزدگی پر قابو پانے میں تاحال ناکام ،20 مسلم خاندان بھی متاثر
  • سولر پینلز کی قیمتوں میں 4سے 5روپے فی واٹ کا اضافہ
  • پی ایس ایکس: 100 انڈیکس میں 1400 پوائنٹس سے زائد کا اضافہ، 54 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان ، 100 انڈیکس میں 1435 پوائنٹس کا اضافہ
  • لاس اینجلس میں آگ تاحال بے قابو، ملبہ ہٹانے پر پابندی عائد
  • محرابپور،جرم ثابت ہونے پر قید اورجرمانے کی سزا کا حکم
  • بگ بیش لیگ میں دوران میچ آتشزدگی، کھیل روک دیا گیا
  • غزہ میں فائر بندی کی عالمی سطح پر پذیرائی
  • ضلع مستونگ میں ایرانی تیل سے لدی 4 گاڑیوں میں تصادم ،آتشزدگی،3 زخمی
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں ہوشربا اضافہ