لاس اینجلس آتشزدگی: فائر فائٹرز کی طلب اور معاوضوں میں ہوشربا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
امریکی ریاست کیلفورنیا کے شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ کو بجھانے کے لیے فائر فائٹرز کی طلب اور معاوضے دونوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاس اینجلس کی آگ بھڑکی کیسے؟
امریکی اخبار سیاٹل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نجی فائر فائٹنگ کمپنی گرے بیک فاریسٹری کے نائب صدر برائن وہیلاک کا کہنا ہے کہ ایک چھوٹی گاڑی کے ساتھ 2 افراد پر مشتمل پرائیوٹ فائر فائٹنگ عملے کا معاوضہ 3 ہزار ڈالر یومیہ جبکہ 4 فائر ٹرکوں میں 20 فائر فائٹرز کےعملے کا معاوضہ 10 ہزار ڈالر یومیہ تک پہنچ چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکا میں آگ بجھانے والے عملے کو زیادہ تر کنٹریکٹ پر رکھا جاتا ہے اور اس کے علاوہ فائر فائٹنگ کے بہت سے نجی ادارے بھی موجود ہیں۔
ان اداروں کے ملازمین کو جنگلات میں لگی آگ بجھانے کی تربیت دی گئی ہے جبکہ موجود آگ رہائشی علاقوں تک پھیل چکی ہے اس کے باوجود ان علاقوں میں آگ بجھانے کے لیے فائر فائٹرز کی مانگ میں بہت زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیے: آگ بھڑکاتی تیز ہواؤں نے پھر لاس اینجلس کا رخ کرلیا، ہلاکتوں کی تعداد 24 ہوگئی
نیشنل وائلڈ فائر سپریشن ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیبورا مائلی 300 سے زیادہ نجی فائر فائٹنگ گروپس کی نمائندگی کرتی ہیں۔ ان کے مطابق امریکا میں تقریباً 45 فیصد فائر فائٹرز نجی کمپنیوں کے ملازم ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پیسیفک پیلیسیڈز کی مونومنٹ اسٹریٹ میں تعمیر کیے گئے کروڑوں ڈالر مالت کے پرتعیش مکانات اب راکھ اور ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں تاہم آگ سے متاثرہ علاقے میں بڑے اسٹورز کے مالکان نے پرائیویٹ فائر فائٹرز کی خدمات حاصل کر کے اپنے بعض اسٹورز کو بچانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
مزید پڑھیں: لاس اینجلس آتشزدگی: ہلاکتوں میں اضافہ، اگلے ہفتے مزید تباہی کی پیش گوئی
یاد رہے کہ لاس اینجلس میں جنگلات مین لگنے والی آگ کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 24 ہوگئی ہے۔ اب تک 37 ہزار ایکڑ سے زیادہ کا علاقہ جل کر خاکستر ہوگیا ہے جبکہ 12 ہزار رہائشی مکانات، کاروباری اور دفتری عمارتیں بھی اس کی لپیٹ میں آگئی ہیں۔ نقصانات کا تخمینہ 150 ارب ڈالر لگایا گیا ہے اور اس آتشزدگی سے نمٹنے کے لیے 14 ہزار فائر فائٹرز کام کررہے ہیں۔ ایک ہزار کے قریب قیدیوں کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں جو رضاکارانہ طور پر آگ بجھانے میں حصہ لے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا فائر فائٹرز لاس اینجلس آگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا فائر فائٹرز لاس اینجلس ا گ فائر فائٹرز کی فائر فائٹنگ لاس اینجلس کے مطابق گ بجھانے کے لیے
پڑھیں:
سونا عام آدمی کی پہنچ سے مزید دورہوگیا، ایک ہی دن میں مزید 10ہزار روپے مہنگا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اپریل 2025)ملک میں سونا عام آدمی کی پہنچ سے مزید دورہوگیا، سونے کی فی تولہ قیمت میں ایک ہی دن میں مزید 10ہزارروپے کااضافہ، سونے کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند سطح پر پہنچ گئیں، سونے کی قیمتوں نے ملکی اور عالمی منڈیوں میں نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے،عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں آج بھی بہت بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا پہلی بار 100 ڈالر بڑھ کر 3 ہزار 218 ڈالر میں فروخت ہواجبکہ پاکستان میںسونے کی فی تولہ قیمت یکدم تاریخی اضافے سے نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ملک میں 24 کیرٹ سونے کی فی تولہ قیمت 10 ہزار روپے بڑھ کر 3 لاکھ 38 ہزار 800 روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے اور 10 گرام سونے کی قیمت 8573 روپے اضافے کے بعد 2 لاکھ 90 ہزار 466 روپے ہوگئی۔(جاری ہے)
صرافہ جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 22 قیراط 10 گرام سونا 2 لاکھ 66 ہزار 261 روپے میں فروخت ہوا۔تاریخ میں پہلی بار ایک دن میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 10 ہزار روپے جبکہ اور فی اونس سونے کی قیمت میں 100 ڈالر اضافہ دیکھا گیا۔عالمی معیشت پر چھائی غیر یقینی کے دوران پاکستان سمیت دنیا بھر میں سونے کی قیمت بلند ترین سطح پرپہنچ گئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف میں 90 روز کی معطلی کے اعلان کے بعد سونے کی قیمتوں کو پرلگ گئے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت 7800 روپے اضافے کے بعد 3 لاکھ 28 ہزار 800 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں 78 ڈالر اضافہ ہوا تھاجس کے بعد فی اونس سونا 78 ڈالر کے اضافے سے 3118 ڈالر ہو گیا تھا۔ اسی طرح ملک میںدس گرام سونے کی قیمت میں 6 ہزار 668 روپے کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھاجس کے بعد 10 گرام سونے کی قیمت 2 لاکھ 81 ہزار 893 روپے ہوگئی تھی۔یہ بھی بتایا گیا تھا کہ سونے کی قیمتوں میں موجودہ اضافہ اس وقت ہونے والے عالمی سیاسی تناو، مہنگائی اور کرنسی کی غیر یقینی صورتحال کے باعث ہو رہی تھیں۔