2025 کی پہلی عام تعطیل کب ؟ نئے سال کی 17 تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک)کابینہ ڈویژن نے سال 2025 کے لیے عوامی تعطیلات کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس کے مطابق پاکستان میں مختلف قومی اور اسلامی تہواروں کے موقع پر مجموعی طور پر 17 عوامی تعطیلات ہوں گی، جبکہ اقلیتوں کے لیے الگ تعطیلات کا شیڈول بھی جاری کیا گیا ہے۔
2025 کی پہلی عوامی تعطیل کب ہوگی؟پاکستان میں 2025 کی پہلی عوامی تعطیل 5 فروری کو یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر ہوگی۔ یہ دن کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کی جدوجہد میں پاکستانی قوم کی بھرپور حمایت کے اظہار کے طور پر منایا جاتا ہے۔
عیدالفطر اور عیدالاضحی کی تعطیلاتپاکستان میں عیدالفطر اور عیدالاضحی کے موقع پر تین تین تعطیلات دی جائیں گی، جبکہ عاشورہ کے موقع پر 9ویں اور 10ویں محرم کو دو تعطیلات ہوں گی۔ دیگر اہم تعطیلات میں 23 مارچ (یومِ پاکستان)، عیدالفطر، ایسٹر (اقلیتوں کے لیے)، یکم مئی (یومِ مزدور)، عیدالاضحی، عاشورہ، 14 اگست (یومِ آزادی)، 12ربیع الاول اور 25 دسمبر (یومِ قائداعظم) شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن سے واضح شیڈول تعطیلات کے نوٹیفکیشن کے اجراء سے عوام اور سرکاری ملازمین کے لیے سال بھر کے تعطیلات کے شیڈول میں وضاحت ہو گئی ہے، جس سے شہریوں کو اپنے سالانہ منصوبے ترتیب دینے میں آسانی ہوگی۔
مزیدپڑھیں:سردیوں میں لوگ بیمار کیوں پڑجاتے ہیں؟ وجہ وہ نہیں جو آپ سمجھتے ہیں
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے موقع پر کے لیے
پڑھیں:
عوامی نیشنل پارٹی 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 )عوامی نیشنل پارٹی (مینگل) نے مستونگ لک پاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیاہے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، تحریک کو ختم نہیں کیا، آج سے عوامی رابطہ مہم تحریک کا آغاز کریں گے. انہوں نے کہا کہ بی این پی جلسے، عوامی احتجاج کا آغاز کرے گی، پہلے مرحلے میں مستونگ، قلات، خضدار، سوراب میں جلسے کریں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں تربت، گوادر، مکران کے علاقوں میں احتجاجی جلسے ہوں گے اور تیسرے مرحلے میں نصیر آباد، جعفر آباد، ڈیرہ مراد جمالی و دیگر علاقوں میں جلسے ہوں گے.(جاری ہے)
اختر مینگل نے کہا کہ کوئٹہ میں 18 اپریل کو بی این پی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بی این پی کا موقف بدستور واضح ہے اور ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی تمام خواتین کارکنوں کی رہائی کے مطالبے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا انہوں نے حکومت کی جانب سے لانگ مارچ کو کوئٹہ میں داخلے کی اجازت نہ دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ جمہوری اقدار کے منافی ہے.
یاد رہے کہ بی این پی-ایم اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر خواتین کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف دھرنا ریلی کی شکل میں وڈھ سے شروع ہو کر لکپاس تک پہنچا تھا جہاں شرکاءنے کوئٹہ کی حدود میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاجی کیمپ لگایا تھا. دھرنے کے دوران حکومت کے ساتھ مذاکرات میں تعطل کے بعد لکپاس میں ایک کثیر الجماعتی کانفرنس (ایم پی سی) منعقد کی گئی، جس میں مختلف سیاسی جماعتوں نے شرکت کی کانفرنس میں قومی سلامتی کونسل کی حالیہ پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے تمام گرفتار خواتین اور دیگر کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا.