قیدی نمبر 804 کی رہائی کیلیے پی پی رہنما کا حکومت کو انوکھا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
قیدی نمبر 804 کی رہائی کیلیے پی پی رہنما کا حکومت کو انوکھا مشورہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی قیدی نمبر 804 کو رہا کردے، اسطرح پی ٹی آئی کا مطالبہ بھی پورا ہوجائے گا۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے قادر پٹیل نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کی کوئی بات تو مان لے، پی ٹی آئی قیدی نمبر آٹھ سو چار کو رہا کروانا چاہتی ہے، حکومت جو بھی قیدی نمبر آٹھ سو چار ہے اسے رہا کردے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس اقدام سے جو بھی قیدی نمبر آٹھ سو چار ہے وہ رہا ہوجائے گا اور یہ چپ کرجائیں گے۔ قادر پٹیل کے اس مشورے پر ایوان میں قہقے لگے۔ پی پی کے رکن قومی اسمبلی نے وزیر دفاع خواجہ آصف کو تنقید کا نشانہ بنتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف خود بات کر رہے تھے تو سید خورشید شاہ کو باتیں کرنے سے روک رہے تھے، اب خواجہ آصف خود رانا تنویر سے باتیں کرنے میں مصروف ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
کیا بیرسٹر گوہر نے آرمی چیف کو تحریری مطالبات نہیں دیے ؟صحافی کے سوال پر پی ٹی آئی رہنما نے کیا جواب دیا؟
اسلام آباد(ممتاز نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ہمارے مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے تو احتجاج اوو سے آگے جائے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اوو احتجاج کا آغاز ہے، معاملات حل نہ ہوئے تو اس سے آگے جائیں گے۔
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ یہ ہے فائل جس میں ہمارے تحریری مطالبات ہیں، پہلا مطالبہ اسیران کی قانون کے مطابق رہائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ ہمیں ڈیل چاہیے نہ ڈھیل چاہیے، اسیران کی رہائی، 26 نومبر اور 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن ہمارے مطالبے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی رہائی بھی مطالبہ ہے، ہمارے تمام اراکین کی رہائی آئین اور قانون کے مطابق کی جائے۔
عمر ایوب نے یہ بھی کہا کہ ایگزیکٹیو آرڈر سے یہ معاملات حل ہو نہیں سکتے، امپائر صحیح ہونا چاہیے، حکومت کمیشن بنائے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا پشاور میں بیرسٹر گوہر نے آرمی چیف کو تحریری مطالبات نہیں دیے ؟ جس کے جواب میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ خدا کا خوف کریں یہ کونسا سوال کر رہے ہیں ۔