اسلام آباد: پاکستان نے سکھ اور ہندو یاتریوں کے لیے ویزا پالیسی میں نرمی کا اعلان کر دیا۔ ویزا کے حصول کے عمل کو بھی مزید آسان کر دیا گیا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے کیے گئے اعلان کو سکھ اور ہندو کمیونٹی کی جانب سے بھرپور پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ اور انہوں نے پاکستان میں مذہبی مقامات تک رسائی کے لیے بہتر سہولتوں پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
نئی پالیسی کے بعد سکھ اور ہندو یاتریوں کو پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات کی زیارت کے لیے آمدورفت میں آسانی ملے گی۔
حکام کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے نہ صرف مذہبی ہم آہنگی کو فروغ ملے گا بلکہ پاکستان کی سیاحت کی صںعت بھی ترقی کرے گی۔ یہ اقدام بھی دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو گا۔
وزارت داخلہ کے مطابق سکھ اور ہندو یاتریوں کے لیے ویزا کے حصول کے عمل کو سادہ اور تیز تر بنا دیا گیا ہے۔ اور ان کے لیے خصوصی سہولتیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی سے سکھوں اور ہندو یاتریوں کے مذہبی مقامات پر آمد میں اضافہ ہو گا۔ جس سے پاکستان کی عالمی سطح پر ایک مثبت تصویر اجاگر ہو گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

اترپردیش میں مسلم لڑکی کا برقعہ زبردستی اتارا گیا، 6 ہندو انتہا پسند گرفتار

متاثرہ لڑکی کا الزام ہے کہ اس دوران ان سبھی لوگوں نے انکے ساتھ گالی گلوچ اور بدسلوکی کرتے ہوئے مار پیٹ کی۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے مظفرنگر ضلع میں سوشل میڈیا پر اس وقت ایک ویڈیو بہت تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک برقہ پوش مسلم لڑکی سے زبردستی برقعہ اتروایا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ موجود ایک لڑکے کے ساتھ کچھ ہندو شرپسند عناصر بدسلوکی اور مار پیٹ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ اس واقعے کو ایک نوجوان نے اپنے موبائل میں قید کر لیا اور سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا، بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ منگل 12 اپریل کا ہے۔ جیسے ہی اس واقعہ کی اطلاع پر پولیس کو دی گئی پولیس نے نوجوان لڑکی کو ہجوم کے چنگل سے ازاد کروا کر تھانے پہنچایا۔ متاثرہ لڑکی کی شکایت پر سنگین دفعات کے تحت ہندو انتہا پسندوں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے اس معاملے میں چھ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

دراصل مظفر نگر کے کھالا پار تھانہ علاقے کی رہائشی ایک مسلم خاتون اتکرشٹ اسمال فائننس لمیٹڈ کمپنی میں سچن نامی ایک ہندو نوجوان کے ساتھ بینک کی قسط وصول کرنے کا کام کرتی ہے۔ منگل کو خاتون نے اپنی بیٹی کو سوجڈو گاؤں کی رہائشی شمع اہلیہ شاہنواز کے یہاں سے قسط وصول کرنے کے لئے اپنی بیٹی کو سچن کے ساتھ بھیجا تھا جس وقت یہ لڑکی اور سچن بائیک پر سوار ہو کر سوجڈو گاؤں سے آ رہے تھے تو کھالاپار محلے میں واقع درزی والی گلی میں اٹھ سے دس لوگوں نے انہیں جبراً روک دیا۔ متاثرہ لڑکی کا الزام ہے کہ اس دوران ان سبھی لوگوں نے ان کے ساتھ گالی گلوچ اور بدسلوکی کرتے ہوئے مار پیٹ کی۔ اس دوران کسی نوجوان نے پورا واقعہ اپنے موبائل میں قید کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • گوردوارہ جنم استھان، بیساکھی میلہ کی تقریب، آتشبازی، مذہبی رسومات ادا
  • حادثہ سے بڑا سانحہ
  • حکومت بلوچستان امن و امان کیلئے پالیسی واضح کر رہی ہے، ظہور بلیدی
  • اترپردیش میں مسلم لڑکی کا برقعہ زبردستی اتارا گیا، 6 ہندو انتہا پسند گرفتار
  • زعفرانی لینڈ مافیا :مندر، مسجد،گرجا اور بودھ وہار کو خطرہ
  • 60 سے زائد عمرہ زائرین سعودی عرب میں پھنس گئے
  • لاہور،وزرات مذہبی امور کے زیراہتمام بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس، اتحاد پر زور
  • پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کو مکمل حقوق حاصل ہیں، وفاقی وزیر سردار یوسف
  • بیساکھی میلہ: 7 ہزار سے زیادہ سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد، محبت اور بین المذاہب ہم آہنگی کا شاندار مظاہرہ
  • سعودی عرب کا حج ویزا کے بغیر مکہ میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ