ہاربن ایشیائی سرمائی کھیلوں کے لئے چائنا میڈیا گروپ کے رپورٹنگ گروپ کی روانگی کی تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
بیجنگ :چائنا میڈیا گروپ نے ہاربن ایشین ونٹر گیمز کےلئے رپورٹنگ گروپ کی روانگی کی تقریب کا انعقاد کیا۔
پیر کے روز چائنا میڈیا گروپ کے صدر شن ہائی شیونگ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہاربن ایشین ونٹر گیمز ایک بین البراعظمی کھیلوں کا ایونٹ ہے جو چین کے”14 ویں پانچ سالہ منصوبے” کے آخری سال میں منعقد ہو رہا ہے ، اور یہ بیجنگ سرمائی اولمپکس کے بعد چین میں منعقد ہونے والا پہلا بین الاقوامی سرمائی کھیلوں کا جامع ایونٹ ہے۔
ان ایشین ونٹر گیمز میں چائنا میڈیا گروپ نہ صرف ایونٹ کی نشریاتی کوریج کرے گا بلکہ تاریخ میں پہلی بار جامع بین الاقوامی سرمائی ایونٹ کے مرکزی براڈکاسٹر کی خدمات بھی انجام دے گا اور دنیا کو مکمل 4Kمعیارکے ساتھ بین الاقوامی پبلک سگنل اور متعلقہ میڈیا خدمات فراہم کرے گا۔
ہمیں عالمی معیار کے بہترین پبلک سگنل کے ذریعے “سی ایم جی پروڈکشن”کا نام دنیا میں دوبارہ روشن کرنا ہوگا۔
اطلاعات کے مطابق نویں ایشین ونٹر گیمز 7 سے 14 فروری 2025 تک ہاربن میں منعقد ہوں گے اور ان میں 6 ایونٹس کے کل64 مقابلے ہوں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایشین ونٹر گیمز
پڑھیں:
پہلا اوورسیز پاکستانیز کنونشن کل اسلام آباد میں منعقد ہوگا
حکومت کے مطابق اوورسیز پاکستانیز کنونشن کا مقصد اوورسیز پاکستانیوں کو اپنے گھر میں خوش آمدید کہنا، انہیں گلے لگانا، ان کے تحفظات سننا اور ان کی قیمتی تجاویز کی روشنی میں پالیسی سازی کو بہتر بنانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومتِ پاکستان اور اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کی جانب سے پہلا اوورسیز پاکستانیز کنونشن کل 13 تا 15 اپریل 2025ء کو اسلام آباد میں منعقد کیا جا رہا ہے۔ کنونشن میں شرکت کے لیے آنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو ریاستی مہمان کا درجہ دیا جائے گا، ہوائی اڈوں پر انکے استقبال کے لیے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیرِاعظم کی خصوصی ہدایت پر یہ تمام انتظامات اس عزم کے ساتھ کیے جا رہے ہیں کہ دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانیوں کو یہ احساس دلایا جائے کہ پاکستان ان کا اپنا گھر ہے۔
حکومت کے مطابق یہ کنونشن محض ایک تقریب نہیں، بلکہ ایک قومی عزم کا اظہار ہے کہ پاکستان اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو جو برسوں سے دورِ وطن خدمات سرانجام دے رہے ہیں، کھلے دل سے خوش آمدید کہتا ہے۔ کنونشن کا مقصد اوورسیز پاکستانیوں کو اپنے گھر میں خوش آمدید کہنا، انہیں گلے لگانا، ان کے تحفظات سننا اور ان کی قیمتی تجاویز کی روشنی میں پالیسی سازی کو بہتر بنانا ہے۔