WE News:
2025-01-18@13:14:47 GMT

کرم: کے پی حکومت نے بنکر مسمار کرنے کا عمل شروع کردیا

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

کرم: کے پی حکومت نے بنکر مسمار کرنے کا عمل شروع کردیا

خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں گزشتہ 100 روز سے بند مرکزی شاہراہ کھولنے کے لیے صوبائی حکومت نے مرکزی شاہراہ کے ساتھ قائم نجی بنکرز کو مسمار کرنا شروع کر دیا ہے اور اب تک 2 گاؤں میں کام مکمل کرلیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امدادی سامان بردار گاڑیوں کا پہلا قافلہ پاڑا چنار پہنچ گیا

ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ جمعے کے روز ایک حکم نامہ جاری کیا تھا کہ  پاڑاچنار روڈ پر قائم تمام نجی بنکرز کو ہٹایا جائے گا اور یہ کام سرکاری مشینری کے ذریعے ہوگا۔ تاہم اس پر عمل درآمد روک دیا گیا تھا جو اب مذاکرات کے بعد باقاعدہ شروع کردیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کرم و پولیس نے کارروائی کی تصدیق کی ہے۔

بنکرز مسمار کرنے کا عمل کہاں سے شروع کیا گیا اور تاخیر کیوں؟

کرم پولیس کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے تشکیل کمیٹی اور مقامی عمائدین سے مذاکرات کے بعد 2 دن کی تاخیر سے مسمار کرنے کا عمل شروع کیا گیا ہے جو سخت سکیورٹی میں جاری ہے۔

پولیس نے بتایا کہ لوئر کرم میں دونوں مخالفت فریق کے ایم ایک مورچے مسمار کردیے گئے۔ خار کلی اور بالش خیل میں فریقین کا ایک ایک بنکر مسمار کردیا گیا۔ اس عمل میں پولیس کے ساتھ ایف سی، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ سی این ڈبلیو کے حکام موجود ہیں جبکہ گن شپ ہیلی کاپٹرز کی مدد سے فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔

بنکرز کو مسمار کرنے قائم کمیٹی کے ایک رکن نے بتایا نجی بنکرز کو مسمار کا عمل ہفتے کے روز شروع کرنے کا فیصلہ ہوا تھا اور ضلعی انتظامیہ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا تاہم عوامی ردعمل کے باعث مؤخر کیا اور مقامی رہنماؤں کو اعتماد میں لینے کے لیے بات چیت کا سہارا لیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ مذاکرات میں بلا تفریق مسمار کرنے کی یقین دہانی پر اتفاق ہو گیا جس کے فوراً بعد مسمار کرنے کا عمل شروع کیا گیا۔

مزید پڑھیے: ڈی سی کُرم پرحملے میں ملوث 30 دہشتگردوں کے خلاف ایف آئی آر، پارا چنار میں کرفیو لگانے کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ ٹل پاڑاچنار روڈ بدستور بند ہے اور بڑی تعداد میں امدادی سامان سے لدے ٹرک کھڑے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سڑک ابھی محفوظ نہیں ہے اور  پاڑاچنار بدستور بند ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بنکرز مسمار کرنے کے حوالے اپر کرم کے ایک فریق کو شدید تحفظات تھے تاہم لڑائی سے بچنے کے لیے بات چیت ہوئی اور اتفاق رائے سے مسمار کرنے کا عمل شروع کردیا گیا۔

بگن میں دھرنا، مطالبات کیا ہیں؟

کرم کے علاقے بگن میں مکینوں کا دھرنا جاری ہے جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔ دھرنے میں شامل ایک رہنما نے بتایا کہ پاڑاچنار اور کرم میں جاری حالیہ فسادات میں بگن سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا دھرنے کے شرکا کا مطالبہ ہے کہ بگن پر لشکر کشی کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ بگن پر دن دہاڑے حملہ کیا گیا لوگوں کے گھروں اور دکانوں کو اگ لگائی گئی جس کی ویڈیوز بھی موجود ہیں لہٰذا ان کی مدد سے گرفتاری ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بگن دھرنے کے شرکا کا مطالبہ ہے کہ حکومتی وعدے کے مطابق بگن میں اب تک نقصانات کا ازالہ نہیں ہوا اور لوگ امداد کے منتظر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں اور اپیکس کمیٹی کے فیصلوں پر ابھی تک عمل درآمد نہیں ہوا اور ان کا مطالبہ ہے کہ کرم کو اسلحے سے پاک کرنے کے اپیکس کمیٹی کے فیصلے پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ ابھی تک اس پر کوئی عمل نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت بنکرز ہٹانے پر عمل نہیں کر رہی اور بے بس دکھائی دے رہی ہے۔

حکومت بے بس کیوں؟

کرم سے تعلق رکھنے والے سینیئر صحافی نبی جان کے مطابق صوبائی حکومت کرم ایشو کو مقامی انتظامیہ کے حوالے کرچکی ہے جو انتظامیہ کے بس سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا اپیکس کمیٹی کے فیصلوں پر سختی سے عمل درآمد ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت فیصلوں پر عمل درآمد نہیں کر رہی جبکہ نقصانات کا ازالہ بھی تاخیر کا شکار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کو اپیکس کمیٹی کے فیصلے کے مطابق کرم کو اسلحے سے پاک کرنا چاہیے۔

کرم فسادات، مختصر پس منظر

قبائلی ضلع کرم میں دو قبائل کے مابین تنازع ایک عرصے سے جاری ہے اور باقاعدہ مورچہ زن ہوکر ایک دوسرے کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ تنازع شمالاتی زمین پر شروع ہوا تھا جو اب فرقہ وارانہ فساد کی شکل اختیار کر چکا ہے۔

حالیہ تنازع چند ماہ پہلے پاڑاچنار جانے والی گاڑیوں کے قافلے پر حملے سے شروع ہوا تھا۔ جس میں 40 سے زیادہ لوگ زندگی کی بازی ہار گئے تھے جس کے جواب میں اگلے روز مسلح افراد مقامی گاؤں بگن پر حملہ اور ہوئے تھے اور گھروں اور بازاروں کو اگ لگادی تھی جس کے بعد حالات مزید کشیدہ ہو گئے۔

مزید پڑھیں: شرپسندوں کی حوالگی پر عدم تعاون، خیبرپختونخوا حکومت نے کرم متاثرین کی مالی امداد روک دی

تب سے پاڑاچنار پشاور روڈ بدستور بند ہے جس کے باعث علاقے میں میڈیسن اور اشیا خورونوش کی شدید قلت ہے جبکہ پاڑاچنار اور ملحقہ علاقوں کے مکین محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاڑا چنار کرم کرم آپریشن کرم تنازع.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: مسمار کرنے کا عمل شروع ضلعی انتظامیہ بنکرز کو کہ حکومت کا کہنا کیا گیا ہے اور کے لیے

پڑھیں:

مذاکرات کا تیسرا دور شروع، اگر پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات دیے تو ضرور غور کریں گے، عرفان صدیقی

حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مذاکرات آئین قانون اور روایات کی بنیاد پر ہوں گے۔ نتائج پہلے سے ہرگز طے شدہ نہیں ہیں۔ حکومت کی کمیٹی میں 7 جماعتیں ہیں۔ تحریری مطالبات آنے پر تحریری جواب دیں گے، مطالبات آنے پر فوری جواب دینا ممکن نہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں مذاکراتی کمیٹی کے تیسرے اجلاس میں شرکت سے قبل عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ مذاکرات راستہ نکالنے کے لیے ہوتے ہیں اسی لیے کوشاں ہیں۔ اپوزیشن کو 31 جنوری سے پہلے جواب دے دیں گے۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں مذاکرات کا تیسرا دور

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں مذاکرات کے تیسرے دور کا ان کیمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے۔ مذاکرات میں حکومت کی جانب سے 10 رکنی جبکہ اپوزیشن جماعتوں کا 6 رکنی وفد بھی شریک ہے۔

حکومتی ارکان میں سینیٹر عرفان صدیقی،اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ خان، خالد حسین مگسی، محمد اعجاز الحق ، فاروق ستار، عبدالعلیم خان ، چوہدری سالک حسین، سید نوید قمر، اور راجا پرویز اشرف شامل ہیں۔

اپوزیشن کی جانب سے قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور، اسد قیصر، صاحب زادہ محمد حامد خان، سینیٹر ناصر عباس اور سلمان اکرم راجا شامل ہیں۔

پہلے 2 مذاکراتی ادوار اسپیکر قومی اسمبلی کی صدارت میں ہو چکے ہیں،  توقع ہے کہ آج مذاکرات میں اپوزیشن اپنے مطالبات سے تحریری طور پر حکومت کو آگاہ کردے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • 3 فروری سے پولیو مہم شروع کر رہے ہیں، سجاد قادری
  • پہلا کام 100 روپے کا ملا، خوشی سے سڑکوں پر ناچ رہی تھی، ارچنا پورن سنگھ کا انکشاف
  • مصر میں نوجوان نے ایک ہی دن میں تین لڑکیوں سے شادی کر کے سب کو حیران کردیا
  • چین کی تائیوان کے لیے گروپ ٹور دوبارہ شروع کرنے کی تیاری
  • سلوواکیا، طالب علم نے چھری کے وار سے خاتون ٹیچر اور ہم جماعت کو قتل کردیا
  • پنجاب یونیورسٹی کی قابض زمین واگزار، غیر قانونی تعمیرات مسمار
  • پی ٹی آئی اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور شروع
  • مذاکرات کا تیسرا دور شروع، اگر پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات دیے تو ضرور غور کریں گے، عرفان صدیقی
  • حکومت سعودیہ سمیت کسی ملک سے ادھار تیل نہیں لے رہی‘مصدق ملک
  • افسوس ناک واقعہ، کورنگی، ڈاکوئوں نے نماز فجر پڑھ کر گھر آنے والے نوجوان حافظ قرآن کو قتل کردیا