ایم پی اے خیر جان بلوچ کیخلاف بیان پر مولانا ہدایت الرحمان کی معذرت خواہی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
گزشتہ روز ایم پی اے خیر جان بلوچ کیخلاف شائع ہونیوالے بیان پر جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا ہدایت الرحمان نے معذرت خواہی کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ نشرواشاعت کیجانب سے غلط فہمی کے باعث بیان جاری ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر و رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان نے گزشتہ روز ایم پی اے آواران خیر جان بلوچ کے خلاف بیان پر معذرت کر لی۔ انکا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے شعبہ نشر و اشاعت کی جانب سے غلطی اور غلط فہمی سے بیان جاری ہوا۔ جس کی تردید اور معذرت کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز جماعت اسلامی کی جانب سے ایم پی اے آواران خیر جان بلوچ پر اشرافیہ، مافیاز اور سیکیورٹی فورسز کے حق میں بیان پر تنقید کرتے ہوئے جماعت اسلامی نے اسے قوم پرستوں کے دوغلے پن کے شکار اور بدترین کردار و عمل کا تسلسل قرار دیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی خیر جان بلوچ ایم پی اے
پڑھیں:
سیاستدانوں کو جیل میں نہیں ہونا چاہئے، فضل الرحمان
لاہور: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمیشہ کہتا ہوں سیاستدانوں کو جیل میں نہیں ہونا چاہئے، ملک کو دھاندلی سے پاک انتخابات کی ضرورت ہے۔
زرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سب سے پہلی ترجیح عوام کا اعتماد بحال کرنا ہے، سایسی آدمی ہوں اس لیے ہمیشہ مذاکرات کا حامی ہوں، مجھے پی ٹی آئی کے مطالبات کا نہیں معلوم، میری خواہش ہے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل ہوں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سیاستدانوں کے غلط رویوں کی وجہ سے آج پارلیمان بے معنی ہوگئی ہے، ملک میں دھاندلی سے پاک انتخابات کی ضرورت ہے، ادارے اپنی مرضی کی حکومت بنانا چاہتے ہیں جسے وہ اپنی لاٹھی سے ہانک سکیں مگر یہ ایک ناجائز خواہش ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نظریاتی سیاست کرنا چاہتے ہیں مگر اسٹیبلشمنٹ کا نظریات سے کوئی تعلق نہیں، وہ صرف اپنی اتھارٹی کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں، آئین میثاق ملی ہے اگر اس کی خلاف ورزی ہوگی تو یہ بے معنی ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اس خطے سے شکست کھاکر بھاگا ہے اب وہ پاکستان کو خانہ جنگی طرف لے جانا چاہتا ہے، قبائلی علاقوں میں حکومت کی رٹ ختم ہوچکی ہے، لوگ اپنے علاقے اور گھر چھوڑ رہے ہیں، جب ایک علاقہ لمبا عرصہ جنگ کی زد میں رہے اور حکومت کی رٹ نہ رہے اسکی جغرافیائی سلامتی خطرے میں پڑجاتی ہے۔
چھبسویں ترمیم پر صرف حکومت اور جے یو آئی کے درمیان مذاکرات ہوئے ـ
ہم نے آئین اور انسانی حقوق پر کمپرومائز نہیں کرنا تو باقی جماعتیں کیوں نہیں کرسکتیں، میں ہمیشہ مارشل لاؤں کیخلاف لڑتا رہا ہوں۔