آئی ایم ایف پاکستان سے ٹیکس بیس میں اضافے کا خواہاں ہے، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے انکشاف کیا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) پاکستان سے ٹیکس بیس میں اضافے کا خواہاں ہے۔
بلوم برگ کو دیے گئے انٹرویو میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج کی تمام شرائط پوری کرنے کےلیے پر امید ہیں، گزشتہ 2 سال کے مقابلے میں پاکستانی معیشت میں استحکام آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کی ہے، جس میں مزید بہتری متوقع ہے، سنگل بی کیٹیگری ہدف ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان سے ٹیکس بیس میں اضافے کا خواہاں ہے، عالمی مالیاتی ادارے کا وفد آئندہ ماہ دورے پر آئے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 10 سے 10 اعشاریہ 3 فیصد تک لے جانے کا ہدف ہے، حکومت پاکستان اس ہدف کو پورا کرنے کےلیے پر عزم ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ یہ بینچ مارک حاصل ہونے سے مالی صورتحال مزید پائیدار ہوگی، اب ہمیں پائیدار معاشی گروتھ پر توجہ دینا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کا بنیادی ڈی این اے تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز ہے، معاشی ترقی کو برآمدات کی بنیاد پر استوار کرنا چاہتے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت نے مہنگائی روکنے کےلیے مڈل مین پر سختی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ چینی مارکیٹ میں پہلے پانڈا بانڈ کے اجراء کا پلان ہے، جس کے ذریعے 25 کروڑ ڈالر تک حاصل ہونے کےلیے پرامید ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ فنڈز اگلے 6 سے 9 ماہ میں ملنے کا امکان ہے، رواں مالی سال معاشی شرح نمو 3 اعشاریہ 5 فیصد تک جاسکتی ہے، پاکستان بین الاقوامی بانڈ مارکیٹ سے فنڈز حاصل کر سکے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: محمد اورنگزیب نے وفاقی وزیر خزانہ ا ئی ایم ایف نے کہا کہ
پڑھیں:
امریکی ٹیرف پر پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں،وفاقی وزیرِ خزانہ
امریکی ٹیرف پر پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں،وفاقی وزیرِ خزانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے پاکستان امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر کسی بھی قسم کا جواب دینے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے، پاکستان ٹرمپ ٹیرف سے پریشان ضرورہے کیونکہ یہ غیریقینی صورتحال ہے، ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈرکے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، میرے خیال میں اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے،امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت اور دیگر شعبوں میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے لیکن چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر پریشان ضرور ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈر کے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے۔خیال رہے گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے بیشتر ممالک پر نئے محصولات کے نفاذ کا اعلان کیا تھا، تاہم گزشتہ دنوں امریکا نے اضافی محصولات کے اطلاق کو 90 روز کے لیے روک دیا ہے۔ابتدائی طور پر امریکا نے پاکستان پر بھی 29 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ دنوں کے اعلان کے بعد یہ معاملہ 90 روز کے لیے رک گیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس کے بدلے میں امریکا کو کوئی جواب دینے جا رہے ہیں تو اس کا جواب نہیں میں ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان رسہ کشی میں پاکستان کا نقصان ہو رہا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت سمیت دیگر شعبہ جات میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں۔