توشہ خانہ ٹو؛ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے بریت مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
عمران خان اور بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق توشہ خانہ ٹو کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے اسپیشل جج سینٹرل کا بریت مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج کیا ہے۔
درخواست گزار نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ 14 نومبر کا توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت مسترد کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ خلاف قانون ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے درخواست میں اسپیشل جج سینٹرل ، ایف آئی اے اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت مسترد کرنے کا عمران خان اور اور بشری کا فیصلہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا 190 ملین پاؤنڈ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان
پی ٹی آئی کا 190 ملین پاؤنڈ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 17 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں القادر یونیورسٹی ٹرسٹ سے جڑے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے کرپٹ پریکٹس پر عمران خان کو 14 سال اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی۔
اس کے علاوہ عدالت نے عمران خان کو 10 لاکھ روپے اور بشریٰ بی بی کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی جبکہ احتساب عدالت نے القادر یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم بھی دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دیگر پارٹی رہنماؤں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا سنائے جانے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہم اس فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج بھی کریں گے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا سوال تو پوچھنا چاہیے نواز شریف کے بیٹے حسن نواز سے کہ تم نے جس پیسے سے لندن میں ون ہائیڈ پارک کی عمارت خریدی وہ پیسہ کس طرح باہر لیکر گئے اور آگے پھر بیچی، اس رقم کا تم نے کیا کیا؟ آج وہ دندناتے پھر رہے ہیں۔
دوسری جانب سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اس ملک میں چور دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ معصوم اور ایماندار لوگ جو کہ اس ملک میں نوجوانوں کو سیرت النبی ﷺ کو پڑھانے کے لیے القادر یونیورسٹی جیسا ادارہ بناتے ہیں انہیں سزا سنا دی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کے معاملے پر نا تو حکومت کو ایک دھیلے کا نقصان ہوا اور نا ہی عمران خان یا بشریٰ بی بی کے اکاؤنٹ میں کوئی رقم گئی، نیت ٹھیک تھی، مقصد بھی ٹھیک تھا لیکن اس ملک میں یہ رواج بنایا جا رہا ہے کہ ایک شخص جو شوکت خانم کینسر اسپتال اور نمل یونیورسٹی جیسے ادارے بناتا ہے اسے القادر یونیورسٹی بنانے پر سزا دی جا رہی ہے جس میں نوجوان نسل کو سیرت النبی ﷺ پڑھائی جانی تھی اور پاکستان کے نوجوانوں کو مستفید ہونا تھا۔