نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر کا دورہ, آزاد کشمیر میں شدید احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
مظفرآباد: پاسبان حریت جموں و کشمیر کی اپیل پر آج دارالحکومت سمیت آزاد کشمیر کے مختلف شہروں میں مودی کے دورے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا آج ہزاروں قابض فوجیوں کے پہرے میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کررہے ہیں جب کہ اس موقع پر پاسبان حریت جموں و کشمیر کی اپیل پر آج دارالحکومت سمیت آزاد کشمیر کے مختلف شہروں میں دورے کے خلاف احتجاج کیا گیا ہے۔پاسبان حریت کے زیرِ اہتمام اولڈ سیکرٹریٹ میں شہریوں نے نریندر مودی کے خلاف شدید احتجاج کیا جب کہ مظاہرین نے نریندر مودی کے دورے کے خلاف سیاہ جھنڈے لہرا کر اور ٹائر جلا کر احتجاج کیا گیا۔کشمیری شہریوں نے نریندر مودی اور بھارتی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا ’’مودی کشمیر میں ناپسندیدہ ترین شخص‘‘ ہے۔نریندر مودی کے خلاف مظاہرے کی قیادت چیئرمین پاسبان حریت عزیر احمد غزالی، عثمان علی ہاشم اور دیگر پارٹیوں کے رہنماؤں نےکی۔چیئرمین پاسبان حریت عزیر احمد غزالی نے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ نریندر مودی مقبوضہ جموں و کشمیر کو فوجی اڈہ بنانے کی کوشش کررہا ہے جس کو کشمیری عوام مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں فوجی مقاصد کے لیے بنائی جا رہی ریلوے لائن ، سڑکیں اور ٹنلز کی وجہ سے کسانوں کی ہزاروں ایکڑ زمینیں تباہ کی جارہی ہیں۔عزیر احمد غزالی کا کہنا تھا کہ مودی نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو جیل میں تبدیل کرکے دس لاکھ فوجیوں کے دباؤ شہری آزادیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے، نریندر مودی ہزاروں کشمیری نوجوانوں کا قاتل ہے جب کہ کشمیری عوام دورے سے کوئی تعلق نہیں۔چیئرمین پاسبان حریت کہتے ہیں کہ مودی حکومت نے 5 اگست 2019 کو کشمیریوں سے شناخت چھین لی تھی، مودی حکومت نے ہی کشمیر کا ریاستی تشخص ختم کرکے اسے دولخت کیا تھا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیری نوجوانوں سے نوکریاں اور روزگار کے مواقع نریندرا مودی کی حکومت نے چھین لیئے ہیں جب کہ مودی کی ظالمانہ اقدامات کی وجہ سے کشمیر میں غربت و افلاس تیزی سے بڑھ رہی ہے۔عزیر احمد غزالی کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کشمیریوں سے زمینیں چھیننے اور جائیدادیں ضبط کرنے جیسے بدترین اقدامات کررہی ہے۔ آزادی، حقوق اور انصاف مانگنے والے کشمیریوں کو مودی حکومت جیلوں میں قید کر رہی ہے۔
دوسری جانب احتجاج سے خطاب میں دیگر مقررین نے کہا کہ مودی حکومت کشمیر میں اسلامی شناخت پر حملہ آور ہے۔پاسبان حریت کے زیرِ اہتمام نریندر مودی کے دورے کے خلاف مظاہرین نے شہر کی مرکزی شاہراہ پر مارچ کیا۔ پاسبان حریت جموں کشمیر کی اپیل پر آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میرپور، ڈھڈیال، کوٹلی، باغ اور نیلم میں احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: عزیر احمد غزالی نریندر مودی کے دورے کے خلاف پاسبان حریت احتجاج کیا مودی حکومت کہ مودی کہا کہ
پڑھیں:
پی اے سی ارکان کا رکن ثنا اللہ مستی خیل کیخلاف کارروائیوں پر شدید احتجاج، اجلاس منعقد کرنے سے انکار
قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا، کمیٹی ارکان نے رکن ثنا اللہ خان مستی خیل کے خلاف کارروائیوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اجلاس منعقد کرنے سے انکار کردیا۔
رپورٹ کے مطابق پی اے سی اجلاس آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیے بغیر ختم کردیا گیا۔
جنید اکبر خان نے کہا کہ کل ثنا اللہ مستی خیل نے پوچھا تھا کہ واپڈا میں جنرل کیوں ہوتا ہے، شاید وہ کسی کو اچھا نہیں لگا، ان کے میٹرز، ٹرانسفارمر اتار لیے گئے، اسی طرح کا رویہ ہے تو میرا نہیں خیال کہ میٹنگ جاری رکھنی چاہئے۔
کمیٹی رکن خواجہ شیراز محمود نے کہا کہ جو بھی فیصلہ ہو، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ احتجاج میں سیشن نہیں کرنا چاہیے، آپ کو اسپیکر کو لکھنا چاہئے۔
پی پی پی رہنما حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ ممبر کا سوال اٹھانے میں یہ ری ایکشن ہو سکتا ہے تو پھر ہم اپنا اپنا کوئی اور کام کرلیں۔
پی پی پی رہنما نوید قمر نے کہا کہ بالکل اس معاملے کو اسپیکر کے ساتھ اٹھائیں۔
ثناء اللہ خان مستی خیل کا کہنا تھا کہ رات گئے میرے گاؤں کے میٹر اکھاڑ کر لے گئے، ٹرانسفارمر اٹھا کر لے گئے ہیں، ہم پاکستان کے وفادار ہیں، 22 ،23 سال سے پارلیمان میں آرہا ہوں، بےشک میرے گھر کو گرا کر ویڈیو بھجوا دیں۔
سید نوید قمر نے کہا کہ ایک رکن پر حملہ سب پر حملہ ہے، اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہئے، افنان اللہ خان نے کہا کہ میں بھی اس کی مذمت کرتا ہوں، اس کے خلاف ایکشن لینا چاہئے۔
حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ اس کو اردو میں شاید کہیں گے غنڈا گردی ہے، جنید اکبر خان نے کہا کہ میں سیکریٹری کو بلا لیتا ہوں۔
Post Views: 1