بانی پی ٹی آئی نے تاخیری حربوں کی پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی نے تاخیری حربوں کی پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے: عطا تارڑ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ کبھی وکیل تبدیل کرتے تھے اور کبھی وکالت نامہ، بانی پی ٹی آئی نے تاخیری حربوں میں پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے۔سینیٹر طلال چودھری کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا ہر کیس تاخیر کا شکار ہوا، فارن فنڈنگ کیس میں غیر حاضری اور تاخیر 6 سال پر محیط تھی، توشہ خانہ کیس میں دو دو ماہ کی تاریخیں لیتے تھے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تاریخ لینا ان کا ہمیشہ وتیرہ رہا ہے، جو بندا سچا ہوتا ہے وہ کبھی تاخیر نہیں کرتا، تاریخ نہیں لیتا، توشہ خانہ کیس میں انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے سٹے آرڈر لیا، 190 ملین پانڈ پر کہا جاتا ہے ہم نے تو ٹرسٹ بنایا۔عطا تارڑ نے کاہ کہ کابینہ میں بند لفالفہ کون لیکر جاتا ہے؟ کابینہ کے چند اراکین نے کہا لفافہ کھول کر دکھایا جائے، آپ نے اربوں روپے اٹھایا اور جرمانہ معاف کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا، اس رقم کے ساتھ اتنا بڑا جرمانہ معاف کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم، اہلیہ اور دیگر نے زمینیں، 5 کیرٹ کی انگوٹھی لی، 190 ملین پانڈ پاکستان کی تاریخ کا میگاکرپشن کیس ہے، یہ اتنی بڑی کرپشن ہے کہ تاریخ میں مثال کم ملے گی۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کیا کبھی ایسا ہوتا ہے کہ میاں بیوی مل کر زمین بنالیں، یہ اتفاق نہیں سوچا سمجھا منصوبہ تھا، سوہاوا میں زمین کیوں لی گئی؟ پراپرٹی ڈویلپمنٹ کیلئے ان کے پورے پلان تھے۔
عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ آپ نے ایدھی یا چھیپا کے ساتھ کوئی ٹرسٹ بنایا ہوتا تو کوئی نہ پوچھتا، آپ نے ایک شخص کے اربوں معاف کرنے کیلئے اربوں روپے ہی لیے، آپ نے اربوں روپے کی لین دین پر ایک ٹرسٹ بنایا، آپ نے اس شخص سے انگوٹھیاں، زمین لی اور لاہور والا گھر بنایا۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نہیں بشری بی بی تو آج آسکتی تھیں، قوم کو تقسیم کیا تھا، اب وہی فصل یہ کاٹ رہے ہیں، جھوٹ، منافقت اور فریب کی سیاست ان کا وتیرہ ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر اطلاعات بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ عطا تارڑ
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ ہے:عطا تارڑ
لاہور:وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کا کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ ہے، اور اس میں سزا شواہد کی بنیاد پر دی گئی۔ انہوں نے عدالتی فیصلے کو ملکی تاریخ کے اہم ترین فیصلوں میں شامل کیا۔
لاہور میں علمائے کرام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے یہ رقم ضبط کرکے پاکستان کے حوالے کی تھی، کیونکہ یہ عوامی پیسہ تھا، مگر بدقسمتی سے یہ رقم واپس انہی افراد کو دی گئی جن سے یہ ضبط کی گئی تھی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ اگر کسی نے بیرون ملک جرم کیا ہو اور اس کا پیسہ ضبط کر لیا جائے، تو یہ رقم عوام کی فلاح و بہبود جیسے صحت، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کے لیے استعمال ہونی چاہیے تھی، مگر بدقسمتی سے یہ پیسہ عمران خان اور ان کے قریبی افراد کے ذاتی مفادات کے لیے استعمال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس پیسہ سے 25 کروڑ کا نیا گھر بنایا گیا اور قیمتی انگھوٹیاں خریدی گئیں۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ جب عمران خان اور ان کی اہلیہ کے پاس اپنے دفاع میں کوئی واضح جواب نہیں تھا تو انہوں نے کہا کہ انہیں سیرت پر چلنے کی سزا دی گئی۔ تاہم، انہوں نے سوال اٹھایا کہ القادر یونیورسٹی میں کیا دینی تعلیم دی جا رہی تھی؟ وہاں بچوں کو کارٹون دکھائے جا رہے تھے اور کھیلنے کے لیے چھوڑ دیا گیا تھا۔
انہوں نے پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کو چیلنج کیا کہ وہ آئیں اور اس بات پر بحث کریں کہ کیا یہ پیسہ حکومت پاکستان کا تھا یا نہیں؟ عطا تارڑ نے کہا کہ ملک ریاض اتنی طاقت نہیں رکھتے تھے کہ وہ یہ پیسہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے بغیر اپنے نام کروا لیتے۔
واضح رہے کہ عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بالترتیب 14 اور 7 سال کی سزائیں سنائی ہیں، اور دونوں پر جرمانے بھی عائد کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، احتساب عدالت اسلام آباد نے کیس کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ استغاثہ کی شہادتیں درست ثابت ہوئیں اور دفاعی وکلا ان شہادتوں کو رد کرنے میں ناکام رہے۔