190 ملین پا ونڈز بھونڈا کیس، عمران، بشریٰ کا القادر ٹرسٹ سے تعلق نہیں: عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی و رہنما تحریک انصاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ ایک بھونڈا کیس ہے، عمران خان اور بشریٰ بی بی کا القادر ٹرسٹ سے کوئی لینا دینا نہیں۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب کا پی ٹی آئی رہنماوں شبلی فراز اور سلمان اکرم راجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی پر القادر ٹرسٹ کیس بنایا گیا، عمر ایوب القادر یونیورسٹی میں سیرت النبی سکھائی جارہی ہے، نمل یونیورسٹی، شوکت خانم ہسپتال اور القادر یونیورسٹی بانی پی ٹی آئی نے بنائی، القادر ٹرسٹ کیس ایک بھونڈا کیس ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کا القادر ٹرسٹ سے کوئی لینا دینا ہی نہیں، القادر ٹرسٹ ایک یونیورسٹی ہے، اس حکومت کو القادر ٹرسٹ پر بننے والی یونیورسٹی سے تکلیف ہوئی، یہ حکومت خود تو کچھ کر نہیں سکتی، اس لئے بھونڈا کیس بنا دیا اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ خواجہ آصف فیصلہ آنے سے پہلے سب کچھ بتا رہے تھے، جج کا فیصلہ آنے سے پہلے اگر کابینہ کے پاس پہنچ جائے تو وہ منصفانہ فیصلہ نہیں ہوگا، حکومت کے سب ہمنوا کل شام سے شروع ہوگئے تھے، ان کے پاس فیصلے کی تحریر کہاں سے آئی، کیا آپ جج ہیں،آپ کی حیثیت کیا ہے، فیصلے کے بعد کوئی بات ہوتی ہے، یہ فارم 47پر آئی حکومت ہے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہورہا، آدھا سال گزر گیا ابھی تک پبلک سیکٹر کا 10 فیصد فنڈ جاری نہیں ہوا، احسن اقبال کیا کررہے ہیں؟ احسن اقبال اپنا کام نہیں کررہے، ایف بی آر کے لوگوں کو ایک ہزار گاڑیاں عنایت کی جائیں گی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ انٹرنیٹ پر قدغن لگائی گئی، انٹرنیٹ کا بیڑا غرق کرکے آپ نے خاک ای گورننس کرنی ہے، کیا شارک نے صرف پاکستان کی کیبل کوکھانا ہے؟ نہ جانے شارک مچھلیاں پاکستان کی
ہی تاریں کیوں کاٹتی ہیں؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ لاکھو ں کاروباری اور دیگر لوگ ملک سے باہر چلے گئے ہیں، ملک سے 14ارب ڈالر 2سالوں میں باہر چلا گیا ہے، ہم آئی ایم ایف سے ڈیڑھ ارب ڈالر کی بھیک مانگ رہے ہیں، پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن میں کھودا پہاڑ نکلا چوہا، اس وقت لارج سکیل مینوفیکچرنگ زیرو ہے۔
شبلی فراز:سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز بولے آج کہا گیا کہ فیصلہ سنانے کے وقت بانی پی ٹی آئی موجود نہیں تھے، بانی تو آپ کی قید میں ہیں، عدت اور توشہ خانہ کیس میں بانی کی غیر موجودگی میں فیصلہ سنایا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ نبی کی زندگی کے بارے میں القادر یونیورسٹی کا سوچا، القادر یونیورسٹی کو کرپشن کا کیس بنادیا گیا کہ آپ اس ملک میں اچھا کام نہیں کرسکتے ، ہمارے حکمرانوں نے کوئی فلاحی کام نہیں کیا، اوورسیز پاکستانی کینسر جیسے مرض کیلئے فنڈنگ کررہے تھے، انہوں نے پریشر ڈال کر فنڈنگ کو بھی متاثر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پر بنائے سب کیسز سیاسی ہیں، القادر ٹرسٹ کیس پاکستانی عوام کے منہ پر طمانچہ ہے، ان کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، القادر ٹرسٹ کیس میں بانی کو سزا دی گئی تو پھر کوئی فلاحی کام نہیں کرے گا۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ شوکت خانم ہسپتال میں عام پاکستانیوں نے فنڈنگ کی، شوکت خانم کے علاوہ کوئی ہسپتال نہیں جو کینسر کا مفت علاج کررہا ہو، شوکت خانم عوامی فنڈنگ پر چل رہا ہے، عدت کیس اور القادر یونیورسٹی بھونڈے کیس ہیں، ایسی ہی حرکتوں سے ہمارا پاسپورٹ بھی پیچھے ہے۔
سلمان اکرم راجہ:سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جو کیس بنایا گیا ہے وہ رقم سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی، ریاست پاکستان کو اس تمام معاملے میں ایک پیسے کا نقصان نہیں ہوا بلکہ فائدہ
ہوا، عمران خان اور بشریٰ بی بی کو اس معاملے میں ایک پیسے کا فائدہ نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ شوکت خانم ہسپتال 25سالوں سے چل رہا ہے،اربوں روپے آئے ہیں، عمران خان نے پیسہ بنانا ہوتا تو شوکت خانم ہسپتال اور یونیورسٹی موجود تھی، القادر ٹرسٹ کیس وقعت نہیں رکھتا، اس کیس کا فیصلہ ہر جگہ زوال پائے گا۔
حکومت، اپوزیشن نے قصیدے پڑھے،اس بار اس مولوی نے 2 کشتیوں میں پیر رکھا اور پار ہوا:فضل الرحمان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: القادر یونیورسٹی القادر ٹرسٹ کیس کا کہنا تھا کہ شبلی فراز پی ٹی آئی نے کہا کہ عمر ایوب کام نہیں
پڑھیں:
کراچی میں ’غزہ ملین مارچ:‘ جماعت اسلامی کا اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے غزہ سے یکجہتی کلیے 22 اپریل کو پورے ملک میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دیدی۔کراچی میں جماعت اسلامی کے شاہراہ فیصل پر غزہ یکجہتی مارچ میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کراچی اور یہاں کی خواتین نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ یہ امت مسلمہ کا جیتا جاگتا شہر ہے، اس وقت اہل غزہ جس مصیبت میں ہیں وہ بیان سے باہر ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی ہورہی ہے اور اقوام متحدہ قراردادیں پاس کررہا ہے جب کہ اسرائیل حماس سے شکست کھا چکا، اب بچوں سے انتقام لے رہا ہے، انشااللہ فلسطین کو آزادی نصیب ہوگی۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکمراں بزدلی دکھاتے ہیں کہ معیشت کمزور ہوجائے گی، مطالبہ ہے حکمران اسرائیلی بربریت کے خلاف آواز بلند کریں، وزیراعظم سے کہتا ہوں کہ زبانی باتوں سے کچھ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مسلم افواج کے پاس وسائل کی کمی نہیں ہے، 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل اور اس کی ٹیکنالوجی شکست کھا چکی ہے، اسرائیل اب بچوں سے انتقام لے رہا ہے، اسرائیل نسل کشی کررہا ہے،مغرب کے چہرے سے نقاب اتر چکا ہے، ہم امریکا اور اسرائیل کی مذمت کرتے ہیں، ہماری مذمت سے امریکا کے سامنے جھکے ہوئے لوگوں کو تکلیف ہے۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل آج بھی القسام برگیڈ کامقابلہ نہیں کرسکتا، اگر مسلمان حکومت کے ایٹمی ہتھیار اور میزائل سامنے آئیں تو بچوں کی شہادت رک جائیں گی، پاکستانی وزیر اعظم اور آرمی چیف عالمی کانفرنس مدعو کریں اور مشترکہ اعلامیہ جاری کریں کہ بہت ہوچکا اب پیش قدمی ہوگی، جس روز یہ ہوا جنگ ختم ہو جائے گی۔امیر جماعت اسلامی نے اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سرکاری سطح پر اس پالیسی کا اعلان کرے کیونکہ اس کے ذریعے بھی فلسطینیوں کو کچھ ریلیف مل سکے گا،آج کی ریلی میں لاکھوں کی تعداد میں شرکا موجود ہیں جس سے اہل غزہ کو نیا جذبہ ملے گا، اسماعیل ہانیہ کا خاندان مسلسل قربانیاں دے رہا ہے اور حماس کی تحریک اب کبھی ختم نہیں ہوسکتی۔ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں اہل فلسطین اور اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کیا جارہا ہے، امریکا میں پچاس فیصد رائے دہندگان حماس کے حامی ہوچکے ہیں، حماس کی جدوجہد اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق آئینی ہے اور وہ ایک جمہوری قوت ہے، مفتی تقی عثمانی اور مفتی منیب کے فتوے پر تکلیف یہودیوں کے ایجنٹ کو ہو رہی ہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور اپوزیشن سے پوچھتا ہوں امریکا کی مذمت کیوں نہیں کرتے اور اسرائیل کے خلاف کھل کر کیوں کھڑے نہیں ہوتے، پاکستان کی اپوزیشن (پی ٹی آئی) اپنے لیڈر کے لیے لابنگ کرسکتی ہے تو اسرائیلی کے خلاف امریکا میں لابنگ کیوں نہیں کرتی۔امیر جماعت اسلامی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لیاقت علی خان کو کہا گیا کہ اسرائیل کو مان لو بہت کچھ دیں گے مگر لیاقت علی خان نے قوم کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا کہ ہماری روح قابل فروخت نہیں اس کے نتیجے میں پاکستان کو عزت ملی تھی۔