کم عمری میں ذہنی تناؤ، بڑھتی عمر میں دل کی بیماری کا خطرہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
زندگی کے مختلف مراحل میں ذہنی دباؤ عام بات ہے، لیکن تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ابتدائی جوانی میں شدید تناؤ کا سامنا کرنے والے افراد کو بعد میں دل کی صحت کے مسائل کا سامنا کرنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، 13 سے 24 سال کی عمر کے 276 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ جن افراد کو کم عمری میں زیادہ تناؤ کا سامنا تھا، وہ بعد کی زندگی میں موٹاپے، وزن میں اضافے اور بلڈ پریشر جیسے مسائل کا شکار ہوئے۔
محققین کے مطابق، یہ مسائل دل کی بیماری کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔ تاہم، ہر قسم کا تناؤ نقصان دہ نہیں، کیونکہ کچھ حد تک تناؤ سے توجہ مرکوز کرنے اور ماحول سے آگاہی میں مدد مل سکتی ہے۔
ماہرین نے تجویز دی ہے کہ نوجوانی میں تناؤ کو بہتر طریقے سے سنبھالنے کے لیے شعور اجاگر کرنا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں صحت کے سنگین مسائل سے بچا جا سکے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
چین میں مسلسل 3 سالوں سے شرح پیدائش میں کمی
دنیا کی دوسری بڑی آبادی رکھنے والے ملک چین میں مسلسل 3 سالوں سے شرح پیدائش میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
بیجنگ کے قومی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق 6 دہائیوں سے زائد عرصے تک مسلسل اضافے کے بعد اب شرحِ پیدائش میں کمی کی وجہ سے چین کی آبادی میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2024ء کے آخر تک چین کی آبادی 1.408 بلین ہو گئی جو 2023ء میں 1.410 بلین تھی۔
رپورٹ کے مطابق 2024ء میں آبادی میں کمی کی رفتار 2023ء کے مقابلے میں کم تھی جبکہ 2023ء میں چین کی آبادی میں جو کمی کی رفتار ریکارڈ کی گئی وہ 2022ء کے مقابلے میں دگنی سے بھی زیادہ تھی۔
چینی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق چینی عوام ملک میں شرحِ پیدائش میں کمی کو بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے افرادی قوت میں شامل ہونے کے لیے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والی خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو ذمے دار ٹھہراتے ہیں۔