فیصلہ فیصلہ کا نعرہ بلند کرنے والوں کا پورا ٹبر عدالت سے غائب رہا: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
لاہور: پنجاب کی وزیراطلاعات عظمی بخاری نے کہا ہے کہ جنہوں نے فیصلہ فیصلہ کا نعرہ بلند کیا تھا، ان کا پورا گروہ عدالت میں حاضر ہونے سے غائب رہا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عظمی بخاری نے کہا کہ ججز دو گھنٹے تک چوروں کے خاندان کا انتظار کرتے رہے، لیکن وہ خود اپنے سیل سے عدالت کا کمرہ تک نہ پہنچ سکے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن وہ ہے جب دولت ملک سے باہر چلی جائے، جبکہ منی لانڈرنگ کے ذریعے جو پیسہ ملک میں آتا ہے وہ حلال کرپشن کہلاتی ہے۔
عظمی بخاری نے مزید کہا کہ منی لانڈرنگ کے پیسوں کی تقسیم کے بدلے 458 کنال زمین، 28 کروڑ روپے نقد اور 5 قیراط کے ہیرے کی انگوٹھی لینا کرپشن نہیں ہے؟ اگر یہ سب فائدے نہیں ہیں تو کیا لنگر خانے اور مسافر خانے فائدے کی مثال ہیں؟ جو لوگ ساری زندگی اپنے سیاسی مخالفین پر چور اور ڈاکو کے الزامات لگاتے رہے، آج وہ خود احتساب سے بھاگ رہے ہیں۔
وزیراطلاعات پنجاب نے یہ بھی کہا کہ چور کی داڑھی میں تنکا ہوتا ہے، اسی لیے وہ عدالت سے بھاگ رہے ہیں، شوکت خانم اور القادر دونوں ٹرسٹ ہیں، لیکن ان کی آڑ میں مالی فائدے کے کاروبار چل رہے ہیں۔ ایک سرٹیفائیڈ جھوٹا، کرپٹ اور بد دیانت شخص قوم کا خیرخواہ نہیں ہو سکتا، چوروں کا خاندان احتساب سے زیادہ دیر تک بچ نہیں سکتا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی جیسے شخص کیلئے صادق و امین جیسا پاک لفظ استعمال کیا گیا: عظمیٰ بخاری
صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے اہلیہ بشری بی بی کیساتھ مل کر اربوں کا ڈاکہ مارا۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کل 190 ملین کیس میں بانی کو چوری کرنے پر سزا ہوئی تب سے پی ٹی آئی والوں کا رونا دھونا جاری ہے۔ این سی نے کہا یہ پاکستان کے پیسے واپس بھیجنے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ برطانوی ایجنسی نے پاکستانی حکومت سے رابطہ کیا آپ کے پیسے واپس بھیجنے ہیں، حکومتی اکائونٹ میں پیسے منتقل کرانے کے بجائے سپریم کورٹ کے اکائونٹ میں منتقل کرائے گئے، انہوں نے پیسوں کی بندر بانٹ کی ، کیس میں ملزمان کو بیان ریکارڈ کرنے کے 15 مواقع دیئے گئے، انہوں نے کیس میں تاخیری حربے استعمال کیے،علیمہ خان کا بیان تھا کہ ہم خود چاہتے ہیں کیس کا فیصلہ آئے، کیس میں جرح مکمل کرنے کیلئے 35 سماعتیں ہوئیں، شہزاد اکبر کیس کا مرکزی کردار تھے ۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ شہزاد اکبر کو باعزت طریقے سے باہر جانے کی اجازت دی گئی، اس کیس کا فیصلہ آنے کے بعد شہزاد اکبر کو باہر جانے کی اجازت دینے پر سوال اٹھتا ہے، عمر ایوب کہتے ہیں کرپشن کا پوچھنا ہے تو حسن نواز سے پوچھیں، این سی اے نے حسن اور حسین نواز کے اکائونٹس کی چھان بین کے بعد کلیئر قرار دیا۔لیگی رہنما نے کہا کہ شیخ وقاص اکرم نے کہا بار بار بند لفافے کی بات کرتے ہیں وہ کھول کر دیکھ لیں، وقاص اکرم کی بات مضحکہ خیز ہے،بند لفافہ تب کھولنا چاہیے تھا جب آپکی کابینہ میں لایا گیا تھا،ان لوگوں کیلئے ڈوب مرنے کا مقام ہے جو بانی پی ٹی آئی کو سیاست میں لائے، ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیسے شخص کیلئے صادق و امین جیسا پاک لفظ استعمال کیا گیا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ مکافات عمل اسی چیز کا نام جو اب ان کے ساتھ ہورہا ہے،یہ اعلی عدالتوں کے ترجمان بنتے ہیں،یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ اعلیٰ عدالتوں سے ان کو ریلیف ملے گا،ان کو یہ سب کون بتا رہا ہے اس چیز پر مجھے تشویش ہے،اعلیٰ عدالتوں کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے۔انہوںنے کہا کہ ایسٹ ریکوری یونٹ نے پاکستان کے کروڑوں روپے ضائع کئے ، ان کے ایسٹ ریکوری یونٹ نے ان کو کلین چٹ دی،وزیراعظم ہوتے ہوئے ٹرسٹی کیسے ہوسکتے ہیں،بانی پی ٹی آئی ملک بھر میں یونیورسٹیاں بنوا سکتے تھے،صرف القادریونیورسٹی کو بنوا کر فائدہ لینے کی کوشش کی گئی،انٹرنیشنل میڈیا بانی پی ٹی آئی کو کرپٹ قرار دے رہا ہے۔