میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کوئی سیاسی جماعت نہیں چاہتی کہ کسی ایک کی وجہ سے دوسرا متاثر ہو، ہم سمجھتے ہیں کہ کام وہ ہو جس پر سب متفق ہوں، طے ہوا تھا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ پر مل کر کام کریں گے، وفاق سے کراچی کے معاملات پر متعدد بار بات کر چکا ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ریڈ لائن کی وجہ سے عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے۔ مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ تکنیکی مسائل کی وجہ سے منصوبے میں دیر ہو رہی ہے، مزید 2 سال لگیں گے، منصوبے کی تکمیل کے حوالے سے وزیرِ ٹرانسپورٹ نے سخت ہدایات دی ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ کورنگی میں سولڈ ویسٹ انتظامیہ اپنی سروس بہتر کر رہی ہے، ہم کورنگی میں بہتری لانا چاہتے ہیں، یہاں سب سے آخر میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے سروس شروع کی اور  یہاں کے کچرے کے بیک لاک کو بہتر کیا۔

میئر کراچی نے کہا کہ سولڈ ویسٹ انتظامیہ کی کورنگی میں کارکردگی مزید بہتر کرنے کے لیے مزید گاڑیاں دی جا رہی ہیں جس کے بعد گلیوں کے اندر جا کر کچرا اٹھایا جا سکے گا، صنعتی زونز کے ساتھ معاہدہ کیا تاکہ وہاں سے بھی کچرا اٹھایا جا سکے۔ اُنہوں نے بتایا کہ مشینری میں اضافہ کیا تاکہ نظام کو مزید بہتر کیا جا سکے، کوشش کر رہے ہیں کہ مزید 30 منی ڈمپرز اور منی ٹرکس کا اضافہ کیا جا سکے، عوام کی خدمت جاری رکھیں گے، نظام میں بہتری آئی ہے مگر آئیڈیل نہیں ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ ہمارے ٹاؤن اور یو سی چیئر مین سولڈ ویسٹ کے عملے سے رابطے میں رہتے ہیں، تنقید کی سیاست کو ختم کرکے تعمیر و ترقی کی سیاست کی جائے، جگہ جگہ کچھ لوگ بینرز اور پوسٹرز لگا دیتے ہیں، یہ بھی کچرا ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے نمائندے اپنے اختیارات اور وسائل کو استعمال کر رہے ہیں، آئے روز آپ دوستوں کو ہم پریس کانفرنس میں بلاتے ہیں، کبھی کسی انفرااسٹرکچر، پارک درست کرنے یا پھر کےایم سی کے مسائل حل کرنے پر بات کرتے ہیں۔ میئر کراچی نے بتایا کہ شہر میں کچرے سے گیس اور بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام جاری ہے اور اسٹیٹ آف دی آرٹ گاربیج ٹرانسفر اسٹیشن پر بھی کام جاری ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ شہر کا مسئلہ ہیوی ٹریفک ہے، جب تک ہیوی ٹریفک ایکسپریس وے پر منتقل نہیں ہوگا شہر کو فائدہ نہیں ہوگا۔ میئر کراچی نے بتایا کہ بسوں کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے، ہم عوام کو سفری سہولتیں فراہم کرتے رہیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ کوئی سیاسی جماعت نہیں چاہتی کہ کسی ایک کی وجہ سے دوسرا متاثر ہو، ہم سمجھتے ہیں کہ کام وہ ہو جس پر سب متفق ہوں، طے ہوا تھا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ پر مل کر کام کریں گے، وفاق سے کراچی کے معاملات پر متعدد بار بات کر چکا ہوں۔

مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ کراچی کے ترقیاتی منصوبے سندھ کے اندر اسٹرکچرل لمیٹِڈ کمپنی بنا کر حل نہیں کئے جا سکتے، وفاق کو شہر میں ہمارے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، لیاری ایکسپریس وے 25 سال میں تعمیر ہوا۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی ہے، عملی طور پر یک طرفہ فیصلوں کو ترک کرکے شہر کے فائدے کی بات کریں، وفاقی ادارے جو کراچی میں ہیں انہیں شہر کی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ جماعتِ اسلامی سے معذرت چاہتا ہوں، ان کا تنقیدی وقت میں نے لے لیا، وہ فجر کے بعد بھی پریس کانفرنس کرکے تنقید کر سکتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ یو سی کا بجٹ 5 لاکھ سے بڑھا کر 12 لاکھ روپے کر دیا ہے، اب یو سی بجٹ بڑھانے کے بعد اگر گٹر کے ڈھکن چوری ہوں گے تو وہ خود لگا سکتے ہیں، میئر یا ڈپٹی میئر تو نہیں جائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ا نہوں نے کہا کہ میئر کراچی نے کی وجہ سے کی سیاست جا سکے بات کر

پڑھیں:

’سب کرکے دیکھ لیا آپ مان کیوں نہیں لیتے کہ جس کا کام اسی کو ساجھے‘ میاں اسلم قبال کا مقتدرہ کو مشورہ

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء میاں اسلم قبال نے مقتدرہ کو مشورہ دیا ہے کہ آپ مان کیوں نہیں لیتے کہ جس کا کام اسی کو ساجھے۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تمام ٹی وی چینلز پر اینکرز روزانہ بیٹھ کر "پی ٹی آئی ٹوٹ گئی، پی ٹی آئی کا شیرازہ بکھر گیا" جیسی باتیں کرتے ہیں، پچھلے ڈھائی سال سے جو کچھ پی ٹی آئی کے ساتھ ہو چکا ہے، ہر طرح کا جبر، فسطائیت، گولیاں، بندوقیں سب کر کے دیکھ لیا، آپ نے زور لگا کر تحریک انصاف کی لیڈر شپ کو جیلوں میں ڈالا، اغواء کیا سب کچھ کر کے دیکھا، زبردستی پارٹی بھی چھڑوائی لیکن مقتدرہ جواب دے یہ سب کچھ کرنے کے بعد 8 فروری کو عوام نے آپ کے ساتھ کیا کیا؟ 8 فروری کے بعد کیا عمران خان کی مقبولیت میں کمی ہوئی ہے یا اضافہ؟ آپ مان کیوں نہیں لیتے کہ جس کا کام اسی کو ساجھے اور آپ سیاسی نظریات سے مقابلہ کر ہی نہیں سکتے۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی رہنماء نے کہا میرا سوال یہ ہے کہ کیا ملک کے تمام معاشی معاملات درست ہو گئے ہیں؟ بڑے بڑے ٹی وی چینلز پر بیٹھے اینکرز جو میرے لیے قابل احترام ہیں وہ یہ موضوع گفتگو کیوں نہیں بناتے کہ کسان کی کمر ٹوٹ چکی ہے، گندم کھلے آسمان تلے پڑی ہے اس کو حکومت خریدنے کو تیار نہیں اور کسان 2200 روپے پر بیچنے پر مجبور ہے، پچھلے سال بھی یہی ہوا، گنے کی فصل کے ساتھ بھی یہی ہوا اور اب بھی یہی ہو رہا ہے، شوگر مل مافیا کو تو سب فائدہ ہے، اسحاق ڈار ٹی وی پر بیٹھ کر چینی کی قیمت بڑھا دیتے ہیں اور اپنی رشتہ داری نبھاتے ہیں، اپنے لیے اربوں روپے کے منافع ہیں اور کسان کا استحصال ہی استحصال ہے۔

سابق صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ یہ تحریک انصاف کی حکومت ہی تھی جس نے کسان کو پوری ادائیگی کرکے زراعت کو کھڑا کیا مگر ان موضوعات پر بات کرنے کا کسی چینل کے پاس وقت ہی نہیں، یہی حال صنعت کا بھی ہے، صنعت بند پڑی ہے، گروتھ ریٹ منفی ہے، بے شرمی سے "ہم نے کر دکھایا" کی محفل سجا کر عوام کا کروڑوں روپیہ خرچ کیا گیا، بجلی سستی کرنے کے جھوٹے دعوے کیے گئے، توانائی اتنی ہی سستی ہوتی تو ملک میں یوں صنعتی بحران نہ ہوتا، ملک سے brain drain تاریخی سطح پر نہ ہوتا۔

میاں اسلم اقبال کہتے ہیں کہ اس کا کسی کو احساس نہیں کہ عوام پس رہی ہے، لوگوں کے پاس قوت خرید ہی نہیں ہے، دنیا میں تیل کی قیمت 60 سے 65 ڈالر فی بیرل تک گر چکی ہے جو ہمارے دور میں 117 ڈالر فی بیرل تھی اس کے باوجود ہمارے دور میں پیٹرول 150 روپے فی لیٹر تھا جو اب 255 روپے فی لیٹر ہے، ڈیزل 145 روپے تھا، چینی جو ہمارے دور میں 70 روپے کلو تھی آج 170 روپے پر ہے اور پھر بھی کچھ سائنسدان کہتے ہیں کہ مہنگائی کم ہو گئی ہے، میرا پھر سے دانشوروں اور اینکرز سے یہی سوال ہے کہ ضرور تحریک انصاف پر تنقید کریں آپ کا حق ہے مگر کیا آپ کو یہ بھی منع کر دیا گیا ہے کہ آپ نے غریب آدمی کے ساتھ کھڑے نہیں ہونا؟۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھی ٹی وی پر جاتے ہیں تو ان سے سے پارٹی کے اندرونی معاملات سے متعلق سوالات کرتے رہتے ہیں اور عوام کے متعلق کوئی سوال ہوتا ہی نہیں، جنہوں نے اس حکومت پر تنقید کی اور بہادری سے اس میک اپ زدہ حکومت پر بات کی انہوں نے اپنی نوکریاں بھی گنوائیں، خدا سے ڈریں اور جو اس ملک کو یہاں تک پہنچانے والے ہیں تیس سال سے اس ملک کو چوس رہے ہیں ان کے بارے میں بھی سوال کریں غریب آدمی کے ساتھ کھڑے ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • نہریں نہیں بننے دینگے ہمارا کیس مضبوط، کوئی مسترد نہیں کر سکتا: مراد شاہ 
  • پیپلز پارٹی اور نون لیگ حکومت کا حصہ، وہی فیصلہ کرتے ہیں جو ملکی مفاد میں ہو، احسن اقبال
  • امریکی وفد سے ملاقات نہ کرنے پر پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی کی بیرسٹر گوہر پر تنقید
  • بتایا جائے کہ وفاق اور پنجاب حکومت کی فلسطین پر کیا پالیسی ہے؟حامد رضا
  • لاؤس اور چین مستحکم دوستانہ شراکت دار ہیں، وزیراعظم لائوس
  • گورنرسندھ سے میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی ملاقات
  • میئر کراچی اور گورنر سندھ کا شہر کی بہتری کیلئے ملکر کام کرنیکا اعلان
  • میئر کراچی کی گورنر سندھ سے ملاقات، گلے شکوے دور، مل کر چلنے پر اتفاق
  • میئر کراچی اور گورنر سندھ کا شہر کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنے کا اعلان
  • ’سب کرکے دیکھ لیا آپ مان کیوں نہیں لیتے کہ جس کا کام اسی کو ساجھے‘ میاں اسلم قبال کا مقتدرہ کو مشورہ