کراچی میں پری بورڈ امتحانات کا انعقاد کیا جائے گا، آئی ایس او
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
سیکریٹری تعلیم آئی ایس او کراچی کے مطابق کراچی میں گذشتہ ساڑھے تین دہائیوں سے پری بورڈ امتحانات کا انعقاد کرواتے آرہے ہیں، ان امتحانات کے انعقاد کا مقصد طلبہ کو بورڈ امتحانات سے قبل امتحانی تیاری کو جانچنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ہر سال کی طرح امسال بھی باڈی آف لٹریسی ڈیویلپمنٹ کے زیر اہتمام میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے طلباء و طالبات کیلئے پری بورڈ امتحانات کا آغاز یکم فروری 2025ء سے ہوگا، طلباء و طالبات کی سہولت کیلئے آنلائن رجسٹریشن کا اہتمام کیا گیا ہے، جہاں سے خواہشمند طلباء و طالبات رجسٹریشن فارم 12 تا 23 جنوری تک جمع کروا سکے گئیں، پری بورڈ امتحانات یکم تا 15 فروری تک جاری رہیں گے جبکہ امتحانی نتائج کا اعلان مارچ کے پہلے ہفتے میں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار آئی ایس او کراچی ڈویژن کے سیکریٹری تعلیم نے باڈی آف لٹریسی ڈیویلپمنٹ کے اعلیٰ سطح اجلاس کو پری بورڈ امتحانات کے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایس او کراچی گذشتہ ساڑھے تین دہائیوں سے پری بورڈ امتحانات کا انعقاد کرواتی آرہی ہے، ان امتحانات کے انعقاد کا مقصد طلبہ کو بورڈ امتحانات سے قبل امتحانی تیاری کو جانچنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پری بورڈ امتحانات کا آئی ایس او
پڑھیں:
امتحانات میں فیل ہونے پر ماں نے بیٹی کو چاقو کے وار سے قتل کر دیا
بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں ایک 59 سالہ خاتون کو اپنی نوعمر بیٹی کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، بھیمانی پدمنی رانی نے 29 اپریل 2024 کو اپنی 17 سالہ بیٹی سہیتی شیو پریا کو چاقو کے وار کرکے قتل کر دیا تھا۔ سہیتی نے اپنی ماں کو جھوٹ بتایا تھا کہ وہ پری یونیورسٹی کورس (PUC) میں 95 فیصد نمبر لے کر کامیاب ہو گئی ہے، حالانکہ وہ پانچ مضامین میں فیل ہو گئی تھی۔
جب جھوٹ بے نقاب ہوا تو ماں اور بیٹی کے درمیان جھگڑا ہوا، جس کے دوران سہیتی نے اپنی ناکامی کا الزام ماں پر لگا دیا۔ اسی دوران غصے میں آ کر پدمنی رانی نے چاقو سے کئی وار کر کے بیٹی کی جان لے لی۔
عدالتی چارج شیٹ کے مطابق، پدمنی رانی نے پولیس کو بتایا کہ اس نے اپنے رشتہ داروں کو بیٹی کی کامیابی اور امریکا میں تعلیم حاصل کرنے کے خواب کے بارے میں فخر سے بتایا تھا۔ اسے خدشہ تھا کہ اگر حقیقت سامنے آ گئی تو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق، قتل کے بعد پدمنی رانی نے خودکشی کی بھی کوشش کی، جس میں وہ زخمی ہو گئی، تاہم اسپتال میں علاج کے بعد وہ صحت یاب ہو گئی۔
یہ واقعہ بھارت میں تعلیمی دباؤ، ناکامی کا خوف اور معاشرتی بدنامی کے رجحان کی ایک اور افسوسناک اور عبرتناک مثال بن کر سامنے آیا ہے۔