پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حج 2025 کا معاہدہ طے پاگیاہے۔

سعودی وزارت حج کے مطابق وفاقی وزیر چوہدری سالک اور سعودی وزیرحج ڈاکٹرتوفیق الربیعہ نے معاہدے پردستخط کیے جس کے تحت ایک لاکھ79 ہزار 210 پاکستانی رواں سال فریضہ حج ادا کریں گے۔

سعودی وزارت حج کے مطابق پاکستانی عازمین حج کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کرنے پر اتفاق کرلیا گیا۔

حج آسان اورآرام دہ بنانےکے لیے 20 ،25 دن کامختصرحج پروگرام متعارف کرایا گیا ہے، پاکستانی حجاج کو منیٰ میں خصوصی جگہ دی جائے گی اور نرخ بھی کم ہوں گے۔

عازمین کو مدینہ منورہ میں 4 سے 8 دن کے لیے رہائش کےانتخاب کی سہولت دی جائے گی، زائرین کو ایک بیگ ملےگا جس میں پاکستانی پرچم اور شناخت کے لیے کیوآرکوڈ ہوگا۔ سعودی وزارت حج کے مطابق خصوصی موبائل ایپ پرعازمین حج کو تمام معلومات دستیاب ہوں گی

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

’ایران آٹھ پاکستانیوں کے قتل کی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے‘

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 اپریل 2025ء) پاکستان نے ایرانی حکام سے آٹھ پاکستانی شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے ''مکمل تعاون‘‘ کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ہلاکتیں ہفتے کے روز صوبہ سیستان-بلوچستان کے ایک علاقے مہرستان میں اس وقت ہوئیں، جب نامعلوم افراد نے ایک ورکشاپ میں گھس کر پاکستانی مزدوروں پر حملہ کیا۔

حملہ آوروں نے ان مزدوروں پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں تمام آٹھ افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ اس کے بعد حملہ آور وہاں سے فرار ہو گئے۔ یہ علاقہ پاکستان-ایران سرحد سے تقریباً 230 کلومیٹر دور ہے۔

ایران میں پاکستان کے سفیر محمد مدثر نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ یہ آٹھوں مزدور تھے اور اسلام آباد اور تہران لاشوں کی وطن واپسی میں سہولت فراہم کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

فوری طور پر کسی نے ان ہلاکتوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ایران، پاکستان اور افغانستان کے بلوچ علاقوں کو دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے آزادی کے خواہاں بلوچ قوم پرستوں کی بغاوت کا سامنا ہے۔

پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں، بلوچ لبریشن آرمی، جسے 2019 میں امریکہ نے ایک دہشت گرد گروپ قرار دیا تھا، اکثر سکیورٹی فورسز اور شہریوں کو نشانہ بناتی ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ نے پیر کو ان ہلاکتوں کی مذمت کی اور پاکستانی عوام اور حکومت سے تعزیت کا اظہار کیا۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا، ''ایران اس ظلم میں ملوث مجرموں اور ماسٹر مائنڈ کی شناخت کرنے اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔‘‘ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اس قتل کی واردات کو ’دہشت گردی کی کارروائی‘ اور ’ایک مجرمانہ فعل‘ قرار دیا، جو ان کے بقول بنیادی طور پر اسلامی اصولوں اور قانونی اور انسانی اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتی۔

افغانستان، ایران اور پاکستان میں بلوچ عوام کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک ایڈوکیسی گروپ حال وش نے یہ اطلاع دی تھی کہ مسلح افراد نے ایران میں گاڑیوں کی مرمت کا خاندانی کاروبار چلانے والے آٹھ پاکستانی شہریوں پر فائرنگ کر کے انہیں ہلاک کر دیا۔ تاہم اس کی آزادنہ ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔

شکور رحیم اے پی کے ساتھ

ادارت: افسر بیگ اعوان

متعلقہ مضامین

  • 2025 میں سعودی عرب نے 70 فیصد پاکستانی افرادی قوت کو اپنی طرف راغب کیا، رپورٹ
  • وزارت مذہبی امور نے نجی حج آپریٹرز سے 10 ہزار عازمین کی تفصیلات طلب کرلیں
  • 2025 کے پہلے تین ماہ؛ کتنے پاکستانیوں نے بیرون ممالک میں روزگار ڈھونڈ لیا
  • 2025 کے پہلے 3 ماہ میں کتنے پاکستانی بیرون ملک نوکری کیلئے گئے؟ اعداد وشمار جاری
  • بیرون ملک ملازمت کیلئے 2025 کے ابتدائی تین ماہ میں کتنے پاکستانی گئے؟ اعداد وشمار جاری
  • سعودی ایئرلائن کی پرواز سے رہ جانے والے عمرہ زائرین 2 روز بعد بھی وطن نہ پہنچ سکے
  • عازمین کیلئے اچھی خبر، 2025ء کا حج شدید گرمیوں کا آخری حج ہو گا
  • ’ایران آٹھ پاکستانیوں کے قتل کی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے‘
  • پرائیویٹ اسکیم کے تحت 67 ہزار عازمین کے حج کی سعادت سے محروم ہونے کا خدشہ
  • پرائیویٹ اسکیم کے 67 ہزار عازمین حج کی سعادت سے محروم ہوجائیں گے