اسرائیلی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری، مزید 28 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسرائیلی طیاروں کی غزہ کے رہائشی علاقوں پر بمباری سے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 28 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں پناہ گزین کیمپوں اور اسپتالوں پر اسرائیلی فوج کی جانب سے کی گئی بم باری کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 28 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ۔
عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر صیہونی فوج کی جانب سے کیے گئے حملوں کے نتیجے میں کم از کم 8 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔
7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 46 ہزار 500 تک پہنچ گئی ہے، جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔
غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 109600 سے تجاوز کر گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فلسطینی شہید
پڑھیں:
جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیل کے غزہ پر بڑے حملے، 40 فلسطینی شہید
غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے باوجود اسرائیل کے مقبوضہ پٹی پر حملے رک نہ سکے، تازہ حملوں میں 40 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق بدھ کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی حملوں میں کم از کم 40 فلسطینی شہید ہوئے۔
ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ جنگ بندی کے اعلان کے باوجود حملے نہیں رکے، اسرائیل کی جانب سے حملے غزہ پٹی کے مخلتف علاقوں میں کیے گئے ،جن میں سے 30 فلسطینی صرف غزہ میں شہید ہوئے۔
واضح رہے کہ بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق19 جنوری سے ہوگا، حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام جاری ہے۔
قطری وزیر اعظم نے بتایا کہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہوگی۔ معاہدے کے پہلے مرحلے میں بے گھر افراد کی گھروں کو واپسی شامل ہے۔6ہفتوں کی جنگ بندی پر عمل درآمد 3 مراحل میں کیا جائے گا،مرحلہ وار سویلین قیدیوں کا تبادلہ اور جنگ کے خاتمے پر مذاکرات ہوں گے۔
دوسرے مرحلے میں اسرائیلی فورس کے قیدی حماس رہا کرے گی اور غزہ کے عوامی مقامات سے اسرائیلی فوج کا انخلا ہوگا۔تیسرے مرحلے میں اسرائیلی فورسز کا غزہ سے مکمل انخلا اور غزہ کی تعمیر نو پر کام کیا جائے گا۔