مہا کمبھ: انڈیا میں ہر 144 سال بعد ہونے والے میلے میں کیا کچھ ہوتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
انڈیا میں دریائے گنگا کے کنارے تاریخی اور مذہبی تہوار کمبھ کا آغاز پیر کو ہوگیا ہے جس میں بڑی تعداد میں یاتری، سادھو اور سیاح شریک ہیں۔
کمبھ میلے کا انعقاد ہر 12 سال بعد ہوتا ہے جب مشتری سورج کے گرد ایک چکر مکمل کرتا ہے تاہم اس دفعہ ہونے والا میلہ زیادہ اہم ہے۔ یہ ’مہا کمبھ‘ کہلاتا ہے۔ یہ ہر 144 سال بعد اس وقت منعقد ہوتا ہے جب ہندو روایات کے مطابق چاند، سورج اور مشتری خلا میں ایک سیدھ میں آجاتے ہیں۔ اس لیے اس کمبھ کو ’مہا کمبھ‘ یعنی بڑا کمبھ کہا جاتا ہے۔
12 سال میں ہونے والے کمبھ کے دوران ایک اور چھوٹے کمبھ کا بھی انعقاد ہوتا ہے جسے ’ارد کمبھ‘ یعنی آدھا کمبھ کہا جاتا ہے۔ 2019 میں ہونے والے ارد کمبھ میں 24 کروڑ لوگ شریک ہوئے تھے۔
اس بار ہونے والے اس میلے میں 40 کروڑ افراد کی شرکت متوقع ہے جو اس کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے:ہندو یاتریوں کو پاکستان کے ویزے جاری کردیے گئے
انڈیا کی ریاست اتر پردیش کے علاقے پرایاگ راج میں ہونے والا اس سال کا یہ میلہ 45 دن جاری رہے گا۔ اس دوران سادھو، ہندو زائرین اور عام سیاحوں کی بڑی تعداد شریک ہوگی۔
پرایاگ راج ہندوں کے لیے ایک مقدس شہر ہے جہاں گنگا، جمنا اور اساطیری دریا سرسوتی ساتھ ملتے ہیں۔ اسی سنگم پر کمبھ میلے کے دوران زائرین اشنان یعنی غسل کرتے ہیں۔ وہ اس دوران گروؤں اور سادھوں سے ملاقاتیں کرتے ہیں اور مذہبی رسومات کے ساتھ ساتھ کھیل تماشوں کا بھی انعقاد ہوتا ہے۔
کمبھ میلے کا آغاز کب ہوا اس بارے میں محققین کی رائے منقسم ہے تاہم اس کی شروعات ہندوؤں کے دیوتا وشنو سے منسوب ہے۔ کہا جاتا ہے کہ بھگوان وشنو کے گھڑے سے امرت کے قطرے 4 مقامات پر گرے تھے جہاں اشنان کرنے سے گناہ ختم ہوں گے اور نجات ملے گی۔ اس کا انعقاد باری باری انڈیا کے ان 4 مقامات، پریاگ راج، ہردوار، ناسک اور اوجین میں ہوتا ہے۔
کمبھ میلے کو اس کی تاریخی، ثقافتی اور مذہبی اہمیت کی وجہ سے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی طرف سے انسانیت کے ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
اس سال اس میلے کے لیے ایک لاکھ منتظمین خدمات سرانجام دے رہے ہیں جن میں 40 ہزار پولیس اور سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔ میلے میں شریک ہونے والے یاتریوں کی رہائش کے لیے ہزاروں خیموں پر مشتمل بستی آباد کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
hindu india kumbh mela اساطیر انڈیا کمبھ میلہ ہندو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈیا کمبھ میلہ کمبھ میلے ہونے والے ہوتا ہے کے لیے
پڑھیں:
پی ایس ایل 10: لاہور قلندرز کے آصف آفریدی نے منفرد ریکارڈ پر نظریں جما لیں
پاکستان سپر لیگ کی ٹیم لاہور قلندرز کے کھلاڑی آصف آفریدی کا کہنا ہے کہ میرا ہدف اوروں سے کافی مختلف ہے اور وہ یہ ہے کہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ ڈاٹ بال میری ہوں۔آصف آفریدی نے کہا کہ میری یہ بھی خواہش ہے کہ میری بولنگ پر سب سے کم باؤنڈریز لگیں۔آصف آفریدی نے کہا کہ آنکھ کی انجری کی وجہ سے اب بھی درد میں ہوتا ہوں مگر ٹیم کے لیے کھیل رہا ہوں مگر کھیل کے شوق اور جنوں کے سامنے یہ درد کچھ بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کنگز کے خلاف بھی اچھا کھیل کر اس کو ٹف ٹائم دیں گے اور پچھلا میچ جیت کر ہم نے مومینٹم حاصل کرلیا ہے۔ ٹی ٹو ئنٹی میں بال بائی بال سوچتا اور ہمیشہ کوشش ہوتی کہ ڈاٹ بال کراؤں اور جب ایک ایک بال کا سوچتے ہیں تو یہ چیز بولر کو زیادہ مدد دیتی ہے۔آصف آفریدی نے کہا کہ آج کل کی کرکٹ میں بولرز کے لیے کافی مشکل ہوتی ہے، میں پورے میچ کی پلاننگ کی بجائے ہر بال کے حساب سے سوچتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جب میچ شروع ہوتا ہے تو سب کچھ بھول کر کھیل پر فوکس ہو جایا ہے اور کوشش ہوگی کہ اپنے تجربے سے اپنی ٹیم کو فتح دلا سکوں۔38 سالہ کرکٹر نے کہا کہ میں وہ عمر کا نہیں سوچتا ، پلیئر کی عمر اس وقت مسئلہ ہوتی ہے جب اس سے گراؤنڈ میں ایفرٹ نہ ہو لیکن اگر ایک پلیئر گراؤنڈ میں پوری ایفرٹ کررہا ہوتا ہے تو عمر کا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا ۔آصف آفریدی نے کہا کہ لاہور قلندرز کے بارے میں جیسا سننا تھا ویسا ہی ہے ، یہاں سب فیملی کی طرح ہیں۔یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ میں آج لاہور قلندر ز اور کراچی کنگز کے درمیان میچ نیشنل اسٹیڈیم میں رات 8 بجے کھیلا جائے گا۔