پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شیر افضل مروت کو متنازع اور پارٹی پالیسی کیخلاف بیان دینے پر ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا، تحریک انصاف کی قیادت نے پارٹی پالیسی کے خلاف بیان دینے پر سات روز کے اندر جواب طلب کر لیا جبکہ پی ٹی آئی رہنماء شیر افضل مروت کوشوکاز نوٹس کاجواب دینے تک میڈیا اور عوام میں پارٹی نمائندگی کرنے اور بیانات دینے سے بھی روک دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شیر افضل مروت کو جاری کئے گئے شوکازنوٹس میں کہا گیا ہے کہ وہ شوکاز نوٹس کی مدت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مزید کوئی تنازع یا مسئلہ پیدا نہیں کریں۔شوکاز نوٹس میں شیر افضل مروت کویہ بھی کہاگیا ہے کہ آپ نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل کیخلاف توہین آمیز ریمارکس دئیے یہ معاملہ بانی عمران خان کے نوٹس میں لایا گیا اور ان ہی کی ہدایت پر شوکاز جاری کیا جا رہا ہےآپ 7 دنوں کے اندر اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔پارٹی کے کسی رکن کو منفی اور تضحیک آمیز تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔شوکاز نوٹس میںمزید کہا گیا ہے کہ شیر افضل مروت بطور رکن قومی اسمبلی پارٹی پالیسی سے آگاہ ہیں جب کہ حکومت سے مذاکرات پر بھی پارٹی کی پالیسی واضح ہے تاہم میڈیا پر چلنے والے متنازع بیانات سے پارٹی کے موقف کو نقصان پہنچ رہا ہے۔خیال رہے کہ چند روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءشیر افضل مروت اور پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا ۔شیر افضل مروت نے سلمان اکرم راجہ کے پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل انتخاب پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھاکہ سلمان اکرم راجہ پارٹی آئین کے مطابق سیکرٹری جنرل بن ہی نہیں سکتے، ہم اگر پارٹی آئین کو پامال کریں گے تو پاکستان کے آئین کی بات کس طرح کریں گے۔ اس کے جواب میں پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم کا کہنا تھا کہ شیرافضل مروت روز ایک ایسا بیان دیتے ہیں جس کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا تھا۔ شیر افضل مروت کو پارٹی پالیسی کا ادراک نہیں ہوتا۔ انہیں ٹی وی چینل والے بلا لیتے ہیں تو انہوں نے کچھ نہ کچھ کہنا ہوتا ہے اور وہ کہہ دیتے تھے۔پی ٹی آئی کے دونوں رہنماﺅں کیخلاف لفظی جنگ چھڑ گئی تھی۔ شیر افضل مروت نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھاکہ سلمان اکرم راجہ ایک سال پہلے پارٹی میں آیا اور اب مجھے سمجھا رہا تھا۔ عمر ایوب خان کے استعفے کے بعد اب ایڈیشنل سیکرٹری جنرل فردوس شمیم نقوی پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل تھے۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ سلمان اکرم راجہ 15 دن لاہور میں رہتے تھے۔ ایک دن اسلام آباد آ جاتا تھے۔ صبح بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کر کے اس بارے میں انہیں بتاوں گا۔ پارٹی کے ہر نوٹیفکیشن پر دستخط بھی فردوس شمیم نقوی کے ہوتے ہیں، پارٹی امور کا سلمان اکرم راجہ کو کیا ادراک ہوگا۔بہت کوشش کی کہ وہ خاموش ہوجائیں،مگر وہ مسلسل میرے خلاف بول رہا تھا۔ سلمان اکرم راجا مجھے معطل کرہی نہیں سکتے تھے۔اس کے جواب میں پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت کی بات کو پارٹی کی بات نہیں سمجھتا تھا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: شیر افضل مروت کو کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ تحریک انصاف پی ٹی آئی کے شوکاز نوٹس پارٹی کے نوٹس میں کہ شیر گیا ہے

پڑھیں:

اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا علم نہیں، اعظم سواتی نے اپنے طور پر بات کی، سلمان اکرم راجہ

لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں لوگ اغواء نہ ہوں، یہ سب ہمارا نصب العین ہے، اگر کوئی بات آگے بڑھتی ہے جس میں شخصی آزادیاں اور بنیادی حقوق کو بحال کیا جاتا ہے تو سو بسم اللہ۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا میرے علم میں نہیں، اعظم سواتی نے اپنے طور پر بات کی۔ لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی بات اعظم سواتی اپنے طور پر کہہ رہے ہیں، جب تک بانی پی ٹی آئی عمران خان سے بات نہیں ہوتی تب تک کچھ نہیں کہہ سکتے۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران سے ملاقات ہوگی تو صورت حال واضح ہو گی اسی لیے بانی پی ٹی ائی سے ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی تاکہ ابہام برقرار رہے، ملاقات کے بعد پتا چلے گا کہ انہوں نے کسی کو مذاکرات کا کہا ہے یا نہیں۔

سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ہم ہمیشہ شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں لوگ اغواء نہ ہوں، یہ سب ہمارا نصب العین ہے، اگر کوئی بات آگے بڑھتی ہے جس میں شخصی آزادیاں اور بنیادی حقوق کو بحال کیا جاتا ہے تو سو بسم اللہ لیکن اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ پتلی گلی سے نکلنے کی کوشش کریں تو ایسا نہیں ہو سکتا۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے راہنما اعظم خان سواتی نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان اب بھی مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے تیار ہیں، اگر اسٹیبلشمنٹ مذاکرات کے لیے تیار ہے تو انہیں پی ٹی آئی کے بانی کی آشیرباد حاصل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لکی مروت ،پولیس کا دہشتگردوں کیخلاف سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن، 3دہشتگرد ہلاک
  • سلمان اکرم راجہ اور عالیہ حمزہ میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے
  • پشاور، میٹرک امتحان میں بھٹو کی تعلیمی پالیسی سے متعلق سوال پر کے پی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس
  • اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا علم نہیں، اعظم سواتی نے اپنے طور پر بات کی، سلمان اکرم راجہ
  • ہماری میٹنگز ہو رہی ہیں جلد معاملات طے پا جائیں گے، سلمان اکرم راجہ
  • اسٹبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ نے حیران کن بیان جاری کر دیا 
  • پی ٹی آئی کی ڈیل کی خبروں پر سلمان اکرم راجہ کا وضاحتی بیان
  • ڈیپوٹیشن پر اسلام آباد آئے ججز کو واپس بھیجنے کے فیصلے کیخلاف اپیل پر نوٹس جاری
  • پی ٹی آئی میں کلچربن چکا کسی کو گندا کرنا ہو تو اس پر اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہونے کا الزام لگا دو، شیر افضل مروت
  • پی ٹی آئی میں کلچربن چکا ہے کسی کو گندا کرنا ہو تو اس پر اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہونے کا الزام لگا دو، شیر افضل