سرینگر سے جاری ایک بیان میں ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے کہا کہ مودی حکومت خطے میں نام نہاد ترقی کے جھوٹے بیانیے کو فروغ دے رہی ہے جبکہ حقیقت میں بھارتی فوج کے ذریعے وسیع پیمانے پر جبر اور ظلم کا بازار گرم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی (ڈی ایف پی) نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے دورے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے زمینی حقائق پر پردہ ڈالنے کی مذموم کوشش قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سرینگر سے جاری ایک بیان میں ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے کہا کہ مودی حکومت خطے میں نام نہاد ترقی کے جھوٹے بیانیے کو فروغ دے رہی ہے جبکہ حقیقت میں بھارتی فوج کے ذریعے وسیع پیمانے پر جبر اور ظلم کا بازار گرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارتی حکومت ظلم و جبر کے ذریعے کشمیریوں کی آزادی اور انصاف کی امنگوں کو دبانے میں مصروف ہے، تو دوسری جانب وہ اپنی ترقیاتی دعووں کو عالمی برادری کے سامنے بڑھا چڑھا کر پیش کر رہی ہے جس کا واحد مقصد خطے پر فوجی قبضے کو مضبوط کرنا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں لگائی جانے والی سخت پابندیاں، اضافی فوجی چوکیاں، اور نگرانی کے اقدامات، مودی حکومت کے حالات معمول پر ہونے اور امن کے دعووں کی قلعی کھول رہے ہیں۔

ایڈووکیٹ اقبال نے مزید کہا کہ بھارت کا جبر انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس میں آزادی اظہار پر پابندیاں، نقل و حرکت کی آزادی کا خاتمہ اور بے بنیاد الزامات کے تحت کشمیریوں کی املاک ضبط کرنا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف ہیں، جو کشمیری عوام کو حق خودارادیت فراہم کرتی ہیں۔ ترجمان نے کہا "بھارت کشمیریوں کے حقوق اور فلاح کو نظرانداز کرتے ہوئے مقبوضہ خطے کو اپنی کالونی کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔” ڈی ایف پی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کے جھوٹے دعووں اور پروپیگنڈے کو بے نقاب کرے اور اسے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

بھارتی آرمی چیف کا پاکستا ن کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینا حقائق کے منافی ہے،آئی ایس پر آر

راولپنڈی/اسلام آباد ( صباح نیوز +اے پی پی) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بھارتی آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی کے پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کے بیان کو حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کے الزامات مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی کوشش ہے۔آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پر ریاستی سرپرستی کا الزام دوغلی پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی الزامات مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، بھارتی آرمی چیف
مقبوضہ کشمیر میں بدترین ظلم و ستم کا مظاہرہ کرچکے ہیں۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف نے ماضی میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں تعیناتی کے دوران کشمیریوں پر بدترین مظالم کی نگرانی کی تھی، یہ سیاسی مقاصد کے تحت دیے گئے گمراہ کن بیانات بھارتی فوج کی سیاست زدہ ہونے کی عکاسی کرتے ہیں، دنیا بھارتی نفرت انگیز تقاریراور مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کو بھڑکانے والے بیانات سے بخوبی آگاہ ہے۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ عالمی برادری بھارت کی سرحد پار قتل و غارت گری اور معصوم کشمیریوں پر بھارتی سیکیورٹی فورسز کے مظالم و انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو نظر انداز نہیں کرسکتی یہ مظالم کشمیریوں کے حق خودارادیت کے عزم کو مزید مضبوط کرتے ہیں جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں تسلیم شدہ ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے کسی غیر موجودہ ڈھانچے کا پروپیگنڈا کرنے کے بجائے حقیقت کو تسلیم کرنا بھارتی قیادت کے لیے بہتر ہوگا، یہ حقیقت کہ ایک سینئر بھارتی فوجی افسر پاکستان کی تحویل میں ہے، پاکستان میں معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، بھارتی جنرل نے اس بات کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا۔آئی ایس پی آر نے مزید کہا ہے کہ پاکستان اس قسم کے بے بنیاد اور جھوٹے بیانات کو سختی سے مسترد کرتا ہے، بھارتی فوج کی قیادت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ سیاسی ضرورتوں کے بجائے شائستگی، پیشہ ورانہ طرز عمل اور ریاستی تعلقات کے اصولوں کو مدنظر رکھے۔ علاوہ ازیں پاکستان نے بھارت کے وزیر دفاع اور چیف آف آرمی سٹاف کے بے بنیاد الزامات اور دعوئوں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جس کی حتمی حیثیت کا تعین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کیا جانا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے بدھ کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس تناظر میں بھارت کے پاس آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقوں پر فرضی دعوے کرنے کی کوئی قانونی یا اخلاقی بنیاد نہیں ہے۔ بیان کے مطابق بھارتی قیادت کی جانب سے اس طرح کی بیان بازی سے عالمی توجہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں جاری جابرانہ اقدامات سے نہیں ہٹائی جاسکتی۔ یہ اقدامات کشمیری عوام کی ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کی جائز اور منصفانہ جدوجہد کو دبانے کی کوشش ہیں۔ ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پاکستان اس بات پر بھی زور دیتا ہے کہ اس نوعیت کے اشتعال انگیز بیانات علاقائی امن اور استحکام کے لئے نقصان دہ ہیں۔ بیان کے مطابق دوسروں کے خلاف بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے بھارت کو اپنا جائزہ لینا چاہیے اور غیر ملکی علاقوں میں ٹارگٹڈ قتل، تخریب کاری کی کارروائیوں اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی میں دستاویزات سے ثابت شمولیت کا ازالہ کرنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • مقبوضہ کشمیر کی زمینوں پر پہلا حق کشمیریوں کا ہے
  • مقبوضہ کشمیر کی صورتحال میں بہتری کے نریندر مودی کے دعوے حقیقت کے برعکس ہیں، غلام محمد صفی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر نے عالمی مبصرین کو ریاست کے دورے کی دعوت دیدی
  • بھارتی بیانات علاقائی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں، پاکستان
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کی مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کی مذمت
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کی کشمیر کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنے کی بھارتی کوششوں کی مذمت
  • بھارتی آرمی چیف کا پاکستا ن کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینا حقائق کے منافی ہے،آئی ایس پر آر
  • بھارتی آرمی چیف کے بیان پر ترجمان پاک فوج کا منہ توڑ جواب
  • بھارت دوسروں پر بے بنیاد الزامات لگانے کی بجائے اپنے اندر جھانک:ترجمان پاک فوج