شردھا کپور کے موبائل وال پیپر نے بڑا راز فاش کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
بالی ووڈ کی اداکارہ شردھا کپور کے موبائل وال پیپر کی ایک تصویر بہت وائرل ہورہی ہے، جس نے اداکارہ کی زندگی کا ایک بڑا راز فاش کردیا ہے۔
بھارت کی مقبول اداکارہ شردھا کپور ان دنوں اپنی بلاک بسٹر فلم استری 2 کی بے پناہ کامیابیوں کے بعد خبروں میں ہیں اور خبریں ہیں کہ جلد ہی مداحوں کو استری 3 بھی دیکھنے کو ملے گی۔
اداکارہ کی نجی زندگی کے حوالے سے بھی مختلف خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔ مداح ان کی ڈیٹنگ لائف کے بار میں مزید جاننے کےلیے بے تاب ہیں۔
شردھا کپور اور اسکرپٹ رائٹر راہول مودی کے درمیان کچھ عرصے سے ڈیٹنگ کی افواہیں گردش کررہی ہیں لیکن دونوں میں سے کسی نے بھی باضابطہ طور پر اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔
لیکن اب شردھا کپور کے موبائل وال پیپر کی ایک تصویر وائرل ہورہی ہے جس نے اداکارہ کے مبینہ بوائے فرینڈ کا نام سب پر آشکار کردیا ہے۔
میڈیا کا سامنا کرتے ہوئے شردھا کپور کی ایک اچانک لی گئی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں اداکارہ کے موبائل وال پیپر نے صارفین کی توجہ حاصل کرلی ہے۔
شردھا کے موبائل وال پیپر پر ان کی ایک تصویر تھی جس میں ایک لڑکا انھیں گلے لگارہا ہے۔ وائرل تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے کسی نے پوچھا ’’وہ کون ہے‘‘، جس پر ایک اور مداح نے جواب دیا ’’راہول مودی‘‘۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ شردھا نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں بھی راہول مودی کو ٹیگ کرتے ہوئے کیپشن لکھا تھا کہ ’’کیا میں ہمیشہ آپ کو اپنے لیے وڈاپاؤ لینے کےلیے دھمکی دے سکتی ہوں‘‘۔
شردھا کے موبائل وال پیپر کی تصویر دیکھنے کے بعد مداحوں کو اداکارہ اور راہول مودی کے درمیان تعلقات کی افواہوں پر یقین آگیا ہے اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے وائرل تصاویر پر دلچسپ تبصرے کیے جارہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی ایک
پڑھیں:
کراچی میں کورونا اور انفلوئنزا پھیلنے لگا
ڈاؤ اسپتال کے ماہرِ متعدی امراض پروفیسر سعید خان کا کہنا ہے کہ کورونا، انفلوئنزا ایچ 1 این 1 اور سردیوں کے دیگر وائرل انفیکشن کی علامات ملتی جلتی ہیں، اکثر مریض ٹیسٹ نہیں کرواتے جس کے باعث بیماریوں کی تصدیق نہیں ہوتی۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں کورونا، انفلوئنزا اور سانس کی نالی کا انفیکشن پھیلنے لگا، شہری بڑی تعداد میں نزلہ، کھانسی اور بخار میں مبتلا ہونے لگے۔ ڈاؤ اسپتال کے ماہرِ متعدی امراض پروفیسر سعید خان کے مطابق ٹیسٹ کروانے پر 25 سے 30 فیصد مریضوں میں کورونا مثبت آ رہا ہے، 10 سے 12 فیصد مریضوں میں انفلوئنزا ایچ 1، این 1 کی تصدیق ہو رہی ہے۔ پروفیسر سعید خان نے بتایا کہ 5 سے 10 فیصد بچوں میں سانس کی نالی کے انفیکشن کی تصدیق ہو رہی ہے۔
پروفیسر سعید خان کے مطابق کورونا، انفلوئنزا ایچ 1 این 1 اور سردیوں کے دیگر وائرل انفیکشن کی علامات ملتی جلتی ہیں۔ پروفیسر سعید خان کا کہنا ہے کہ اکثر مریض ٹیسٹ نہیں کرواتے جس کے باعث بیماریوں کی تصدیق نہیں ہوتی۔ سول اسپتال کے ایڈیشنل ایم ایس ڈاکٹر نظام شیخ کا کہنا ہے کہ سول اسپتال میں وائرل انفیکشن کے یومیہ 200 مریض آ رہے ہیں۔ جناح اسپتال کے ایمرجنسی انچارج ڈاکٹر عرفان کے مطابق جناح اسپتال میں وائرل انفیکشن کے یومیہ 150 سے 200 مریض آ رہے ہیں۔
دوسری جانب محکمۂ صحت سندھ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں فی الوقت کورونا کے ٹیسٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے، کورونا کی وباء کے بعد لوگوں نے ٹیسٹ کروانا چھوڑ دیئے تھے۔ طبی ماہرین نے اس حوالے سے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وائرل انفیکشن اور دیگر بیماریوں سے بچنے کے لیے شہری احتیاطی تدابیر لازمی اپنائیں، ماسک لازمی پہنیں اور خود کو ڈھانپ کر رکھیں۔ طبی ماہرین نے شہریوں کو ہر سال انفلوئنزا کی ویکسین لازمی لگوانے کی بھی ہدایات کی ہیں۔