لاس اینجلس میں آتشزدگی: انجلینا جولی اور دیگر کی متاثرین کے لیے مدد
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
لاس اینجلس: لاس اینجلس میں لگنے والی خوفناک آگ کے دوران ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی متاثرین کی مدد کے لیے سامنے آئیں اور اپنے گھر کے دروازے ان کے لیے کھول دیے۔ انجلینا جولی نے اس مشکل وقت میں متاثرین کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کا عہد کیا۔ اس کے علاوہ، پرنس ہیری اور میگھن مارکل نے بھی متاثرین کو اپنے گھر میں پناہ دینے کی پیشکش کی ہے ۔
آگ نے شہر کے کئی حصوں کو تباہ کر دیا، اور پورا علاقہ کھنڈرات میں بدل گیا۔ امریکی بزنس مین ڈیوڈ اسٹینر کا گھر اس آتشزدگی سے بچ گیا، اور انہوں نے اس معجزے پر خوشی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "میرا گھر محفوظ ہے، معجزے کبھی نہیں رک سکتے، اور یہ بھی ایک معجزہ ہے۔”
اس آگ نے جانوروں کو بھی شدید متاثر کیا۔ ریسکیو ٹیمیں جانوروں کو بچانے کی کوششوں میں مصروف رہیں اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا۔ اس دوران ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک گھوڑا اپنے ساتھیوں سے وفاداری دکھا رہا تھا، جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئی۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
لاس اینجلس کی آگ دیگر شہروں تک پھیلنے کا خدشہ، 60 لاکھ امریکی خطرے کی زد میں آگئے
کیلی فورنیا(نیوز ڈیسک)لاس اینجلس کے جنگل سے شہر تک پھیلنے والی آگ سے 60 لاکھ امریکیوں کو خطرے کا سامنا ہے، چند گھنٹوں بعد ہواؤں کے جھکڑ چلنے کی پیشگوئی نے ہلچل مچا دی، آگ لاس اینجلس سے باہر دیگر شہروں تک پھیلنے کی وارننگ جاری کردی گئی۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق لاس اینجلس کے جنگل میں لگی آگ پھیلنے کے بعد سے اب تک 25 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، اب سے چند گھنٹوں بعد تیز ہوائیں چلنے کے نتیجے میں 60 لاکھ امریکیوں کو ’شدید آگ‘ کے خطرات کا سامنا ہے، لاس اینجلس کے قریبی دیگر شہروں تک یہ آگ پھیل سکتی ہے۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ریاست کے 10 شہروں کی انتظامیہ کے پاس لاس اینجلس سے زیادہ عملہ موجود ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کا کوئی بھی فائر ڈپارٹمنٹ ان عوامل کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں ہوگا جن کی وجہ سے آگ لگی۔جنوبی کیلیفورنیا کی تاریخ میں ایٹن اور پالیساڈس کی آگ بالترتیب سب سے زیادہ تباہ کن اور دوسری سب سے زیادہ تباہ کن جنگلاتی آگ ہے۔یو سی ایل اے کے ایک تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران لگنے والی آگ سیارے کو گرم کرنے والے فوسل ایندھن کی آلودگی کے بغیر دنیا کے مقابلے میں بڑی اور گرم تھی۔لاس اینجلس کی انتظامیہ کو آگ بجھانے والے عملے کی شدید کمی کا بھی سامنا ہے۔
واضح رہے کہ ایک ہفتے سے امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس کے جنگل میں لگنے والی آگ پھیلنے کے نتیجے میں اب تک 12 ہزار گھر مکمل تباہ ہوچکے ہیں، جب کہ 150 ارب امریکی ڈالر کے مالی نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے، ہزاروں امدادی کارکن اور جیلوں کے قیدیوں کو آگ بجھانے کے لیے تعینات کیا گیا ہے، تاہم شہر کی تاریخ کی بد ترین آگ بجھنے کا نام نہیں لے رہی۔محکمہ موسمیات اور ماہرین کے مطابق تیز ہوائیں آگ کی شدت کم نہیں ہونے دے رہیں، دو دن سے ہوائیں بند ہونے کی وجہ سے آگ کی شدت کم ہوگئی تھی، تاہم آج بدھ کو اب سے چند گھنٹے بعد لاس اینجلس کی آگ اب دوسرے قریبی شہروں تک پھیلنے کی پیشگوئی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ امریکی محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ لاس اینجلس اور وینٹورا کاؤنٹی کے زیادہ تر علاقوں میں منگل سے بدھ کی صبح تک 50 سے 70 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔امریکی حکام نے ’ریڈ فلیگ وارننگ‘ کا اعلان کردیا تھا، جس کا مطلب یہ ہے کہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے اور پہلے سے لگی آگ میں مزید شدت آسکتی ہے۔لاس اینجلس کے فائر ڈیپارٹمنٹ نے خدشہ ظاہر کیا تھا تیز ہواؤں کے باعث آگ پر قابو پانے کی کوششیں متاثر ہوسکتی ہیں اور آگ مزید پھیل سکتی ہے۔
عمران خان کو کترینہ کیف نے 20 تھپڑ کیوں مارے؟