WE News:
2025-04-15@09:40:34 GMT

کیا اس سال ملک میں گندم کا بحران پیدا ہوسکتا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

کیا اس سال ملک میں گندم کا بحران پیدا ہوسکتا ہے؟

پاکستان ایک زرعی ملک ہے جہاں کی ایک بڑی آبادی زرعی شعبے سے منسلک ہے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی پر اپنا گزر بسر کرتی ہے۔ گندم سے حاصل ہونے والے آٹے اور دیگر اشیا اور جانوروں کی خوراک میں اس کے بھوسے کے زیادہ استعمال کی بنیاد پر سندھ سے لے کر خیبرپختونخوا تک، ملک میں ہر سال تقریباً ایک لاکھ 65 ہزار ایکڑ رقبے پر گندم کی کاشت کی جاتی ہے۔

ماضی میں گندم کی قیمت میں ہر سال معمولی اضافہ دیکھا جاتا رہا، حکومت کی جانب سے مقرر کردہ امدادی قیمت سے زیادہ قیمت پر گندم مارکیٹ میں فروخت ہوتی رہی، متعدد بار گندم کی طلب کو پورا کرنے کے لیے بیرون ممالک سے گندم درآمد بھی کی گئی، تاہم گزشتہ سال حکومت کی جانب سے کسانوں سے گندم نہ خریدنے اور نگراں دور میں بیرون ملک سے وافر مقدار میں گندم درآمد کیے جانے کے باعث 2024 میں گندم کی قیمت کم سے کم ہوتی چلی گئی، 5 ہزار 500 روپے فی من میں فروخت ہونے والی گندم 2600 روپے فی من میں فروخت ہوتی رہی۔

یہ بھی پڑھیں:گندم کی قیمت آسمان سے زمین پر، کیا آٹا بھی اتنا سستا ہوگا؟

پاکستان میں گزشتہ سال گندم کی پیداوار بہت اچھی ہوئی تھی، حکومت کی جانب سے ابتدائی طور پر گندم کی خریداری کا ریٹ 3900 روپے فی من مقرر کیا گیا تھا، تاہم حکومت نے کسانوں سے گندم نہ خریدی جس کی وجہ سے گندم کی قیمت بتدریج کم ہوتی چلی گئی، خریدار نہ ہونے کے باعث کسان بہت پریشان رہے اور ملک بھر میں سراپا احتجاج رہے، ملک میں اضافی گندم ہونے کے باوجود گندم کا بحران پیدا ہوگیا تھا۔

گزشتہ سال گندم کی پوری قیمت یعنی 3900 روپے فی من نہ ملنے پر کسانوں نے اس سال گندم کی کم فصل کاشت کی ہے۔ چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ کا کہنا ہے کہ ہر سال ایک لاکھ 65 ہزار ایکڑ پر گندم کاشت کی جاتی ہے، تاہم اس سال ایک لاکھ 32 ہزار ایکڑ رقبے پر گندم کی فصل کاشت کی گئی ہے، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ فصل کے اخراجات تو دن بدن بڑھ رہے ہیں لیکن دوسری جانب حکومت گندم کی قیمت مقرر نہیں کررہی، جو قیمت گزشتہ سال مقرر کی تھی اس پر بھی خریداری نہیں کی گئی، اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی اور بارشوں کے نہ ہونے کے باعث گندم کی فصل متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں گندم کے کاشتکار مفت ٹریکٹرز اور لینڈلیولرز کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟

وی نیوز نے ایک فلور ملز کے مالک سے گفتگو کی اور ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا اس سال ملک بھر میں گندم کا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔ وی آئی پی فلور ملز کے مالک احمد اعجاز نے وی نیوز کو بتایا کہ گھر میں پیدا ہونے والی گندم کی سب سے بڑی خریدار حکومت ہوتی ہے، حکومت ہر سال 40 سے 50 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کرتی ہے لیکن حکومت نے پچھلے سال اس لیے گندم کی خریداری نہیں کی تھی کیونکہ اس کے پاس گندم وافر مقدار میں موجود تھی۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت بھی حکومت کی جانب سے فلور ملز کو 2900 روپے من کے حساب سے گندم فراہم کی جارہی ہے، یہ وہ گندم ہے جو حکومت نے 2 سال قبل خریدی تھی، اب آئندہ سال کے لیے بھی حکومت نے گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس لیے امید کی جارہی ہے کہ رواں سال گندم کا ریٹ 2500 سے 2700 روپے فی من کے درمیان ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ماحولیاتی تغیرات کے سبب گندم کی فصل شدید خطرے سے دوچار

احمد اعجاز نے بتایا کہ اگر حکومت گندم کی خریداری نہیں کرتی تو اس سے کسانوں کو نقصان ہوگا اور ان کی گندم مہنگے داموں نہیں بک سکے گی، تاہم عام آدمی کو اس سے فرق نہیں پڑے گا اور نہ ہی ملک میں گندم کی کمی یا بحران کا کوئی خدشہ ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

2024 2025 wenews آٹا اس سال بحران حکومت روپے فی من فلور ملز قیمت کاشتکار کسان گندم گندم کی کاشت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ٹا اس سال حکومت روپے فی من فلور ملز گندم کی کاشت حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری گندم کی قیمت روپے فی من گزشتہ سال سال گندم حکومت نے ملک میں کاشت کی گندم کا ہر سال اس سال

پڑھیں:

وزیراعظم کو پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کی تجویز بھیج دی گئی

ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت کم کرنے کی تجویز بھیج دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سستی کرنے کی تجویز بھیج دی گئی ہے، پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے 27 پیسے کمی کی تجویز ہے۔

پیٹرول کی قیمت کمی کے بعد 246 روپے 36 پیسے ہوجائے گی۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل 6 روپے 96 پیسے سستا کرنے کی تجویز بھیجی گئی ہے کمی کے بعد ہائی اسپیڈل ڈیزل 251 روپے 68 پیسے فی لیٹر ہوجائے گا جبکہ لائٹ ڈیزل 7 روپے 21 پیسے سستا ہونے کا امکان ہے۔

حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ 

مٹی کا تیل 7 روپے 21 پیسے سستا کرنے کی تجویز بھیجی گئی ہے، وزیراعظم شہباز شریف پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں پیٹرولیم مصنوعات ساڑھے 8 روپے فی لیٹر تک سستی ہونے کا امکان
  • ملک میں پیٹرولیم مصنوعات ساڑھے 8 روپے فی لیٹر تک سستی ہونے کا امکان 
  • وزیراعظم کو پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کی تجویز بھیج دی گئی
  • گندم بحران حل کیا جائے، کاشتکار 900 روپے فی من نقصان میں جارہے ہیں: صدر کسان اتحاد
  • وفاقی حکومت کا رواں سال گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ
  • سیمنٹ کی ریٹیل قیمت میں معمولی اضافہ،فی بوری 1411 روپے ریکارڈکی گئی
  • حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریفائنریوں کو ریلیف فراہم کرنے کا منصوبہ
  • عوام کے لیےخوشخبری: پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں بڑی کمی کا امکان
  • 585 واٹ کی سولر پلیٹ کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی کر دی گئی
  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی: پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان