روم(نیوزڈیسک)اٹلی کے قریب غیرقانونی تارکینِ وطن کی کشتی میں بچے کی پیدائش ہوئی ہے، کشتی میں سوار آٹھ ماہ کی حاملہ خاتون نے صحت مند بچے کو جنم دیا۔اسپین کے ایک جزیرے کینرے میں ایک غیر قانونی تارک وطن خاتون نے کشتی پر ہی ایک بچے کو جنم دیا، یہ کشتی اسپین کی طرف جا رہی تھی۔

رپورٹ کے مطابق کشتی میں67 افراد کو لیبیا سے غیرقانونی طور پر اٹلی لے جایا جا رہا تھا، جن میں 14 عورتیں، چار بچے اور پیدا ہونے والا نوزائیدہ بچہ بھی شامل تھا۔رپورٹ کے مطابق تیز ہواں کے باعث کشتی اپنا توازن کھو بیٹھی تھی جس کے باعث کشتی پر سوار افراد کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا، اسی دوران کشتی میں بچے کی پیدائش ہوئی۔

اس موقع پر اٹالین کوسٹ گارڈز فوری کارروائی کی اور جائے وقوعہ پر پہنچ کر کشتی میں موجود تمام افراد کو ریسکیو کرکے بحفاظت کنارے پر لے آئے۔نومولود بچے اور اس کی والدہ سمیت تمام غیر قانونی تارکینِ وطن کو اٹلی کے کاتانیا جزیرے پہنچا دیا گیا، جہاں ان کا طبی معائنہ اور ضروری امداد فراہم کی گئی ہے۔

مائیگریشن این جی او کامی اندو فرنٹیرس کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق یکم جنوری2024 سے 5 دسمبر 2024 تک اسپین پہنچنے کی کوشش کے دوران کم از کم 10,457 افراد سمندر میں ہلاک یا لاپتہ ہوئے۔کامیناندو فرنٹیرس نے بتایا کہ یہ اموات 2023 کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ تھیں اور اس کی گنتی کے آغاز 2007 سے اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کی بڑی وجہ ناقص کشتیوں کا استعمال، خطرناک پانی اور بچانے کے وسائل کی کمی کو قرار دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ شمال مغربی افریقہ کے بحر اوقیانوس کے ساحل پر سات ہسپانوی جزیرے ہیں۔ ان جزیروں پر غیر قانونی طور پر پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ تارکین وطن خاص طور پر مالی، سینیگال اور مراکش سے آتے ہیں، گزشتہ سال 46,843 افراد کینیری جزائر کے اس خطرناک راستے سے پہنچے جو 2023 کے 39,910کے مقابلے میں زیادہ تھا۔ یہ اسپین میں غیر قانونی ہجرت کا 73 فیصد بنتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: رپورٹ کے مطابق کشتی میں

پڑھیں:

سپین کشتی حادثہ ، وزیراعظم نے رپورٹ طلب کرلی

اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسپین میں تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں 40 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے مغربی افریقا سے اسپین کی جانب جانے والی کشتی کے حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے تارکین وطن کی کشی کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی بلندی درجات کے لیے دعا کی اور جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور کہا کہ انسانی اسمگلنگ جیسے مکروہ عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس حوالے سے کسی بھی قسم کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ افریقا سے اسپین جانے والی تارکین وطن کی کشتی حادثہ کا شکار ہوئی، جس میں 86 افراد سوار تھے اور 66 پاکستانی تھے جبکہ جاں بحق افراد میں 44 پاکستانی شامل ہیں۔
حادثے کی شکار کشتی 2 جنوری کو افریقی ملک موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی اور 86 افراد سوار تھے تاہم 36 افراد کو بچا لیا گیا۔
واکنگ بارڈرز کی سی ای او ہیلینا مالینو نے ایکس پر کہا کہ ڈوبنے والوں میں سے 44 کا تعلق پاکستان سے تھا جنھوں نے کراسنگ پر 13 دن اذیت میں گزارے لیکن کوئی انہیں بچانے کے لیے نہیں آیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسپین ،تارکی وطن کی ایک اور کشتی حادثے کا شکار،44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد جاں بحق
  • اسپین کشتی حادثے میں پاکستانیوں کی ہلاکت، وزیراعظم نے رپورٹ طلب کرلی
  • سپین کشتی حادثہ ، وزیراعظم نے رپورٹ طلب کرلی
  • سپین: تارکین وطن کی ایک اور کشتی حادثے کا شکار، 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد ہلاک
  • موریطانیہ سے سپین جانے والی کشتی حادثے کا شکار، 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد ہلاک
  • موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر اسپین جانیوالوں کی کشتی کو حادثہ، 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد ہلاک
  • اسپین؛ تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 40 پاکستانی سمیت 50 افراد ہلاک
  • ایک اور کشتی حادثے کا شکار، درجنوں پاکستانیوں سمیت کئی مارے گئے
  • تارکین وطن کی کشتی المناک حادثے کا شکار44 پاکستانیوں سمیت50 افراد جاں بحق
  • یورپ جانے کا جنون، بحیرہ روم میں ایک اور کشتی الٹنے سے 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد ہلاک