نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عہدہ سنبھالنے سے قبل ہی ان کے خلاف مقدمات لڑنے والے  پروسیکیوٹر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی اسپیشل کونسل جیک اسمتھ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف 2020 کے انتخابات میں اپنی شکست نہ تسلیم کرنے اور نتائج کو بدلنے  کی کوشش کرنے اور خفیہ دستاویزات کو غلط طریقے سے ہینڈل کرنے کے الزامات کے تحت  مقدمات میں وفاق  کی پیروی کی۔

ہفتے کو امریکی ڈسٹرکٹ جج ایلین کینن  کی عدالت میں جمع کرائے بیان کے مطابق جیک اسمتھ نے جمعہ کے روز محکمہ انصاف کے عہدے سے استعفیٰ دیا۔

 

جیک اسمتھ کے استعفیٰ کے نوٹس میں کہا گیا تھا کہ خصوصی وکیل نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے، 7 جنوری کو اپنی حتمی خفیہ رپورٹ جمع کرائی ہے، اور 10 جنوری کو محکمہ انصاف سے الگ ہو گئے ہیں۔

جنگی جرائم سے متعلق سابق پراسیکیوٹر جیک اسمتھ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف 4 اہم مقدمات سے میں سے دو میں وفاق کی پیروی کی اور نومنتخب امریکی صدر کو مجرم قرار دینے کے حق میں دلائل دیے لیکن ان کے خلاف کوئی بھی کیس جیت نہیں سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف

پڑھیں:

ٹرمپ کو سزا دلوانے کے لیے کافی ثبوت تھے، خصوصی وکیل کا دعویٰ

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی محکمہ انصاف کے خصوصی وکیل جیک اسمتھ نے کانگریس کو دی گئی رپورٹ میں کہا ہے کہ 2020 ء کے صدارتی الیکشن کے نتائج پلٹنے کی کوششوں پر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف عدالتی کارروائی اور انہیں سزا دلوانے کے لیے کافی ثبوت موجود تھے۔ جیک اسمتھ نے کہا کہ ٹرمپ نے شکست واضح ہونے کے بعد اقتدار اپنے پاس رکھنے کے لیے مجرمانہ کوششوں کا ایک سلسلہ شروع کیا۔ ان کوششوں میں سرکاری حکام کو ووٹوں کی گنتی نظر انداز کرنے، انتخابی نتائج میں مداخلت کے لیے محکمہ انصاف اور اپنے نائب صدر مائیکل پنس پر اثر انداز ہونے اور انہیں اپنے حلف کے خلاف اقدامات کرنے پر اکسانے جیسے اقدامات شامل تھے۔جیک اسمتھ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹرمپ نے 6جنوری 2021 ء کو مشتعل ہجوم کو کیپٹل ہل پر چڑھائی کرنے اور کانگریس میں صدارتی نتائج کی توثیق کا عمل روکنے پر اکسایا۔ ٹرمپ نے اپنے منصوبوں پر عمل کرانے کے لیے اپنی نجی اور سرکاری دونوں حیثیتوں کا استعمال کیا۔ اسمتھ کے مطابق ٹرمپ نے انتخابات سے متعلق کئی غلط دعوے کرتے ہوئے کہا کہ بڑی تعداد میں فوت شدہ افراد کے ووٹ ڈالے گئے یا نا اہل ووٹرز کے ووٹ ڈلوائے گئے یا ووٹنگ مشینوں نے ٹرمپ کے ووٹوں کو بائیڈن کے ووٹ میں تبدیل کردیا۔ دوسری جانب ٹرمپ کا کہنا ہے کہ خصوصی وکیل نے سیاسی عزائم کے تحت کام کیا۔ان کا کہنا تھا کہ جیک اسمتھ اپنے باس جو بائیڈن کے مخالفین پر مقدمات چلانے میں کامیاب نہیں ہوئے تو انہوں نے ایک رپورٹ لکھ دی جو غلط معلومات کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے اور کئی ایسی دستایزات کو تبدیل یا تلف کردیا گیا ہے جو میری بے گناہی اور نینسی پلوسی کو قصوروار ثابت کرنے کے لیے کافی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • چہرے پر ڈرامائی تاثرات، ٹرمپ کی نئی سرکاری تصویر کے چرچے
  • میں اور چینی صدر دنیا کو پرامن بنانے کے لیے کوشش کریں گے‘ٹرمپ
  • ڈونلڈٹرمپ تقریب حلف برداری ’اِن ڈور‘ منعقد کرنے پر کیوں مجبور ہوئے؟
  • 9 مئی مقدمات میں نامزد ملزمان کی ملٹری کورٹ سے سزاؤں کیخلاف اپیلیں
  • نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں
  • نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں
  • ٹرمپ کو سزا دلوانے کے لیے کافی ثبوت تھے، خصوصی وکیل کا دعویٰ
  • حزب اللہ کے حامی شیعہ امام کا ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کا اعلان
  • امریکی اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے بارے میں پرجوش ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری کا دعوت نامہ بلاول بھٹو کو موصول