WE News:
2025-04-15@11:10:46 GMT

لاس اینجلس کی آگ بھڑکی کیسے؟

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

لاس اینجلس کی آگ بھڑکی کیسے؟

منگل کو امریکا کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں آگ بھڑکنے کے 30 منٹ بعد فائر فائٹرز کے ریڈیو پر آواز گونجی کہ شعلے ایک جانے پہچانے پہاڑ سے بلند ہورہے ہیں، جس کے جواب میں ایک فائر فائٹر نے کہا کہ آگ وہیں سے شروع ہوئی ہے جہاں یہ نیو ایئر کے موقع پر  لگی تھی۔

واشنگٹن پوسٹ نے آرکائیو شدہ ریڈیو ٹرانسمیشنز، ویڈیوز، تصاویر اور سیٹلائٹ مناظر کے جائزے سے لاس اینجلس میں بھڑکنے والی آگ کی ممکنہ وجوہات پیش کی ہیں۔ اس جائزے کے مطابق، گزشتہ ہفتے شروع ہونے والی آگ کا ماخذ وہی مقام تھا جہاں نیو ایئر کے موقع پر آگ بھڑکی تھی اور جسے فائر فائٹرز 4 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد بجھانے میں کامیاب رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: آگ بھڑکاتی تیز ہواؤں نے پھر لاس اینجلس کا رخ کرلیا، ہلاکتوں کی تعداد 24 ہوگئی

لاس اینجلس میں آگ کے واقعہ کی تحقیقات کرنے والے اداروں کا بھی یہی ماننا ہے۔ اس حوالے سے جب واشنگٹن پوسٹ نے لاس اینجلس کے رہائشیوں سے بات چیت کی تو انہوں نے بتایا کہ فائر ڈیپارٹمنٹ کا نیو ایئر کے موقع پر لگنے والی آگ کی نسبت منگل کو لگنے والی آگ پر ردعمل سست تھا۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے شعبہ مکینیکل انجینیئرنگ کے پروفیسر اور فائر سائنٹسٹ مائیکل گولنر کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن ہے کہ ایک پہلے لگنے والی آگ سے کوئی چنگاری دوبارہ بھڑکی ہو جس کی وجہ سے جنگل میں آگ لگ گئی ہو۔

یہ بھی پڑھیں: آگ بھڑکاتی تیز ہواؤں نے پھر لاس اینجلس کا رخ کرلیا، ہلاکتوں کی تعداد 24 ہوگئی

دوسری جانب، بعض متاثرین کا خیال ہے کہ جنگلات میں آگ کسی شخص نے بھڑکائی ہے۔ مقامی شہریوں اور تاجروں نے نقصانات کے ازالے کے لیے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمات دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی درست وجوہات جاننے میں کئی ہفتے اور مہینے لگ سکتے ہیں۔

ادھر ایک شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اور اس کے خاندان کے افراد نے رات 12 بجکر 20 منٹ پر آگ کے شعلے بلند ہوتے دیکھے تھے۔ حکام سے بات چیت میں اس نے بتایا کہ یہ آگ ’بے وقوفوں‘ نے نیو ایئر کے موقع پر لگائی تھی، ایسا ہر سال ہی ہوتا ہے، لوگ نیو ایئر نائٹ کا جشن منانے کے لیے پہاڑوں اور جنگلات کا رخ کرتے ہیں اور وہاں جاکر آتش بازی کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاس اینجلس آگ کے متاثرین کے خدشات اور تشویش کیا ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ دستیاب معلومات اور شواہد کی بنیاد پر فی الوقت یہی کہا جاسکتا ہے کہ لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کی وجہ نیو ایئر کے موقع پر لگنے والی آگ تھی جو بجھائے جانے کے باوجود دبی رہی اور ہوائیں چلنے پر چنگاریوں نے دیکھتے ہی دیکھتے خشک جھاڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور آگ تیزی سے رہائشی علاقوں کی طرف بھی پھیل گئی۔

واضح رہے کہ لاس اینجلس میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 24 ہوگئی ہے۔ جنوبی کیلیفورنیا میں 2 مقامات پر ہونے والی ان آتشزدگیوں کو ’پیلیسیڈز فائر‘ اور ’ایٹن فائر‘ کا نام دیا گیا ہے۔

ان کے علاوہ بھی متعدد مقامات آتشزدگی کے زد میں ہیں۔ خشک سالی  اور تیز ہواؤں کی وجہ سے نہ صرف آگ پر قاپو پانا مشکل ہوگیا ہے بلکہ اس میں اضافہ بھی ہوا ہے۔ ان دونوں آتشزدگیوں سے اب تک 37 ہزار ایکڑ سے زیادہ کا علاقہ جل کر خاکستر ہوگیا ہے جبکہ 12 ہزار رہائشی مکانات، کاروباری اور دفتری عمارتیں بھی اس کی لپیٹ میں آگئی ہیں۔ ماہرین اس آتشزدگی سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ 150 ارب ڈالر لگا رہے ہیں جس کی وجہ سے اسے جدید امریکی تاریخ کی سب سے تباہ کن آفت قرار دیا جارہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آتشزدگی آگ امریکا فائر فائٹرز لاس اینجلس ہلاکتیں واشنگٹن پوسٹ وجہ وجوہات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا تشزدگی امریکا فائر فائٹرز لاس اینجلس ہلاکتیں وجوہات نیو ایئر کے موقع پر لاس اینجلس میں لگنے والی ا گ ہے کہ ا کی وجہ

پڑھیں:

ملائشیا میں خوفناک آتشزدگی: 5 پاکستانی کیسے پوری ملائشین قوم کے ہیرو بنے

ملائشیا میں حالیہ گیس پائپ لائن دھماکے کے نتیجے میں ہونے والی خوفناک آتشزدگی کے دوران پانچ پاکستانیوں نے غیرمعمولی جرات اور انسانیت کی اعلیٰ مثال قائم کرتے ہوئے درجنوں مقامی افراد کی جانیں بچا کر پوری ملائشین قوم کے دل جیت لیے۔

واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک گیس پائپ لائن پھٹنے کے بعد آگ تیزی سے قریبی علاقے میں پھیل گئی، جس سے خوف زدہ ہو کر متعدد افراد نے جان بچانے کے لیے قریبی نہر میں چھلانگ لگا دی۔ یہ نہر خطرناک مگرمچھوں کی افزائش گاہ سمجھی جاتی ہے، لیکن جان کے خطرے کے باوجود پانچ پاکستانی نوجوانوں نے بلا جھجک پانی میں چھلانگ لگا دی اور متعدد خواتین، بچوں اور بزرگوں کو نہر سے بحفاظت باہر نکالا۔

یہ مناظر موقع پر موجود کچھ افراد نے ویڈیو میں محفوظ کر لیے، جو دیکھتے ہی دیکھتے پورے ملائشیا میں وائرل ہو گئے۔ سوشل میڈیا سے لے کر مین اسٹریم میڈیا تک، ہر جگہ ان پاکستانیوں کے جذبہ انسانیت اور دلیری کو بھرپور سراہا گیا۔ ان ہیروز کو ملائشیا کے مختلف حلقوں، پاکستان ہائی کمیشن، اور کاروباری شخصیات کی جانب سے خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔

ملائشیا پاکستانی کمیونٹی ایسوسی ایشن کے تعاون سے پی ایف یو جے ملائشیا اور پاکستان پریس کلب ملائشیا کے زیرِ اہتمام ان پاکستانی ہیروز کے اعزاز میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں مقامی ملائشین کمیونٹی کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے صدر داتو امین صدیق اور معروف بزنس مین اسلم بھائی نے ان نوجوانوں کو پاکستانی قوم کا فخر قرار دیا اور کہا کہ ان کا عمل دنیا کو یہ پیغام دیتا ہے کہ پاکستانی جہاں بھی ہوں، انسانیت کی خدمت اور مدد کے لیے ہمہ وقت تیار ہوتے ہیں۔

پانچوں نوجوانوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ قدم خالصتاً اللہ کی رضا کے لیے اٹھایا، کسی انعام یا شہرت کی خواہش نہیں تھی۔ انہوں نے کہا: ”ہم نے لوگوں کو نہر میں ڈوبتے دیکھا، مدد کے لیے پکار سنتے ہی اپنے خوف کو بھلا کر پانی میں کود پڑے۔“

تقریب کے اختتام پر ان ہیروز کو تعریفی اسناد اور انعامات سے نوازا گیا۔ پی ایف یو جے ملائشیا کے صدر اویس تاج چوہدری نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ان نوجوانوں کی بے مثال قربانی اور جرات کو قومی سطح پر سراہا جائے تاکہ دنیا میں پاکستان کا مثبت چہرہ مزید اُجاگر ہو۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • کراچی: کورنگی کریک پر لگی آگ کس طرح بجھی؟ خطرناک گیس اب بھی موجود
  • چھوٹی سی عمر میں جج، ڈاکٹر اور انجینیئر بننے والی 3 لڑکیوں کی کہانی
  • 60 سے زائد عمرہ زائرین سعودی عرب میں پھنس گئے
  • پیٹرول اور ڈیزل پر 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی لگنے کا امکان
  • ہیمبرگ کے میوزیم میں آنسو گیس سے حملہ، چھیالیس افراد زخمی
  • گلگت بلتستان کے کسانوں کے لیے ’آئس اسٹوپاز‘ رحمت کیسے؟
  • ملائشیا میں خوفناک آتشزدگی: 5 پاکستانی کیسے پوری ملائشین قوم کے ہیرو بنے
  • ایران میں 8 پاکستانی مزدوروں کا بہیمانہ قتل، لاشوں کی واپسی میں 8 سے 10 دن لگنے کا امکان
  • ماڑی پور گیٹ نمبر 4 پر لُنڈا کے کپڑوں کے گودام میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی
  • بورڈنگ پاس اور چیک ان کا خاتمہ؟ عالمی فضائی سفر کی انڈسٹری میں بڑی تبدیلیوں کا امکان