اداکارہ مومل شیخ نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے ماضی میں یہ نہیں کہا تھا کہ ان کا خاندان پاکستان کا ’کپور‘ خاندان ہے۔

مومل شیخ نے ستمبر 2024 میں ’365 نیوز‘ کے اشنا شاہ کے شو میں اپنے خاندان کو ’کپور‘ خاندان جیسا قرار دینے پر بات کی تھی۔

پروگرام میں میزبان اشنا شاہ نے ان سے سوال کیا تھا کہ ان کے خاندان کو پاکستان کا ’کپور‘ خاندان کہا جاتا ہے، اس پر وہ کیا کہیں گی؟

مذکورہ سوال کے جواب میں اداکارہ نے کہا تھا اگر ان کے والد کے خاندان کے ساتھ بہروز سبزواری اور سلیم شیخ کے اہل خانہ کو بھی ملایا جائے تو ایک طرح سے ان کا خاندان بھارت کے معروف شوبز خاندان ”کپور“ جیسا ہوجائے گا۔

اداکارہ کی مذکورہ ویڈیو وائرل ہوگئی تھی اور ان پر خوب تنقید بھی کی گئی تھی اور اب انہوں نے مذکورہ معاملے پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ایسا نہیں کہا تھا۔

مومل شیخ حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔

پروگرام کے دوران انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ان کے والد کو توقع تھی کہ ان کی بیٹی شوبز میں نہیں آئیں گی، یہ سمجھنا اور کہنا غلط ہے کہ ان کے والد نہیں چاہتے تھے کہ بیٹی شوبز میں آئے۔

مومل شیخ نے شوبز خاندان سے تعلق ہونے اور نیپوٹزم پر بھی بات کی اور کہا کہ ’نیپوٹزم‘ کی وجہ سے ایک آدھ موقع ضرور ملتا ہے لیکن اگر کسی میں ٹیلنٹ نہیں ہوگا تو وہ آگے نہیں بڑھ سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ خاندانی میراث کے حوالے سے بھی ان کا یہی خیال ہے کہ اگر کسی بھی شخص کے پاس ٹیلنٹ نہیں ہوگا تو اسے اس کے خاندان کا نام اور میراث کام نہیں آئیں گی، شوبز میں وہی آگے بڑھتا ہے، جس کے پاس ٹیلنٹ ہوتا ہے۔

خود کو ’کرینہ کپور‘ قرار دینے کے معاملے پر مومل شیخ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے خاندان کو پاکستان کا ’کپور‘ خاندان قرار نہیں دیا تھا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ اشنا شاہ نے ان سے سوال کیا تھا، جس پر انہوں نے جواب دیا تھا، یہ غلط ہے کہ انہوں نے اپنے خاندان کو ’کپور‘ خاندان قرار دیا تھا۔

مومل شیخ کے مطابق کسی نے پورا پروگرام ہی نہیں سنا، وائرل ہونے والی ریلز دیکھیں اور فیصلہ کرلیا، ان کے مکمل جواب کو سننے والوں کو علم ہوگا کہ انہوں نے کیا کہا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کہ انہوں نے پاکستان کا خاندان کو ہے کہ ان کہا تھا تھا کہ

پڑھیں:

مقبوضہ جموں وکشمیر کے گاؤں میں پراسرار بیماری سے 14 افراد کی موت

راجوڑی: مقبوضہ جموں و کشمیر کے راجوری ضلع کے بڈھال گاؤں میں پراسرار بیماری سے گزشتہ 30 دنوں میں دو بچوں سمیت کم از کم 14 افراد کی موت ہوگئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ ابک ماہ کے دوران بڈھال میں ایک خاندان پراس وقت قیامت برپا ہوگئی جب نامعلوم بیماری کی وجہ سے ایک ماہ کے اندر ابک ایک کر کے 14 لوگوں کی موت ہوگئی۔ مرنے والے سبھی افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کے قریبی رشتے دار ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایک معمر شخص محمد یوسف پیر کی شام انتقال کر گیا،اس کے علاوہ ان کے خاندان کے چھ بچوں کو اسپتال میں داخل کرنے کےبعد 2 بچے دم توڑ گئے۔ جن کی عمریں 8 اور 14سال تھیں۔کہا جاتا ہے بڑھال گاؤں دسمبر 2024 سے اس پر اسرار بیماری سے دوچار ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال 7 دسمبر کو ایک ہی خاندان کے پانچ افراد پراسرار بیماری کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے، جس کے بعد 12 دسمبر کو تین بچوں کی موت ہوئی ۔ ان میں بخار، پسینہ، الٹی، پانی کی کمی، کے ساتھ غشی کی علامات بھی ظاہر ہوئی تھیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ بڈھال گاؤں میں گذشتہ ایک ماہ سے لگاتار لوگ مرتے جا رہے ہیں اور انتظامیہ حکومت ابھی تک یہ پتہ نہیں لگا سکی کہ اس کی اصل وجہ کیا ہے؟ لوگوں نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر سرکار و انتظامیہ اس بیماری کاپتہ لگانے میں ناکام رہی تو سب ڈویزن کوٹرنکہ کے عوام احتجاج کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔

حکام کا کہنا ہےکہ محکمہ صحت کی ٹیمیں نمونے لے کر مسلسل جانچ میں مصروف ہیں اور دیگر پہلوں سے بھی جانچ ہو رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حب اور لسبیلہ کی ترقی میں جام خاندان کا کردار ناقابلِ فراموش ہے، جام کمال
  • عمران خان ڈیل کی کوشش کر رہے ہیں، کرپشن پر کوئی رعایت نہیں ملے گی: عطا تارڑ
  • بانی پی ٹی آئی ڈیل کرنا چاہتے ہیں، کرپشن پر کوئی ڈھیل نہیں ملے گی: وزیر اطلاعات
  • محسن نقوی  کا  ایس ایم تنویر کی والدہ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار
  • سیف علی خان پر حملے کے بعد اداکارہ کرینہ کپور کا پہلا بیان سامنے آگیا
  • پاکستان مزید تجربات کا متحمل نہیں ہو سکتا، مسرت چیمہ
  • پاکستان کبھی باضابطہ اتحادی نہیں رہا،لیکن ایک مضبوط شراکت دار ہے،امریکا
  • مقبوضہ جموں وکشمیر کے گاؤں میں پراسرار بیماری سے 14 افراد کی موت
  • مومل شیخ نے شوبز میں سب سے قریبی دوست کا نام بتادیا
  • پاکستان کو شفاف الیکشن اور سیاسی استحکام کی ضرورت ہے،  مولانا فضل الرحمٰن